- شمولیت
- نومبر 14، 2018
- پیغامات
- 305
- ری ایکشن اسکور
- 48
- پوائنٹ
- 79
رسول اللہ ﷺ کا حلیہ مبارک
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))
آنحضرت ﷺ کے ہاتھ اور انگلیاں مبارک
رسول اللہ ﷺ کے دیگر اعضاءِ جسم کی طرح آپ کی ہتھیلیاں بھی غیر معمولی حسن و جمال کی حامل تھیں۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کا حلیہ مبارک بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلیاں گوشت سے بھری ہوئی تھیں۔(صحیح البخاری:٥٩١٠،٥٩١١)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلیاں کشادہ اور موٹی موٹی تھیں۔(سنن الترمذی:٣٦٣٧)
رسول اللہﷺ کی ہتھیلیاں اس قدر گداز تھیں کہ ریشم بھی ان کی نرمی کے مقابلے میں ہیچ تھا۔
اس کی گواہی رسول اللہ ﷺ کے خادم خاص حضرت انس بن مالک دیتے ہیں۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نہ تو کبھی رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلیوں سے بڑھ کر نرم و ملائم کوئی ریشم چھوا ہے اور نہ ہی آپ کی خوشبو سے بڑھ کر کوئی عمدہ خوشبو محسوس کی ہے،(صحیح البخاری:١٩٧٣وصحیح مسلم:٢٣٣٠)
رسول اللہ ﷺ کے مبارک ہاتھوں کی انگلیاں گوشت سے پُر، لمبی، مخروطی اور چاندی کی طرح چمکدار تھیں۔
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلیاں کشادہ ،انگلیاں لمبی اور باریک تھیں، جیسے چاندی کی شاخیں ہوں، جبکہ نرمی اور گداز پن میں ریشم سے بھی بڑھ کر ملائم تھیں۔ (أبو نعیم، دلائل النبوہ،ص:٣٨٠)
رسول مقبول ﷺ مبارک ہاتھوں سے کبھی کسی کو تکلیف نہیں پہنچی، ام المؤمنين سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے، رسول اللہ ﷺ سے اپنے دست مبارک سے کبھی کسی کو نہ مارا، نہ اپنی کسی زوجہ کو اور نہ ہی اپنے کسی خادم کو، ہاں! راہ جہاد میں آپ ﷺ خو ب شجاعت و بہادری کا مظاہرہ فرماتے،(صحیح مسلم:2328)
رسول رحمت ﷺ کا فرمان عالیشان ہے، حقیقی مسلمان تو وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں (متفق علیہ)
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))
آنحضرت ﷺ کے ہاتھ اور انگلیاں مبارک
رسول اللہ ﷺ کے دیگر اعضاءِ جسم کی طرح آپ کی ہتھیلیاں بھی غیر معمولی حسن و جمال کی حامل تھیں۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کا حلیہ مبارک بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلیاں گوشت سے بھری ہوئی تھیں۔(صحیح البخاری:٥٩١٠،٥٩١١)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلیاں کشادہ اور موٹی موٹی تھیں۔(سنن الترمذی:٣٦٣٧)
رسول اللہﷺ کی ہتھیلیاں اس قدر گداز تھیں کہ ریشم بھی ان کی نرمی کے مقابلے میں ہیچ تھا۔
اس کی گواہی رسول اللہ ﷺ کے خادم خاص حضرت انس بن مالک دیتے ہیں۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نہ تو کبھی رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلیوں سے بڑھ کر نرم و ملائم کوئی ریشم چھوا ہے اور نہ ہی آپ کی خوشبو سے بڑھ کر کوئی عمدہ خوشبو محسوس کی ہے،(صحیح البخاری:١٩٧٣وصحیح مسلم:٢٣٣٠)
رسول اللہ ﷺ کے مبارک ہاتھوں کی انگلیاں گوشت سے پُر، لمبی، مخروطی اور چاندی کی طرح چمکدار تھیں۔
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلیاں کشادہ ،انگلیاں لمبی اور باریک تھیں، جیسے چاندی کی شاخیں ہوں، جبکہ نرمی اور گداز پن میں ریشم سے بھی بڑھ کر ملائم تھیں۔ (أبو نعیم، دلائل النبوہ،ص:٣٨٠)
رسول مقبول ﷺ مبارک ہاتھوں سے کبھی کسی کو تکلیف نہیں پہنچی، ام المؤمنين سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے، رسول اللہ ﷺ سے اپنے دست مبارک سے کبھی کسی کو نہ مارا، نہ اپنی کسی زوجہ کو اور نہ ہی اپنے کسی خادم کو، ہاں! راہ جہاد میں آپ ﷺ خو ب شجاعت و بہادری کا مظاہرہ فرماتے،(صحیح مسلم:2328)
رسول رحمت ﷺ کا فرمان عالیشان ہے، حقیقی مسلمان تو وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں (متفق علیہ)
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے