ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
قرا ء اتِ متواترہ کے بارے میں مولانا اصلاحی اور
غامدی صاحب کے موقف کا علمی جائزہ
غامدی صاحب کے موقف کا علمی جائزہ
پروفیسر محمد رفیق چودھری
اہل ِعلم کا اس امرپر اتفاق ہے کہ قرآن مجید کی ایک سے زیادہ (سبعہ یا عشرہ) قراء تیں ہیں، لیکن مولانا امین احسن اصلاحی اور جاویداحمد غامدی صاحب دونوں (استاد وشاگرد) ہی قرآنِ مجید کی ان سبعہ (یاعشرہ) متواتر قر اء توں کے منکر ہیں۔وہ صرف ایک ہی قراء ت کو متواتر اور صحیح مانتے ہیں اور باقی تمام متواتر قراء توں کو شاذ اورغیر معروف عجم کا فتنہ قرار دیتے ہیں۔اس سلسلے میں ہم پہلے مولانا امین احسن اصلاحی اور پھر غامدی صاحب کے موقف کا علمی جائزہ لیں گے۔مولانا اصلاحی اپنی تفسیر’ تدبرقرآن‘ میں لکھتے ہیں:
’’قراء توں کا اختلاف بھی اس تفسیر(تدبرقرآن) میں دور کر دیا گیا ہے ۔معروف اورمتواتر قراء ت وہی ہے جس پر یہ مصحف ضبط ہوا ہے جو ہمارے ہاتھوں میں ہے۔اس قراء ت پرقرآن کی ہر آیت اور ہر لفظ کی تاویل لغت عرب، نظم کلام اورشواہد قرآن کی روشنی میں اس طرح ہوجاتی ہے کہ اس میں کسی شک کا احتمال نہیں رہ جاتا ۔چنانچہ میں نے ہر آیت کی تاویل اسی قراء ت کوبنیاد بنا کر کی ہے اور میںپورے اعتماد کے ساتھ یہ کہتا ہوں کہ اس کے سوا کسی دوسری قراء ت پر قرآن کی تفسیر کرنا اس کی بلاغت ،معنویت اورحکمت کومجروح کیے بغیر ممکن نہیں۔‘‘ (تدبر قرآن،مقدمہ:۸؍۸،مطبوعہ نومبر۱۹۸۲ء،لاہور)
وہ مزید لکھتے ہیں:
’’اس نوعیت کا ایک اورفتنہ بعض مسلمان ملکوں میں اٹھ رہا ہے کہ وہاں ایسے قرآن مجید چھاپے جارہے ہیں جن میں مصحف عثمانی کی معروف ومتواتر قراء ت (روایت ِحفص) کو نظر انداز کرکے دوسری غیر معروف اورشاذ قراء تیں اختیار کر لی گئی ہیں۔‘‘ (تدبر قرآن،مقدمہ:۸؍۷،مطبوعہ نومبر۱۹۸۲ء،لاہور)
اس سے معلوم ہوا کہ مولانا اصلاحی کے نزدیک:
(١) قراء توں کا اختلاف تفسیر تدبر قرآن کے ذریعے دور کردیا گیا ہے۔
(٢) معروف اور متواتر قراء ت صرف وہی ہے جس پر مصحف (قرآن) ضبط ہوا ہے۔
(٣) قراء ت حفص کے سوا کسی اور قراء ت کے ذریعے قرآن کے کسی لفظ یا آیت کی صحیح تفسیر نہیں کی جاسکتی۔
(٤) قراء ت حفص کے سوا باقی تمام قراء ات غیر معروف اور شاذ ہیں اوران کے مطابق قرآنِ مجید لکھنا اورچھاپنا ایک فتنہ ہے۔