پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس لائنز کے قریب خودکش دھماکے سے کم از کم چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
بی بی سی اردو کی نامہ نگار شمائلہ جعفری کے مطابق یہ دھماکہ منگل کی دوپہر ایمپریس روڈ پر واقع قلعہ گوجر سنگھ پولیس لائنز کے بیرونی دروازے کے باہر ہوا ہے۔
دھماکے کی نوعیت کے بارے میں سی سی پی او لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ خودکش حملہ تھا۔
سرکاری ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حملہ آور پولیس لائنز کے اندر جانا چاہتا تھا لیکن سخت سکیورٹی کی وجہ سے اس نے باہر ہی خود کو اڑا لیا۔
ڈاکٹر حیدر اشرف نے بتایا ہے کہ اس حملے میں چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 16 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ دھماکہ پولیس لائنز سے متصل عمارت کے باہر ہوا جس سے موقع پر کھڑی گاڑیوں میں آگ بھی لگ گئی جبکہ اردگرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
ٹی وی پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں جائے وقوعہ پر گرے زخمی افراد اور وہاں سے اٹھتے دھویں کے کالے بادل دیکھے جا سکتے ہیں۔
اس دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لیا اور قناتیں لگا کر جائے وقوعہ تک رسائی روک دی۔
دھماکے کے کچھ دیر بعد ریسکیو 1122 کے کارکن بھی موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو میو اورگنگا رام ہسپتال پہنچایا ہے۔
لاہور کے ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ماضی میں بھی شدت پسند لاہور میں پولیس کو نشانہ بنا چکے ہیں اور مارچ 2009 میں لاہور کے نواحی علاقے مناواں میں پولیس کے تربیتی مرکز پر حملے میں آٹھ پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک جبکہ سو کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے۔
لنک