السلام علیکم،
ارسلان بھائی، یہ بات بالکل صحیح ہے کہ دلیل پوچھنا ایک مستحسن عمل ہے لیکن یہ بات ہرگز درست نہیں کہ اپنی روزمرہ کی گفتگو کے لئے یا کسی کے لئے کوئی دعا کرنے پر بھی کسی خاص دلیل کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور کسی شخص نے مجھے پانی کا گلاس لا کر دیا اور میں نے اسے کہا ’’اللہ آپ کو جنت میں کوثر کا پانی پلائے‘‘۔ میرا یہ کہنا ایک دعا ہے اور دعا کسی کے لئے بھی اس کی جائز حدود میں مانگنا جائز اور مباح ہے۔ یہاں یہ کہنا درست نہیں کہ آپ نے پانی پلانے پر جو دعا دی وہ سنت سے ثابت نہیں۔
یہ الگ بات ہے کہ اگر کسی کو ایک جگہ کسی مسنون عمل کا پتا نہ ہو تو اسے بطور تنبیہ مسنون عمل بتا دیا جائے۔ ورنہ کوئی بھی جائز عمل کسی انفرادی شخص کے لئے تو ہر وقت مباح ہے۔ والسلام