- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,773
- ری ایکشن اسکور
- 8,473
- پوائنٹ
- 964
قلم
یہاں ہر شخص عالم ہے ، یہاں ہر کوئی دانا ہے
قلم تو نے ہی لکھنا ھے ، کہاں کس کا ٹھکانا ہے
قسم کھائی ہے اللہ نے قلم تیری سیاہی کی
جو اس سے ظلم لکھا تو کہاں پھر بچ کے جانا ہے
زمانے کا جو فرعوں ہے ، قلم یہ بھول بیٹھا وہ
گھڑی یا دو گھڑی شاید ، سفر جس پہ روانہ ہے
میری اپنی صفوں میں بھی ، بہت سے میر جعفر ہیں
قلم اب وقت آ پہنچا ، مجھے اب خود کو جگانا ہے
جو تیرے فرض کو سمجھے ، دُکھی دل کی صدا بن کر
قلم تجھ کو اٹھانے میں ، کب اس نے ہچکچانا ہے
خطاؤوں ، لغزشوں سے پرُ ، مگر اُس کا ہی بندہ ہوں
فقط آنسو کا اِک قطرہ قلم مجھ کو بہانا ہے
توصیف انور واحدی