اصحاب کہف کی دعوت کا خلاصہ
ان دو آیتوں کے اندر اللہ نے اصحاب کہف کی دعوت کا خلاصہ پیش کیا ہے جو انہوں نے اپنی قوم والوں کے سامنے توحید کے اثبات کے لیے پیش کی۔ اپنی دعوت کی ابتداء انہوں نے توحید ربوبیت کے اثبات سے کی ۔ کیونکہ ان کی قوم سرے سے اللہ کی ربوبیت ہی کی انکاری تھی ۔ پھر توحید ربوبیت کو توحید الوہیت کے لیے بطور دلیل پیش کیا۔
قرآن مجید میں توحید الوہیت کے اثبات کا یہ معروف طریقہ ہے جس کی بہت ساری مثالیں آپ کو قرآن مجید میں مل جائیں گی ۔ یہاں کچھ نظائر ہم پیش کرتے ہیں ۔
قُلْ أَرَأَیْتُمْ شُرَکَاءَ کُمُ الَّذِینَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّہِ أَرُونِی مَاذَا خَلَقُوا مِنَ الْأَرْضِ أَمْ لَہُمْ شِرْکٌ فِی السَّمَاوَاتِ أَمْ آتَیْنَاہُمْ کِتَابًا فَہُمْ عَلَی بَیِّنَتٍ مِنْہُ بَلْ إِنْ یَعِدُ الظَّالِمُونَ بَعْضُہُمْ بَعْضًا إِلَّا غُرُورًا
(اے نبیﷺ) ان سے کہو، "کبھی تم نے دیکھا بھی ہے اپنے اُن شریکوں کو جنہیں تم اللہ کو چھوڑ کر پکارتے ہو؟ مجھے بتاؤ، انہوں نے زمین میں کیا پیدا کیا ہے؟ یا آسمانوں میں ان کی کیا شرکت ہے "؟ (اگر یہ نہیں بتا سکتے تو ان سے پوچھو) کیا ہم نے انہیں کوئی تحریر لکھ کر دی ہے جس کی بنا پر یہ (اپنے اس شرک کے لیے)کوئی صاف سند رکھتے ہوں؟ نہیں، بلکہ یہ ظالم ایک دوسرے کو محض فریب کے جھانسے دیے جا رہے ہیں (فاطر:۴۰۔۱۴)
قُلْ أَرَأَیْتُمْ مَا تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّہِ أَرُونِی مَاذَا خَلَقُوا مِنَ الْأَرْضِ أَمْ لَہُمْ شِرْکٌ فِی السَّمَاوَاتِ اءْتُونِی بِکِتَابٍ مِنْ قَبْلِ ہَذَا أَوْ أَثَارَۃٍ مِنْ عِلْمٍ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِینَ
اے نبیﷺ، اِن سے کہو، "کبھی تم نے آنکھیں کھول کر دیکھا بھی کہ وہ ہستیاں ہیں کیا جنہیں تم اللہ کو چھوڑ کر پکارتے ہو؟ ذرا مجھے دکھاؤ تو سہی کہ زمین میں انہوں نے کیا پیدا کیا ہے، یا آسمانوں کی تخلیق و تدبیر میں ان کا کیا حصہ ہے اِس سے پہلے آئی ہوئی کتاب یا علم کا کوئی بقیہ (اِن عقائد کے ثبوت میں)تمہارے پاس ہو تو وہی لے آؤ اگر تم سچے ہو" (الأحقاف:۴)
خَلَقَ السَّمَاوَاتِ بِغَیْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَہَا وَأَلْقَی فِی الْأَرْضِ رَوَاسِیَ أَنْ تَمِیدَ بِکُمْ وَبَثَّ فِیہَا مِنْ کُلِّ دَابَّۃٍ وَأَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَنْبَتْنَا فِیہَا مِنْ کُلِّ زَوْجٍ کَرِیمٍ *ہَذَا خَلْقُ اللَّہِ فَأَرُونِی مَاذَا خَلَقَ الَّذِینَ مِنْ دُونِہِ بَلِ الظَّالِمُونَ فِی ضَلَالٍ مُبِین
اس نے آسمانوں کو پیدا کیا بغیر ستونوں کے جو تم کو نظر آئیں اُس نے زمین میں پہاڑ جما دیے تاکہ وہ تمہیں لے کر ڈھلک نہ جائے اس نے ہر طرح کے جانور زمین میں پھیلا دیے اور آسمان سے پانی برسایا اور زمین میں قسم قسم کی عمدہ چیزیں اگا دیں،یہ تو ہے اللہ کی تخلیق، اب ذرا مجھے دکھاؤ، ان دوسروں نے کیا پیدا کیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ ظالم لوگ صریح گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں (لقمان:۱۰۔۱۱)
أَمَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَأَنْزَلَ لَکُمْ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَنْبَتْنَا بِہِ حَدَاءِقَ ذَاتَ بَہْجَۃٍ مَا کَانَ لَکُمْ أَنْ تُنْبِتُوا شَجَرَہَا أَإِلَہٌ مَعَ اللَّہِ بَلْ ہُمْ قَوْمٌ یَعْدِلُونَ
بھلا وہ کون ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور تمہارے لیے آسمان سے پانی برسایا پھر اس کے ذریعہ سے وہ خوشنما باغ اگائے جن کے درختوں کا اگانا تمہارے بس میں نہ تھا؟ کیا اللہ کے ساتھ اور کوئی معبود بھی ہے؟ (نہیں)، بلکہ یہی لوگ راہِ راست سے ہٹ کر چلے جا رہے ہیں(النمل:۶۰)
أَمَّنْ جَعَلَ الْأَرْضَ قَرَارًا وَجَعَلَ خِلَالَہَا أَنْہَارًا وَجَعَلَ لَہَا رَوَاسِیَ وَجَعَلَ بَیْنَ الْبَحْرَیْنِ حَاجِزًا أَإِلَہٌ مَعَ اللَّہِ بَلْ أَکْثَرُہُمْ لَا یَعْلَمُونَ
اور وہ کون ہے جس نے زمین کو جائے قرار بنایا اور اس کے اندر دریا رواں کیے اور اس میں (پہاڑوں کی) میخیں گاڑ دیں اور پانی کے دو ذخیروں کے درمیان پردے حائل کر دیے؟ کیا اللہ کے ساتھ اور کوئی معبود بھی ہے؟نہیں، بلکہ اِن میں سے اکثر لوگ نادان ہیں(النمل:۶۱)
أَمَّنْ یُجِیبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاہُ وَیَکْشِفُ السُّوءَ وَیَجْعَلُکُمْ خُلَفَاءَ الْأَرْضِ أَإِلَہٌ مَعَ اللَّہِ قَلِیلًا مَا تَذَکَّرُونَ
کون ہے جو بے قرار کی دعا سنتا ہے جبکہ وہ اُسے پکارے اور کون اس کی تکلیف رفع کرتا ہے؟ اور (کون ہے جو) تمہیں زمین کا خلیفہ بناتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ اور کوئی معبود بھی ہے؟تم لوگ کم ہی سوچتے ہو (النمل:۶۲)
أَمَّنْ یَہْدِیکُمْ فِی ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَنْ یُرْسِلُ الرِّیَاحَ بُشْرًا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِہِ أَإِلَہٌ مَعَ اللَّہِ تَعَالَی اللَّہُ عَمَّا یُشْرِکُونَ
اور وہ کون ہے جو خشکی اور سمندر کی تاریکیوں میں تم کو راستہ دکھاتا ہے اور کون اپنی رحمت کے آگے ہواؤں کو خوشخبری لے کر بھیجتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ دوسرا بھی کوئی معبود ہے ۔ بہت بالا و برتر ہے اللہ اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں (النمل:۶۳)
أَمَّنْ یَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیدُہُ وَمَنْ یَرْزُقُکُمْ مِنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ أَإِلَہٌ مَعَ اللَّہِ قُلْ ہَاتُوا بُرْہَانَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِینَ
اور کون ہے جو خلق کی ابتدا کرتا اور پھر اس کا اعادہ کرتا ہے؟ اور کون تم کو آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ہے کہو کہ لاؤ اپنی دلیل اگر تم سچے ہو (النمل:۶۴)