حرب بن شداد
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 13، 2012
- پیغامات
- 2,149
- ری ایکشن اسکور
- 6,345
- پوائنٹ
- 437
السلام علیکم۔
دوستو!۔
سورۃ طٰہ کی دوسری آیت میں ایک عظیم حقیقت کا بیان ہے۔۔۔
خطاب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے۔۔۔
مَآ اَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْاٰنَ لِتَشْقٰٓي
ہم نے آپ پر (اے پیغمبر!) یہ قرآن اس لئے نہیں اتارا کہ آپ مشقت میں پڑ جائیں،
لفظ لِتَشْقٰٓي کا مادہ ش ق ی ہے جس سے شقی کا لفظ بنا ہے یہ لفظ سعید کے مقابلے میں آتا ہے چنانچہ شقی اس کو کہتے ہیں جو بدبخت ہو، ناکام ہو، بےمراد ہو، یعنی وہ شخص جس کی جدوجہد لاحاصل رہے نتیجہ خیز نہ ہو وہ شقی ہے اس آیت میں دراصل یہ بات کہی جارہی ہے کہ !
اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم یہ قرآن آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اس لئے نازل نہیں ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ناکام ہوں، یہ تو کامیابی کی ضمانت ہے اس قرآن میں جو قوت تسخیر اور جوتاثیر مضمر ہے اس کے پیش نظر یہ ممکن نہیں کہ اس سب کے ہوتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ناکامی سے دوچار ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم یقینا کامیاب ہوں اور منزل مقصود تک پہنچیں گے اس دنیا میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہوگی اور آخرت میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مراتب بلند ہوں گے۔۔۔
اب آپ غور کیجئے!۔
کہ اس میں ہر اُس شخص کے لئے جو قرآن مجید کی کسی بھی درجے میں خدمت کررہا ہو، کس قدر بشارت ہے او اس کی دلجوئی کا کتنا سامان اس میں مضمر ہے اس قرآن کی شمشیر کو ہاتھ میں لو، اس کے حقوق کو ادا کرنے کے لئے کمربستہ ہوجائیں تو ہم خود ہی اپنی آنکھوں سے اس کی قوت تسخیر کا مشاہدہ کریں گے اس کے اندر جو ہیبت پنہاں ہے اور اس میں جو بے پناہ تاثیر پوشیدہ ہے قدم قدم پر اس کے مظاہرے ہمارے سامنے آئیں گے اور ہم بچشم سر ان کا مشاہدہ کریں گے۔۔۔۔
واللہ اعلم
والسلام علیکم۔۔۔
دوستو!۔
سورۃ طٰہ کی دوسری آیت میں ایک عظیم حقیقت کا بیان ہے۔۔۔
خطاب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے۔۔۔
مَآ اَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْاٰنَ لِتَشْقٰٓي
ہم نے آپ پر (اے پیغمبر!) یہ قرآن اس لئے نہیں اتارا کہ آپ مشقت میں پڑ جائیں،
لفظ لِتَشْقٰٓي کا مادہ ش ق ی ہے جس سے شقی کا لفظ بنا ہے یہ لفظ سعید کے مقابلے میں آتا ہے چنانچہ شقی اس کو کہتے ہیں جو بدبخت ہو، ناکام ہو، بےمراد ہو، یعنی وہ شخص جس کی جدوجہد لاحاصل رہے نتیجہ خیز نہ ہو وہ شقی ہے اس آیت میں دراصل یہ بات کہی جارہی ہے کہ !
اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم یہ قرآن آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اس لئے نازل نہیں ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ناکام ہوں، یہ تو کامیابی کی ضمانت ہے اس قرآن میں جو قوت تسخیر اور جوتاثیر مضمر ہے اس کے پیش نظر یہ ممکن نہیں کہ اس سب کے ہوتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ناکامی سے دوچار ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم یقینا کامیاب ہوں اور منزل مقصود تک پہنچیں گے اس دنیا میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہوگی اور آخرت میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مراتب بلند ہوں گے۔۔۔
اب آپ غور کیجئے!۔
کہ اس میں ہر اُس شخص کے لئے جو قرآن مجید کی کسی بھی درجے میں خدمت کررہا ہو، کس قدر بشارت ہے او اس کی دلجوئی کا کتنا سامان اس میں مضمر ہے اس قرآن کی شمشیر کو ہاتھ میں لو، اس کے حقوق کو ادا کرنے کے لئے کمربستہ ہوجائیں تو ہم خود ہی اپنی آنکھوں سے اس کی قوت تسخیر کا مشاہدہ کریں گے اس کے اندر جو ہیبت پنہاں ہے اور اس میں جو بے پناہ تاثیر پوشیدہ ہے قدم قدم پر اس کے مظاہرے ہمارے سامنے آئیں گے اور ہم بچشم سر ان کا مشاہدہ کریں گے۔۔۔۔
واللہ اعلم
والسلام علیکم۔۔۔