- شمولیت
- نومبر 14، 2018
- پیغامات
- 305
- ری ایکشن اسکور
- 48
- پوائنٹ
- 79
(قسط:19)(( دائرہ معارف سیرت ، Daira Marif Seerat،محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ))(تعارف و امتیازات)
عصر حاضر کا ممتاز ترین سیرت النبی انسائیکلوپیڈیا ، علمی و تحقیقی ، دعوتی و تربیتی اور فکری و منہجی کئی خصوصیات کا حامل
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ، رفیق کار:دائرہ معارف سیرت ))
(( دائرہ معارف سیرت ،محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم )) (قسط:19) اسلوبِ تحقیق و تخریج
١۔ صحیح یا حسن احادیث پرعام طور پر حکم نہیں لگایا گیا، تاہم جن مقامات پر ضعف کی وضاحت ضروری تھی وہاں اشارہ دے دیا گیا ہے۔ غیر مستند روایات سے بالعموم پرہیز کیا گیاہے۔
٢۔ حواشی میں حوالے کی کتب کے نام مختصرلکھے گئے، جبکہ مطبع سمیت مکمل تفصیل مصادر و مراجع کی فہرست میں دے دی گئی ہے جو آخری جلد میں موجود ہے۔
٣۔ حوالے کا علامتی انداز یہ رکھا گیا ہے: مؤلف کا مشہور نام ، کنیت یا نسبت، کتاب کا مشہور نام، جلد، صفحہ یا متعلقہ سیریل نمبر۔
٤۔ قرآن مجید، احادیث، تفاسیر اور دیگر تمام علوم و فنون کی کتب کے حوالوں کا باقاعدہ اُسلوب طے کیا گیا اور اسی کے مطابق حوالے دیے گئے۔
٥۔ قرآن مجید میں سورت کا نام ، سورت کا نمبر اور آیت نمبر ،جیسے: البقرہ : ٢/٤٠
٦۔ صحاحِ ستّہ میں کتاب کا مشہور نام اور حدیث نمبر، جیسے : صحیح البخاری:٤٦ وسنن أبی داود: ١٨٤
٧۔ دیگر کتب ِ احادیث میں محدِّث کا نام اور حدیث نمبر، جیسے:أحمد بن حنبل، المسند:٢٠١١٧
٨۔ کتب تفا سیر میں مفسر کا نام، تفسیر کا معروف نام، سورت کا نام اور آیت نمبر ،جیسے: ابن کثیر، ا لتفسیر، البقرہ :٢٦
٩۔ شروحِ احادیث ، کتب ِ سیرت وتاریخ ، رِجال و طبقات اور اَنساب و ُبلدان میں مصنف کا نام، کتاب کا نام ، جلد اور صفحہ نمبر، جیسے: ا بن حجر، فتح الباری: ١٠/٦٦۔ ا بن ہشام ،ا لسیرۃ ا لنبویہ:٢/٣٠۔ الطبری، التاریخ:٢/٣٠٠
١٠۔ ایک جلد پر مشتمل کتاب میں مصنف کا نام ، کتاب کا نام اور صفحہ نمبر ، جیسے:أبو نعیم، دلائل النبوہ، ص:٩٩
عصر حاضر کا ممتاز ترین سیرت النبی انسائیکلوپیڈیا ، علمی و تحقیقی ، دعوتی و تربیتی اور فکری و منہجی کئی خصوصیات کا حامل
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ، رفیق کار:دائرہ معارف سیرت ))
(( دائرہ معارف سیرت ،محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم )) (قسط:19) اسلوبِ تحقیق و تخریج
١۔ صحیح یا حسن احادیث پرعام طور پر حکم نہیں لگایا گیا، تاہم جن مقامات پر ضعف کی وضاحت ضروری تھی وہاں اشارہ دے دیا گیا ہے۔ غیر مستند روایات سے بالعموم پرہیز کیا گیاہے۔
٢۔ حواشی میں حوالے کی کتب کے نام مختصرلکھے گئے، جبکہ مطبع سمیت مکمل تفصیل مصادر و مراجع کی فہرست میں دے دی گئی ہے جو آخری جلد میں موجود ہے۔
٣۔ حوالے کا علامتی انداز یہ رکھا گیا ہے: مؤلف کا مشہور نام ، کنیت یا نسبت، کتاب کا مشہور نام، جلد، صفحہ یا متعلقہ سیریل نمبر۔
٤۔ قرآن مجید، احادیث، تفاسیر اور دیگر تمام علوم و فنون کی کتب کے حوالوں کا باقاعدہ اُسلوب طے کیا گیا اور اسی کے مطابق حوالے دیے گئے۔
٥۔ قرآن مجید میں سورت کا نام ، سورت کا نمبر اور آیت نمبر ،جیسے: البقرہ : ٢/٤٠
٦۔ صحاحِ ستّہ میں کتاب کا مشہور نام اور حدیث نمبر، جیسے : صحیح البخاری:٤٦ وسنن أبی داود: ١٨٤
٧۔ دیگر کتب ِ احادیث میں محدِّث کا نام اور حدیث نمبر، جیسے:أحمد بن حنبل، المسند:٢٠١١٧
٨۔ کتب تفا سیر میں مفسر کا نام، تفسیر کا معروف نام، سورت کا نام اور آیت نمبر ،جیسے: ابن کثیر، ا لتفسیر، البقرہ :٢٦
٩۔ شروحِ احادیث ، کتب ِ سیرت وتاریخ ، رِجال و طبقات اور اَنساب و ُبلدان میں مصنف کا نام، کتاب کا نام ، جلد اور صفحہ نمبر، جیسے: ا بن حجر، فتح الباری: ١٠/٦٦۔ ا بن ہشام ،ا لسیرۃ ا لنبویہ:٢/٣٠۔ الطبری، التاریخ:٢/٣٠٠
١٠۔ ایک جلد پر مشتمل کتاب میں مصنف کا نام ، کتاب کا نام اور صفحہ نمبر ، جیسے:أبو نعیم، دلائل النبوہ، ص:٩٩