• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:18)(( دائرہ معارف سیرت ، Daira Marif Seerat،محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ))(تعارف و امتیازات)اسلوبِ تالیف

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
(قسط:18)(( دائرہ معارف سیرت ، Daira Marif Seerat،محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ))(تعارف و امتیازات)

عصر حاضر کا ممتاز ترین سیرت النبی انسائیکلوپیڈیا ، علمی و تحقیقی ، دعوتی و تربیتی اور فکری و منہجی کئی خصوصیات کا حامل

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ، رفیق کار:دائرہ معارف سیرت ))

(( دائرہ معارف سیرت ،محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم )) (قسط:18) اسلوبِ تالیف

١۔ دائرہ معارف ِ سیرت کا بنیادی خاکہ پروفیسر عبدالقیومؒ کا ہے، اس لیے واقعاتِ سیرت کی ترتیب اسی کے مطابق ہے۔ تاریخِ وقوع کے اختلاف کی صورت میں متعلقہ باب میں وضاحت کردی گئی ہے۔

٢۔ اگر موصوف کی طرف سے کسی اہم واقعے پر باب قائم نہیں کیا گیا تھا تو متعلقہ باب کے ضمن میں اس واقعے کو نمایاں سرخی قائم کرکے بیان کردیا گیا ہے۔

٣۔ مطالعہ اور نتیجہ بحث پیش کرتے ہوئے مصادرِ اصلیہ کا اہتمام کیاگیا ہے۔

٤۔ قرآن پاک اور صحیح احادیث کے دلائل کو مقدم رکھا گیا ہے۔

٥۔ قرآن پاک کا ترجمہ زیادہ تر مولانا مودودیؒ اور مولانا فتح محمد جالندھری ؒ کے تراجم سے لیا گیا ہے۔

٦۔ تورات وانجیل، سیرت و تاریخ، رجال واَنساب، طبقات و وفیات، لغت و اَدب اور دیگرمتعلقہ موضوعات کی کتب سے بھی استفادہ کیا گیا ہے۔سیرت کے قدیم مصادر کے ساتھ ساتھ جدید عربی اور اُردو لٹریچر سے بھرپور فائدہ اٹھایا گیا ہے۔

٧۔ بنیادی مراجع یا تفصیلات کی نایابی کی صورت میں بعض مقامات پر ثانوی مصادر کی طرف رجوع کیا گیاہے ۔

٨۔ ہر باب کے اصل مباحث موضوع ہی سے متعلق ہیں، البتہ استنباط و شواہد میں کسی نہ کسی حد تک وہ پہلو بھی بیان ہوئے ہیں جن کا باب سے بالواسطہ تعلق تھا۔

٩۔ روایات میں ظاہری تضاد یا تعارض کی صورت میں مطابقت اور ترجیح کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

١٠۔ مستشرقین ،متجدّدین اورعقل پرستوں کے اُن اشکالات وشبہات کا ردّ کیا گیا ہے جو سیرتِ طیبہ سے متعلق تھے۔

١١۔ ہر باب میں فقہ ا لسیرہ شامل کیا گیا ہے۔ جس میں عمومی فقہی مسائل سے زیادہ معاصر تہذیبی و سیاسی مسائل و مباحث کا ذکر کیا گیا ہے۔ اُصول و قواعد کی روشنی میں ایجاز و اختصار کے ساتھ ساتھ واقعات اور تعلیماتِ سیرت کا
حالاتِ حاضرہ پر انطباق بھی کیا گیا ہے۔

١٢۔ فقہ ا لسیرہ میں کلیدی اور کلی سطح کے نتائج کو تفصیل سے بیان کیا گیاہے۔جزوی اور نسبتاً کم اہم نکات کو آخر میں مختصراً نمبروار درج کیا گیا ہے۔مراحل سیرت کے ارتقا کے شانہ بہ شانہ فقہ ا لسیرہ کے مباحث بھی تسلسل اور سلیقے سے پروان چڑھائے گئے ہیں۔ عہد مکی اور عہد مدنی پر اجمالی اور کلی نوعیت کے فقہ ا لسیرہ علیحدہ طور پر تحریر کیے گئے۔

١٣۔ اہم مقامات پر شجرے، جداول اور نقشوں کی علمی سہولت مہیا کی گئی ہے۔

١٤۔ مناظرانہ اُسلوب کے بجائے سیرت کے تمام مباحث کو علمی دلائل سے آراستہ کیا گیا ہے۔

١٥۔ مسلکی اختلافات کے بجائے نبی مکرمeکی سیرت اور اس کے گوشوں کو نمایاں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

١٦۔ زیرِ نظر تالیف کے علمی طریق کار اور امتیازات سے متعلق مزید معلومات کے لیے اس کتاب کی جلد اوّل ملاحظہ کیجیے جو ''مقدمہ سیرت'' کے لیے مختص ہے۔


 
Top