ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
کتب علوم القرآن
علوم القرآن سے متعلق کتب میں بھی قراء توں کے اختلاف کودرست تسلیم کیاگیا ہے۔اس موضوع پر سب سے ضخیم اورمستند کتاب ’البرہان فی علوم القرآن‘ ہے جسے امام بدر الدین زرکشی رحمہ اللہ نے مرتب کیا ہے۔ چنانچہ انہوں نے قرآن کی مختلف متواتر قراء توں پر بحث کرتے ہوئے درج ذیل عنوان قائم کیا ہے:
النوع الثالث والعشرون:’’معرفۃ توجیہ القراء ات وتبیین وجہ ما ذہب إلیہ کل قاریئ‘‘ (البرہان:۱؍۳۳۹،طبع ۱۳۹۱ھ بیروت)
اسی طرح المفردات از امام راغب اصفہانی رحمہ اللہ ،جوکہ بنیادی طورپر قرآنی لغت کی مستند کتاب ہے تاہم اس میں علوم القرآن کی بعض بحثیں بھی موجودہیں، میں بھی ایک سے زیادہ قراء توں (سبعہ وعشرہ) کوصحیح مانا گیا ہے اور ان کے مطابق لغوی تشریحات کی گئی ہیں۔مثال کے طور پر قر آن مجیدکے ایک مقام کے بارے میں امام راغب اصفہانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ
’’تَخْرُجُ مِنْ طُوْرِ سَیْنَائَ‘‘ ( المؤمنون:۲۰) قریٔ بالفتح والکسر‘‘ (مفردات از امام راغب اصفہانی،تحت مادہ ’سین‘ :۴۳۹،طبع ۱۴۱۶ھ دمشق)
’’یعنی اس میں سَیْنَائَ کو سِیْنَائَ بھی پڑھا گیا ہے۔‘‘
علوم القرآن سے متعلق کتب میں بھی قراء توں کے اختلاف کودرست تسلیم کیاگیا ہے۔اس موضوع پر سب سے ضخیم اورمستند کتاب ’البرہان فی علوم القرآن‘ ہے جسے امام بدر الدین زرکشی رحمہ اللہ نے مرتب کیا ہے۔ چنانچہ انہوں نے قرآن کی مختلف متواتر قراء توں پر بحث کرتے ہوئے درج ذیل عنوان قائم کیا ہے:
النوع الثالث والعشرون:’’معرفۃ توجیہ القراء ات وتبیین وجہ ما ذہب إلیہ کل قاریئ‘‘ (البرہان:۱؍۳۳۹،طبع ۱۳۹۱ھ بیروت)
اسی طرح المفردات از امام راغب اصفہانی رحمہ اللہ ،جوکہ بنیادی طورپر قرآنی لغت کی مستند کتاب ہے تاہم اس میں علوم القرآن کی بعض بحثیں بھی موجودہیں، میں بھی ایک سے زیادہ قراء توں (سبعہ وعشرہ) کوصحیح مانا گیا ہے اور ان کے مطابق لغوی تشریحات کی گئی ہیں۔مثال کے طور پر قر آن مجیدکے ایک مقام کے بارے میں امام راغب اصفہانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ
’’تَخْرُجُ مِنْ طُوْرِ سَیْنَائَ‘‘ ( المؤمنون:۲۰) قریٔ بالفتح والکسر‘‘ (مفردات از امام راغب اصفہانی،تحت مادہ ’سین‘ :۴۳۹،طبع ۱۴۱۶ھ دمشق)
’’یعنی اس میں سَیْنَائَ کو سِیْنَائَ بھی پڑھا گیا ہے۔‘‘