قربانی کا افضل دن دس ذوالحجہ ہے
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علہی وآلہ وسلم نے فرمایا:’’
صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر ان دس دنوں کے علاوہ اللہ کی راہ جہاد کرے تب بھی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ! ہاں تب بھی انہی ایام کا عمل زیادہ محبوب ہے البتہ اگر کوئی شخص اپنی جان ومال دونوں چیزیں لے کر جہادمیں نکلا اور ان میں سے کسی چیز کے ساتھ تو واپس نہ ہوا (یعنی شہید ہو گیا) تو یہ افضل ہے‘‘(صحیح بخاری ح۹۶۹،سنن ابی داؤد ح۲۴۳۸،جامع ترمذی ح۷۵۷)ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں کئے گئے اعمال صالحہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام ایام میں کئے گئے نیک اعمال سے زیادہ محبوب ہیں۔
۲:عبداللہ بن قرط ؓ بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا:
’’ اللہ تعالی کے نزدیک عظیم ترین دن یوم نحر(دس ذوالحجہ) پھر دس ذوالحجہ سے اگلا دن(گیارہ ذوالحجہ) ہے‘‘(سنن ابی داؤد،کتاب المناسک ح۱۷۶۵)
دس ذوالحجہ کے دن قربانی کرنا افضل ہے کیونکہ دس ذوالحجہ کا دن عشرہ ذوالحجہ میں شامل اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام دنوں سے عظیم ترین دن ہے۔لہذا اسی دن کے جملہ اعمال صالحہ سمیت قربانی کرنا افضل ہے
نبی مکرمﷺ سے بھی دس ذوالحجہ کے دن قربانی کرنا ثابت ہے،لہذا آپ کا فعل بھی دس ذوالحجہ کے دن قربانی کی فضیلت و استحباب پر دال ہے۔
عبداللہ بن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ:کان رسول اللہﷺ یذبح و ینحر بالمصلی’’ رسول اللہﷺ عید الاضحی کے دن عید گاہ میں جانور ذبح کرتے تھے(صحیح البخاری،کتاب الاضاحی ح۵۵۵۲،سنن ابی داؤد:۲۸۱۱)