- شمولیت
- نومبر 14، 2018
- پیغامات
- 305
- ری ایکشن اسکور
- 48
- پوائنٹ
- 79
رسول اللہ ﷺ کا حلیہ مبارک :
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))
رسول مقبول ﷺ کا دہن اور دندان مبارک
سرتاج رسول ﷺ کے دیگر اعضاءِ جسم اطہر کی طرح آپ ﷺ کا منہ مبارک اور دندان مبارک بھی متناسب اور حسین و جمیل تھے۔ آپ ظاہری حسن وجمال اور اخلاق و کردار میں تمام انسانیت میں یگانہ مقام پر فائز تھے ،
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے دہن مبارک میں بڑی ہی متناسب کشادگی تھی۔( سنن الترمذی: ٣٦٤٧)
حضرت ہند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ کا بھی کہنا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا منہ مبارک قدرے فراخ تھا( الطبرانی، المعجم الکبیر:155/22)
امام نووی رحمہ اللہ رقمطراز ہیں کہ ہمارے ہاں اب اگرچہ دہن کا چھوٹا ہونا خوبصورتی تصور کیا جاتا ہے لیکن عرب میں منہ کا کشادہ ہونا حسن و جمال کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔ (النووی،شرح مسلم:93/15)
رسول اللہ ﷺ کے دندان مبارک موتیوں کی طرح چمکدار اور پرکشش تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے دندان مبارک انتہائی خوبصورت اور قدرے کشادہ تھے۔ ( البیہقی، دلائل النبوۃ:215/1)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا کہنا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے کے دندان مبارک میں قدرے فاصلہ تھا۔ وقت تکلم دانتوں کے درمیان سے نور جلوہ ریز ہوتا دکھائی دیتا تھا(الطبرانی، المعجم الأوسط:١٢١٨١ )
حضرت ہند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ کے بقول آپ کے دانت قدرے کشادہ، باریک اور چمکدار تھے۔ ( ابن سعد، الطبقات الکبریٰ:422/1و الزرقانی، شرح المواہب:285/5)
قدرتی طور پر دانت باریک اور کشادہ ہونا باعث حسن ہے لیکن حسن کی غرض سے دانت کشادہ اور باریک کرنا رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق قابل لعنت عمل ہے۔ وہ خواتین جو ایسا کرتی یا کرواتی ہیں ان پر بھی آپ نے لعنت کی ہے۔
رسول اللہ ﷺ کے موتیوں جیسے دندان مبارک میں سے ایک غزوئہ اُحد میں شہید بھی ہوا تھا۔ (صحیح البخاری:٤٨٨٦، ٢٩٠٣ و صحیح مسلم:٢١٢٥،١٧٩٠)
سراپائے رحمت ﷺ سے امت کے کیا کچھ نہیں کیا ، دعوت دین ک کے باعث مخالفین کے مظالم برداشت کیے ، حفاظت دین کی خاطر لہو لہان ہوئے اور چہرہ پر انوار زخمی ہوا، آج امت مسلمہ اپنے پیغمبر ﷺ کی خاطر کیا کر رہی ہے ، کیا ان کا عمل وکردار آپ ﷺ سے محبت کی گواہی دیتا ہے، کیا اہل اسلام آپ کے پیغام کو دوسروں تک پہنچانے میں فکر مند رہتے ہیں، امت مسلمہ آپ ﷺ کی عزت و ناموس کی حفاظت میں کہاں کھڑی ہے ؟!!
_________
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))
رسول مقبول ﷺ کا دہن اور دندان مبارک
سرتاج رسول ﷺ کے دیگر اعضاءِ جسم اطہر کی طرح آپ ﷺ کا منہ مبارک اور دندان مبارک بھی متناسب اور حسین و جمیل تھے۔ آپ ظاہری حسن وجمال اور اخلاق و کردار میں تمام انسانیت میں یگانہ مقام پر فائز تھے ،
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے دہن مبارک میں بڑی ہی متناسب کشادگی تھی۔( سنن الترمذی: ٣٦٤٧)
حضرت ہند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ کا بھی کہنا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا منہ مبارک قدرے فراخ تھا( الطبرانی، المعجم الکبیر:155/22)
امام نووی رحمہ اللہ رقمطراز ہیں کہ ہمارے ہاں اب اگرچہ دہن کا چھوٹا ہونا خوبصورتی تصور کیا جاتا ہے لیکن عرب میں منہ کا کشادہ ہونا حسن و جمال کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔ (النووی،شرح مسلم:93/15)
رسول اللہ ﷺ کے دندان مبارک موتیوں کی طرح چمکدار اور پرکشش تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے دندان مبارک انتہائی خوبصورت اور قدرے کشادہ تھے۔ ( البیہقی، دلائل النبوۃ:215/1)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا کہنا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے کے دندان مبارک میں قدرے فاصلہ تھا۔ وقت تکلم دانتوں کے درمیان سے نور جلوہ ریز ہوتا دکھائی دیتا تھا(الطبرانی، المعجم الأوسط:١٢١٨١ )
حضرت ہند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ کے بقول آپ کے دانت قدرے کشادہ، باریک اور چمکدار تھے۔ ( ابن سعد، الطبقات الکبریٰ:422/1و الزرقانی، شرح المواہب:285/5)
قدرتی طور پر دانت باریک اور کشادہ ہونا باعث حسن ہے لیکن حسن کی غرض سے دانت کشادہ اور باریک کرنا رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق قابل لعنت عمل ہے۔ وہ خواتین جو ایسا کرتی یا کرواتی ہیں ان پر بھی آپ نے لعنت کی ہے۔
رسول اللہ ﷺ کے موتیوں جیسے دندان مبارک میں سے ایک غزوئہ اُحد میں شہید بھی ہوا تھا۔ (صحیح البخاری:٤٨٨٦، ٢٩٠٣ و صحیح مسلم:٢١٢٥،١٧٩٠)
سراپائے رحمت ﷺ سے امت کے کیا کچھ نہیں کیا ، دعوت دین ک کے باعث مخالفین کے مظالم برداشت کیے ، حفاظت دین کی خاطر لہو لہان ہوئے اور چہرہ پر انوار زخمی ہوا، آج امت مسلمہ اپنے پیغمبر ﷺ کی خاطر کیا کر رہی ہے ، کیا ان کا عمل وکردار آپ ﷺ سے محبت کی گواہی دیتا ہے، کیا اہل اسلام آپ کے پیغام کو دوسروں تک پہنچانے میں فکر مند رہتے ہیں، امت مسلمہ آپ ﷺ کی عزت و ناموس کی حفاظت میں کہاں کھڑی ہے ؟!!
_________