• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:2)((سیدنا عمر بن خطاب رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل و مناقب)) (سیدنا ابن خطاب رضی اللّٰہ عنہ دورِ جاہلیت میں اور آل اولاد )

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
سیدنا عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل و مناقب

حافظ محمد فیاض الیاس الاثری دارالمعارف لاہور:0306:4436662


(حصہ:2)سیدنا عمر بن خطاب رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل و مناقب (سیدنا ابن خطاب رضی اللّٰہ عنہ دورِ جاہلیت میں اور آل اولاد )

♻ حضرت عمر بن خطاب رضی اللّٰہ عنہ قبولِ اسلام سے قبل دورِ جاہلیت میں بھی بڑی نمایاں اور سرکردہ شخصیت تھے۔ مکہ کی سفارت کی ذمہ داری انھی کے سپرد تھی۔

♻ قریشی اور غیر قریشی کے درمیان اختلاف رونما ہونے کی صورت میں قریش انھی کو بطورِ مُنصف بھیجا کرتے تھے۔ زمانہ قبل از اسلام میں عربوں کے باہمی اختلافات کے فیصلے بھی انھی کے سپرد تھے۔(ابن الاثیر،أسد الغابہ:319/3و ابن سعد،الطبقات الکبریٰ:153/6)

♻ قریش کے بہادر ترین افراد اور اشراف میں ان کا شمار ہوتا تھا۔(ابن عبدالبر، الاستیعاب :235/3)

♻ بچپن میں اپنے والد کی بکریاں چرایا کرتے تھے، بنو مخزوم ،جو ان کے ننھیال تھے، ان کی خواتین کو کنویں سے پانی نکال کر دیا کرتے تھے، وہ بطورِ اجرت انھیں مٹھی بھر منقّٰی دے دیا کرتی تھیں۔(ابن سعد ،الطبقات الکبریٰ:293،266/3 )

♻ گھڑ سواری کے ماہر تھے۔ گھوڑے کو کان سے پکڑتے اور کود کر اس پر سوار ہو جاتے۔(ابن کثیر، البدایۃ والنہایہ:271/7)

♻ وہ قریش کے گنے چنے خواندہ افراد میں سے ایک تھے،(ابن الاثیر،أسد الغابہ:137/4)

♻ قبولِ اسلام سے قبل اہلِ اسلام اور پیغمبرِ اسلام کے سخت مخالف تھے۔ اسلام قبول کرنے والوں کو نہایت الم انگیز سزائیں دیتے تھے۔( صحیح البخاری:٣٨٦٧ و البلاذری، أنساب الا ئ شراف :221/1)

آل اولاد اور ازواج

♻ دورِ جاہلیت میں اور بعد از اسلام حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ نے مختلف مواقع پر سات عورتوں سے شادی کی۔ ان میں سے بعض کو طلاق دے دی اور بعض تاحیات ساتھ رہیں۔ ان کی بیویوں کے نام درج ذیل ہیں:

♻ ١۔جمیلہ بنت عاصم بن ثابت

♻٢۔ زینب بنت مظعون رضی اللّٰہ عنہا

♻ ٣۔ عاتکہ بنت زید بن عمرو بن نُفَیل

♻٤۔ قُرَیبہ بنت ابی امیّہ

♻ ٥۔مُلَیکہ بنت جَرْول

♻ ٦، ام حکیم بنت حارث بن ہشام رضی اللّٰہ عنہا

♻ ٧۔اُم کلثوم بنت علی بن ابی طالب رضی اللّٰہ عنہا

♻ ان کے علاوہ دو لونڈیاں تھیں، جن سے اولاد بھی تھی۔ ایک لونڈی فُکَیہہ اور دوسری لُہَیَّہ تھیں۔ لُہَیّہ اُمّ ولد تھیں اور اصلاً یمن سے تعلق رکھتی تھیں۔ کچھ عرصہ لونڈی کی حیثیت سے رہیں، بعد میں حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ نے (آزاد کرکے) ان سے شادی کرلی تھی۔

♻ حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ کی ان بیویوں سے بیٹوں اور بیٹیوں کی تعداد ١٣ ہے:
(١)زید اکبر
(٢)زید اصغر
(٣)عاصم
(٤) عبداللہ
(٥)عبدالرحمن اکبر
(٦)عبدالرحمن اوسط
(٧) عبدالرحمن اصغر
(٨) عبید اللہ
(٩)عیاض
(١٠) حفصہ
(١١) رقیہ
(١٢)زینب
(١٣) فاطمہ۔(ابن کثیر،البدایۃ والنہایہ:272/7)
 
Top