مشعل
رکن
- شمولیت
- جنوری 07، 2017
- پیغامات
- 65
- ری ایکشن اسکور
- 4
- پوائنٹ
- 72
تفسیر ابن ابی حاتم میں اس آیت
"اصحاب الجنة یومئذ خیر مستقر و احسن مقیلا "
کے تحت ایک روایت بیان کی ہے کہ
عن ابن مسعود قال لاینتصف النھار حتی یقیل ھولاء وھولاء ثم قرء (اصحاب الجنة یومئذ خیر مستقر و احسن مقیلا ) ثم مقیلھم لالی الجھیم ۔
اس سے یہ سوالات ذہن میں آئے کہ
١_اس روایت میں نصف نہار سے کیا مراد ہے ؟
٢_حساب کتاب والی دن کی دورنیہ کتنا ہوگا ؟
٣_کیا وہاں کی دن رات اور دنیا کی دن رات میں فرق ہے ؟؟
محان سولات کی باحوالہ جوابات کی درخوست ہے
"اصحاب الجنة یومئذ خیر مستقر و احسن مقیلا "
کے تحت ایک روایت بیان کی ہے کہ
عن ابن مسعود قال لاینتصف النھار حتی یقیل ھولاء وھولاء ثم قرء (اصحاب الجنة یومئذ خیر مستقر و احسن مقیلا ) ثم مقیلھم لالی الجھیم ۔
اس سے یہ سوالات ذہن میں آئے کہ
١_اس روایت میں نصف نہار سے کیا مراد ہے ؟
٢_حساب کتاب والی دن کی دورنیہ کتنا ہوگا ؟
٣_کیا وہاں کی دن رات اور دنیا کی دن رات میں فرق ہے ؟؟
محان سولات کی باحوالہ جوابات کی درخوست ہے