• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قریش کی اہانت منع ہے ؛

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

مجھے اس روایت کی تحقیق اور تفصیل درکار ہے۔

من أهان قريشاً أهانه الله

58883186_943338856057224_2620669588093796352_n.jpg
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
مجھے اس روایت کی تحقیق اور تفصیل درکار ہے۔"من أهان قريشاً أهانه الله "
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ حدیث مسند احمدؒ اور صحیح ابن حبان میں مکمل اس طرح ہے :
امام احمد بن حنبلؒ فرماتے ہیں :
حدثنا عبيد الله بن محمد بن حفص بن عمر التيمي، قال: سمعت أبي، يقول: سمعت عمي عبيد الله بن عمر بن موسى، يقول: كنت عند سليمان بن علي فدخل شيخ من قريش فقال سليمان انظر إلى الشيخ فأقعده مقعدا صالحا فإن لقريش حقا، فقلت: أيها الأمير ألا أحدثك حديثا بلغني عن رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: بلى قال: قلت له: بلغني أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «من أهان قريشا أهانه الله» ، قال: سبحان الله ما أحسن هذا، من حدثك هذا؟ قال: قلت: حدثنيه ربيعة بن أبي عبد الرحمن، عن سعيد بن المسيب، عن عمرو بن عثمان بن عفان، قال: قال لي أبي: يا بني إن وليت من أمر الناس شيئا فأكرم قريشا، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «من أهان قريشا أهانه الله»
مسند احمد 460،السنۃ لابن ابی عاصم 1505،مستدرک حاکم 6955،صحیح ابن حبان 6269،
ترجمہ : عمرو بن عثمان فرماتے ہیں کہ میرے والد (عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ )نے مجھ سے فرمایا بیٹا ! اگر تمہیں کسی جگہ کی امارت ملے تو قریش کی عزت کرنا کیونکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو قریش کی اہانت کرتا ہے، گویا وہ اللہ کی اہانت کرتا ہے۔" انتہی
علامہ البانیؒ نے "سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ " کی تیسری جلد، ص172،ح1178 میں اسے درج کیا ہے ،یعنی ان کے نزدیک یہ حدیث صحیح ہے ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
یمن کے مشہور محدث امام محمد بن إسماعيل المعروف بالأمير (المتوفى: 1182ھ) اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں :(من أهان قرشيًّا أهانه الله) الإهانة الاحتقار أي من احتقرهم والمراد مسلموهم لأن لهم شرفًا لكون الرسول - صلى الله عليه وسلم - منهم، ولعين يكرم ألف عين ولأن الله جعل الخلافة فيهم وشرفهم بأنهم حضنة نبيه وسواس حرمه. (حم ك (5)
(التنویر شرح جامع الصغیر10/153)
یعنی اس حدیث میں قریش کی اہانت و توہین سے روکنے کا مطلب قرشی مسلمانوں کی توہین سے روکنا ہے ، کیونکہ قریش کے اہل ایمان کو (صاحب ایمان ہونے کے ساتھ ساتھ )یہ شرف بھی حاصل ہے کہ خود نبی مکرم ﷺ بھی اسی قبیلہ سے تھے ، اور دوسرا شرف یہ کہ اہل اسلام کی خلافت و حکومت اسی قبیلہ میں رکھی گئی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
 
Top