عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
مصنف
مترجم
ناشر
امام ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ اگرچہ ظاہر ی تھے لیکن پھر بھی ان کی علمیت اور علوم اسلامیہ میں مہارت کےتمام لوگ معترف ہیں۔ انھوں نے بے شمار قیمتی کتابوں کا ذخیرہ اپنے پیچھے یادگارچھوڑا ہے۔ زیر مطالعہ کتاب موصوف کی مشہور زمانہ کتاب ’کتاب الفصل فی الملل والنحل‘ کا اردو ترجمہ ہے۔ جس میں انھوں نے ظاہری اصولوں کو عقائد پر منطبق کرنے کی کوشش کی ہے۔ انھوں نے فلاسفہ، ملاحدہ، مادیین، یہود، نصاریٰ غرض اکثر اہل مذاہب کے عقائد و خیالات نقل کیے ہیں اور ان کا شدت کے ساتھ رد کیا ہے۔ انھوں نے توراۃ و انجیل کے محرف ہونے پر جو بحث کی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کو یہود و نصاریٰ کی کتب پر مجتہدانہ عبور حاصل تھا۔ وہ اسلامی عقائد پر روشنی ڈالتے ہوئےہر فرقہ کے ان مسائل کا رد پیش کرتے ہیں جو اس کے نزدیک غلط اور باطل ہیں۔ اس سلسلہ میں انھوں نے ان تفسیری روایات کا شدت سے رد کیا ہے جن کے مطابق انبیا غیر معصوم ہیں۔ علاوہ ازیں انھوں نے جادو کی حقیقت و ماہیت پر تفصیلی گفتگو کی ہے اور دلائل کے ساتھ ثابت کیا ہے کہ جادو سے خرق عادت امور وجود میں نہیں آ سکتے۔ اس کے علاوہ بہت سی فلسفیانہ مباحث بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ علامہ ابن حزم نے کتاب میں بعض ایسے خیالات کا بھی اظہار کیا ہے جن سے عام طور پر سلف متفق نہیں ہیں مثلاً ان کا دعویٰ ہے کہ عورتیں بھی پیغمبر ہو سکتی ہیں اور اس پر انھوں نے تفصیل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بہت سی قرآنی آیات سےاستدلال کیا ہے پھر انھوں نے اس خیال کا بھی تفصیل کے ساتھ رد کیا ہے کہ عورتوں کا درجہ مردوں سے کم ہے۔ اردو ترجمہ نہایت سلیس ہے جو کہ مولانا عبداللہ عمادی نے کیا ہے اور بہت سی مشکل عبارتوں کو سادہ اور آسان لفظوں میں بیان کر دیا ہے۔ (ع۔م)
اس کتاب قوموں کا عروج وزوال کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیےیہاں کلک کریں
قوموں کا عروج و زوال
مصنف
ابو محمد بن احمد بن حزم الاندلسی
مترجم
مولانا عبداللہ عمادی
ناشر
المیزان ناشران و تاجران کتب
تبصرہ
امام ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ اگرچہ ظاہر ی تھے لیکن پھر بھی ان کی علمیت اور علوم اسلامیہ میں مہارت کےتمام لوگ معترف ہیں۔ انھوں نے بے شمار قیمتی کتابوں کا ذخیرہ اپنے پیچھے یادگارچھوڑا ہے۔ زیر مطالعہ کتاب موصوف کی مشہور زمانہ کتاب ’کتاب الفصل فی الملل والنحل‘ کا اردو ترجمہ ہے۔ جس میں انھوں نے ظاہری اصولوں کو عقائد پر منطبق کرنے کی کوشش کی ہے۔ انھوں نے فلاسفہ، ملاحدہ، مادیین، یہود، نصاریٰ غرض اکثر اہل مذاہب کے عقائد و خیالات نقل کیے ہیں اور ان کا شدت کے ساتھ رد کیا ہے۔ انھوں نے توراۃ و انجیل کے محرف ہونے پر جو بحث کی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کو یہود و نصاریٰ کی کتب پر مجتہدانہ عبور حاصل تھا۔ وہ اسلامی عقائد پر روشنی ڈالتے ہوئےہر فرقہ کے ان مسائل کا رد پیش کرتے ہیں جو اس کے نزدیک غلط اور باطل ہیں۔ اس سلسلہ میں انھوں نے ان تفسیری روایات کا شدت سے رد کیا ہے جن کے مطابق انبیا غیر معصوم ہیں۔ علاوہ ازیں انھوں نے جادو کی حقیقت و ماہیت پر تفصیلی گفتگو کی ہے اور دلائل کے ساتھ ثابت کیا ہے کہ جادو سے خرق عادت امور وجود میں نہیں آ سکتے۔ اس کے علاوہ بہت سی فلسفیانہ مباحث بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ علامہ ابن حزم نے کتاب میں بعض ایسے خیالات کا بھی اظہار کیا ہے جن سے عام طور پر سلف متفق نہیں ہیں مثلاً ان کا دعویٰ ہے کہ عورتیں بھی پیغمبر ہو سکتی ہیں اور اس پر انھوں نے تفصیل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بہت سی قرآنی آیات سےاستدلال کیا ہے پھر انھوں نے اس خیال کا بھی تفصیل کے ساتھ رد کیا ہے کہ عورتوں کا درجہ مردوں سے کم ہے۔ اردو ترجمہ نہایت سلیس ہے جو کہ مولانا عبداللہ عمادی نے کیا ہے اور بہت سی مشکل عبارتوں کو سادہ اور آسان لفظوں میں بیان کر دیا ہے۔ (ع۔م)
اس کتاب قوموں کا عروج وزوال کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیےیہاں کلک کریں
Last edited: