• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرب قیامت

شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
قیامت کے قریب قرآن پڑھے اور پڑھائے جائیں گے لیکن ان پر عمل نہیں کیا جائے گا
➖➖➖➖➖➖➖

زیاد بن لبید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کسی بات کا ذکر ہوا تو آپ نے فرمایا یہ اس وقت ہوگا جب علم اٹھ جائے گا۔
میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول علم کیسے اٹھ جائے گا?
جب کہ ہم قرآن پڑھتے ہیں اور اپنی اولاد کو قرآن پڑھاتے ہیں اور وہ آگے اپنی اولاد کو قرآن پڑھائیں گے اور یہ سلسلہ قیامت تک چلتا رہے گا
آپ نے فرمایا:
اے زیاد! تجھے تیری ماں گم پائے میں تو تمہیں مدینہ کے سمجھدار لوگوں میں شمار کرتا تھا
کیا یہ حقیقت نہیں کہ یہود ونصاری توراۃ اور انجیل کو پڑھتے ہیں لیکن ان میں سے کسی بھی چیز پر عمل نہیں کرتے
➖➖➖➖➖➖➖
سنن ابن ماجہ
کتاب الفتن
باب ذھاب القرآن والعلم: 2*3275
ٰ
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
قیامت کے قریب قرآن پڑھے اور پڑھائے جائیں گے لیکن ان پر عمل نہیں کیا جائے گا
سنن ابن ماجہ ، باب : ذهاب القرآن والعلم
باب: قرآن اور علم (حدیث) کا دنیا سے اٹھ جانا قیامت کی نشانی ہے۔
حدیث نمبر: 4048
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، حدثنا الاعمش ، عن سالم بن ابي الجعد ، عن زياد بن لبيد ، قال:‏‏‏‏ ذكر النبي صلى الله عليه وسلم شيئا ، فقال:‏‏‏‏"ذاك عند اوان ذهاب العلم"، قلت:‏‏‏‏ يا رسول الله ، وكيف يذهب العلم؟ ونحن نقرا القرآن ، ونقرئه ابناءنا ، ويقرئه ابناؤنا ابناءهم إلى يوم القيامة ، قال:‏‏‏‏"ثكلتك امك زياد ، إن كنت لاراك من افقه رجل بالمدينة ، اوليس هذه اليهود والنصارى يقرءون التوراة ، والإنجيل ، لا يعملون بشيء مما فيهما".
زیاد بن لبید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی بات کا ذکر کیا اور فرمایا: ”یہ اس وقت ہو گا جب علم اٹھ جائے گا“، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! علم کیسے اٹھ جائے گا جب کہ ہم قرآن پڑھتے اور اپنی اولاد کو پڑھاتے ہیں اور ہماری اولاد اپنی اولاد کو پڑھائے گی اسی طرح قیامت تک سلسلہ چلتا رہے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زیاد! تمہاری ماں تم پر روئے، میں تو تمہیں مدینہ کا سب سے سمجھدار آدمی سمجھتا تھا، کیا یہ یہود و نصاریٰ تورات اور انجیل نہیں پڑھتے؟ لیکن ان میں سے کسی بات پر بھی یہ لوگ عمل نہیں کرتے“ ۱؎۔
تخریج دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ۳۶۵۵، ومصباح الزجاجة : ۱۴۲۸)، وقد أخرجہ : مسند احمد (۴/۱۶۰، ۲۱۹) (صحیح)
(سند میں سالم بن أبی الجعد اور زیاد بن لبید کے مابین انقطاع ہے، لیکن شواہد کی بناء پر حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو : (اقتضاء العلم العمل : ۱۸۹/۸۹ و العلم لابی خیثمة : ۱۲۱/۵۲، و المشکاة : ۲۴۵ - ۲۷۷)، قال الشيخ الألباني: صحيح
وضاحت: ۱ ؎ : بلکہ اپنے پادریوں اور مولویوں کے تابع ہیں ان کی رائے پر چلتے ہیں، یا عقلی قانون بناتے ہیں، اس پر چلتے ہیں، کتاب الٰہی کوئی نہیں پوچھتا، مقلدین حضرات جو احادیث صحیحہ کو چھوڑ کر ائمہ کے اقوال سے چمٹے ہوئے ہیں، وہ اس حدیث پر غور فرمائیں۔
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
قیامت سے پہلے لوگ راتوں رات اپنا دین و ایمان دولت دنیا کے عوض بیچ ڈالیں گے۔ ❗

انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

قیامت سے پہلے رات کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کے مانند فتنے ظاہر ہوں گے ایک آدمی صبح کے وقت مومن ہوگا اور شام کو کافر ہوگا، شام کے وقت مومن ہوگا اور صبح کے وقت کافر ہوگا، لوگ اپنا دین اور ایمان دنیا کے بدلے بیچ ڈالیں گے۔

سنن الترمذی، ابواب الفتن، باب ماجاء فی ستکون فتنۃ۔ ۔ ۔ ۔2/1178
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
قال الامام الترمذي :
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ سِنَانٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «تَكُونُ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ فِتَنٌ كَقِطَعِ اللَّيْلِ المُظْلِمِ يُصْبِحُ الرَّجُلُ فِيهَا مُؤْمِنًا وَيُمْسِي كَافِرًا، وَيُمْسِي مُؤْمِنًا وَيُصْبِحُ كَافِرًا، يَبِيعُ أَقْوَامٌ دِينَهُمْ بِعَرَضٍ مِنَ الدُّنْيَا»
: وَفِي البَابِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَجُنْدَبٍ، وَالنُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، وَأَبِي مُوسَى وَهَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الوَجْهِ ‘‘ ۔۔سنن الترمذی 2197۔۔[حكم الألباني] : حسن صحيح

__________
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
قیامت سے پہلے رات کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کے مانند فتنے ظاہر ہوں گے ایک آدمی صبح کے وقت مومن ہوگا اور شام کو کافر ہوگا، شام کے وقت مومن ہوگا اور صبح کے وقت کافر ہوگا، لوگ اپنا دین اور ایمان دنیا کے بدلے بیچ ڈالیں گے۔
 
Top