ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
قراء میں تحقیق کا فقدان … لمحہ فکریہ
حافظ فہد اللہ مراد
اِنسان جمیع مخلوقات سے افضل و اعلیٰ ہے اور اس کی اَفضلیت کا سبب دو اشیاء ہیں۔عقل و شعور اور علم۔ حیوانوں سے امتیاز کی وجہ عقل و شعور ہے اور ملائکہ سے علم قرآن مجید میں ہے:’’ وَعَلَّمَ ءَ ادَمَ الاَسْمَآئَ کُلَّھَا ‘‘ (البقرۃ:۳۱)’’اس نے آدم کو تمام اَشیاء کے ناموںکا علم دیا۔ اور اسی علم کی بدولت وہ مسجود ملائکہ قرار پائے۔‘‘
اِنسان اگر اپنی انہی دو صلاحیتوں سے فائدہ نہیں اٹھاتا تو یہ انعام الٰہی کی ناقدری ہے کہ اُس کی پیدا کی گئی صلاحیتوں سے بہرہ مند نہ ہوا جائے۔ انسان اس حالت سے اس وقت دوچار ہوتاہے، جب اجتہادی اور تخلیقی عمل چھوڑ کر تقلیدی طرزِ فکر اپنالے اور باری تعالیٰ کی طرف سے ہدیہ کی گئی نعمت کو بروئے نہ کار لائے، بلکہ چوپائے کی مانند کسی کے ہنکانے پر ہانکتا چلا جائے، یہ رویہ بہرحال محموداِنسانی اَقدار کے خلاف ہے۔ ایک باشعور انسان بغیر کسی دلیل وبرہان کے کسی کی پیروی نہیں کرتا،بلکہ اپنی ہتک محسوس کرتا ہے اور اسے باعث عار سمجھتا ہے بخلاف اس کے کہ وہ اس پر فخر کا اظہار کرے۔اس اندازِفکر کو اہل علم نے تقلید سے تعبیر کیاہے۔