• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قلوں اور جمعراتوں پر پکے کھانے کے بارے میں سوال

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
کیا کُلوں اور جمعراتوں پر پکے جانے والے کھانوں پر حرام کا حکم لگے گا چاہے وہ اللہ کے نام پر ثواب کی نیت سے پکائے گئے ہوں؟
کھانے پر قرآن یا ادعیہ ماثورہ وغیرہ پڑھنے سے وہ کھانا حرام نہیں بن جاتا۔ البتہ جس خاص طریقے اور رسم کی صورت میں کھانے پر یا کھانے کے لیے قرآن پڑھا جاتا ہے، اس کا ثبوت سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم، عمل صحابہ رضی اللہ عنہم اور سیرت سلف صالحین سے نہیں ملتا ہے۔ لہذا یہ عمل اور فعل درست نہیں ہے جبکہ محض اس فعل سے کھانا حرام نہیں بن جاتا۔ لہذا کھانا حلال ہی رہتا ہے البتہ اگر کسی کھانے کی طرف کسی بدعی عمل کی نسبت ملحق ہو جائے تو اس نسبت کی وجہ سے اس کھانے سے اجتناب کرنا بہتر ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
 
Top