• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرب الہٰی کے حصول کا ”فاسقانہ امتحان“

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
مدیراعلیٰ،
اردوڈائجسٹ، لاہور
السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ

فاسقانہ امتحان کے ذریعہ قرب الٰہی کا حصول ؟

جون 2014 ءکے شمارے میںمحترم حبیب اشرف صبوحی کا مضمون ”امتحان“ پڑھ کر حیرت ہوئی کہ اردو ڈائجسٹ جیسے مو¿قر اور مستند رسالہ میں اس مضمون کے ذریعہ ”عشق الٰہی“ کے ایک ایسے نام نہاد ”امتحان“ کی تشہیرو تبلیغ کی جارہی ہے ،جس کا اسلامی تعلیمات یعنی قرآن و صحیح حدیث سے دور دورکا بھی کوئی واسطہ نہیں۔ یہ مضمون حضرت فقیر سید عزیز الدین کے مرید رستم علی شاہ کے بارے میں ہے، جن کا کشمیر میں مزار، بقول مصنف آج بھی ”مرجع خلائق“ ہے۔قطع نظر اس بات کے کہ شاہ صاحب کی یہ کہانی درست ہے بھی یا نہیں، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت میں ایسے کسی ”امتحان“ کی گنجائش موجود ہے جس میں (نعو ذ باللہ) کوئی نوجوان قرب الٰہی کے حصول کی غرض سے کسی طوائف کی بارہ برس تک ایسی نوکری کرے جس میں سونے سے قبل طوائف کے بدن کو دبانا بھی شامل ہو۔ اور اس نام نہاد امتحان میں ”کامیابی“ پر نوجوان ”ولی اللہ“ کے مرتبہ پر فائز ہوجائے۔ استغفر اللہ۔ ہم سب مسلمان کم و بیش عشق الٰہی سے سرشار بھی ہیں اور قرب الٰہی کے حصول کے خواہاں بھی ہیں۔ توکیا مضمون نگار یا اس مضمون کو پڑھنے والا کوئی مسلمان قاری اپنے کسی نوجوان بیٹے کو ولی اللہ بنانے کے لئے کسی ایسے ہی ” امتحان“ پر بھیجنے پر تیار ہو گا؟ اور کیا دور رسالت صلی اللہ علیہ وسلم یا بعد میں (نعوذ باللہ) کسی صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کبھی اس قسم کے کسی بھی ”فاسقانہ طرز عمل“ کے ذریعہ قرب الٰہی کے حصول کی کوشش کی؟ امید ہے کہ ان چند سطور کو اگلے شمارہ میں ضرور شائع کیا جائے گا تاکہ مسلمان نوجوان قارئین تک اسلام کا غلط اور گمراہ کن عقیدہ پہنچنے کا کسی نہ کسی حد تک ازالہ ہوسکے۔ والسلام (یوسف ثانی، مدیر پیغام قرآن ڈاٹ کام)
 
Last edited:

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب بھی کویی شخص آتا اور سوال کرتا کہ آپ ہمیں کویی ایسا عمل بتایں کہ اس کو انجام دوں اور اسکی وجہ سے جنت میں چلاجاوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو توحید کو لازم پکڑ نے کی تلقین کرتے اور نماز قایم کرنے ۔ زکوہ دینے۔ روزہ رکھنے ۔ اور حج کرنے کی تلقین کرتے ۔ یہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ہوتی تھیں ۔ چونکہ صوفیوں کا دین الگ ہے اسلام سے انکا کویی تعلق نھین ہے اسلیے ان سے دور رہنا چاہیے جو ان کے چکر مین پھنس گیا وہ ہلاک ہوگیا۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
صوفیون کی وجہ سے ایک بہت غلط لفظ یا غلط ترکیب ہمارے اسلامی سماج مین رایج ہے وہ ہے لفظ ۔ عشق ۔ جیسے عشق رسول ۔ اور ۔عشق الہی ۔ یہ بہت غلط تعبیر ہے کم از کم مسلمانون بالخصوص اہل حدیثوں کو اس لفظ سے پرہیز کرنا چاپیے اس کی جگھہ محبت الہی اور محبت رسول استعمال کرنا چاہیے ۔ قران و حدیث میں لفظ محبت آیا ہے نہ کہ لفظ عشق ۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
مسلمان بھایوں سے مودبانہ گزارش ھے کہ۔ تصوف ۔ کو اسلام سے نا ملایں کیونکہ تصوف کا اسلام سے کویی تعلق نہیں ہے ۔ تصوف الگ مذہب ہے اور اسلام الگ ۔ تصوف سے اسلام کو کافی نقصان پہونچاہے اور پہونچ رہا ہے اب جو لوگ ۔۔ اسلامی تصوف ۔کہتے ہین وہ غلطی پر ہیں کیونکہ وہ غیر شعوری طور پریہ تاثر دینا چاہتے ہین کہ اسلام مین تصوف ہے ۔ سماج مین علماٰا کرام پر صوفیانہ فکر کا زیادہ چھاپ پڑاہے اللہ ہم سب کو تصوفانہ افکارو خیالات سے محفوظ رکھے ۔
 
Top