• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لبنانی فوجی ماہر: اسکین ایگل کا شکار امریکہ پر ایک ضربت اور

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
لبنان کے ایک فوجی و تزویری امور کے ماہر نے جدید ترین امریکی ڈرون کے بحفاظت اتارنے کے سلسلے میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی تازہ کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سپاہ پاسداران نے یہ جدید ڈرون اتار کر امریکہ پر کاری ضرب لگائی ہے۔

لبنانی فوجی ماہر: اسکین ایگل کا شکار امریکہ پر ایک ضربت اور

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق کرنل امین حطیط نے العالم کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا: سپاہ پاسداران کی اس حصول یابی کو الیکٹرانک وارفیئر میں ایران کی بڑی کامیابی قرار دینا چاہئے اور ہم ایران کی فوجی صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا: ہم سب جانتے ہیں کہ امریکہ الیکٹرانک وارفیئر اپنی کامیابیوں کا تفاخر سے ذکر کیا کرتا تھا اور ہر روز نت نئی پیشرفت کے لئے کوشاں رہتا تھا؛ چنانچہ جب ایک ملک ابھر کر سامنے آتا ہے جو الیکٹرانک جنگ میں اس کے ساتھ مسابقت کرسکتا ہو اور حتی واشنگٹن کو اس شعبے میں شکست دے سکتا ہو، تو اس کا مفہوم یہی ہے کہ امریکہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے کہا: امریکی ڈرونز کو اتارنے کے حوالے سے ایران کی اعلی صلاحیت کو مقبوضہ فلسطین میں حزب اللہ کے بھیجے ہوئے ڈرون کا سراغ لگانے سے امریکہ اور اسرائیل کی عاجزی اور بے بسی کے ساتھ موازنہ کرنا چاہئے؛ اسرائیل کے پاس امریکہ اور یورپی ممالک کی ٹیکنالوجی موجود ہے لیکن وہ ایرانی ساختہ ڈرون کو نہ اتار سکا اور مجبور ہوکر اس کو مارگرایا اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران مختلف النوع پابندیوں اور دشمنوں کے شدید دباؤ کے باوجود آج اس قابل ہے کہ الیکٹرانک وار فیئر میں امریکہ کے ساتھ برابری ہی نہیں کررہا بلکہ اس پر غلبہ پارہا ہے۔
کرنل حطیط نے اس واقعے کا فوجی نقطہ نگاہ سے تجزیہ کرتے ہوئے کہا: ایران فوجی لحاظ سے اتنا طاقتور ہے کہ نہ صرف دشمن کے طیارے یا زمینی افواج اس ملک میں دراندازی نہيں کرسکتی اور اس ملک کی حدود کی خلاف ورزی نہيں کرسکتیں بلکہ بغیر پائلٹ کے طیارے بھی اس کی فضائی حدود میں داخل نہيں ہوسکتیں اور یہ امریکہ اور ایران کے دشمنوں کے لئے اس اہم پیغام کا حامل ہے کہ ایران اسمارٹ ٹیکنالوجی اور دقیق فوجی صلاحیتیں حاصل کرچکا ہے اور یہ مسئلہ ایران کی حدود میں فضائی جاسوسی کے امکان کو ختم کردیتا ہے اور دشمن کی صلاحیتوں کو محدود کردیتا ہے۔
انھوں نے کہا: جب دشمن سمجھ لیتا ہے کہ فریق مقابل فوقیت اور برتری کا حامل ہے تو اس کو اپنے تزویری اہداف میں کمی کرنی پڑتی ہے اور اپنے معاندانہ لب و لہجے کو نرم کردیتا ہے۔
کرنل حطیط نے ایران میں امریکی ڈرون مشنز اور الیکٹرانک ٹیکنالوجی کے شعبے میں باربار ناکامیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ ناکامیاں دو باتوں پر تاکید کررہی ہیں:
1۔ امریکہ اپنے فوجی نظام کی کمزوریوں کا ازالہ کرنے کے سلسلے میں بےبسی کا شکار ہے اور یہ حقیقت امریکہ کے فوجی شعبے میں افراتفری کا سبب بنے گی۔
2۔ امریکہ ایران کے مقابلے میں خود اعتمادی کی قوت کھو دے گا اور یہ دونوں ایران کے لئے مثبت حصولیابیاں سمجھی جاتی ہیں۔
انھوں نے کہا: ایران کی یہ نئی کامیابی کئی پہلؤوں پر مشتمل ہے اور یہ کامیابی ایک ڈرون کے بحفاظت اتارنے سے کہیں زیادہ بڑی ہے۔
ابنا کی رپورٹ کے مطابق ایک چھوٹے سائز کا جاسوسی امریکی ڈرون جو حالیہ چند دنوں کے دوران کئی مرتبہ خلیج فارس کے پانیوں پر جاسوسی مشن کے لئے اڑتا ہوا دکھائی دیا تھا، آج بھی معمول کے مطابق جاسوسی مشن پر تھا کہ اسی دوران ایران کی فضائی حدود میں داخل ہوا اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی فضائی دفاعی نظام اور کنٹرولنگ سسٹم کے جال میں پھنس گیا اور اس کا رابطہ علاقے میں تعینات امریکی بحری جہازوں اور اڈوں سے اس کا رابطہ منقطع کردیا اور اس کو قابو میں لے کر اسلامی جمہوریہ ایران میں اتار دیا۔
 
Top