لعل شہباز کے عرس میں گرمی کی وجہ سے 43 افراد ہلاک
پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر سیہون میں قلندر لعل شہباز کے عرس کے پہلے دو دنوں میں بدھ کی شام تک شدید گرمی کی وجہ سے 43 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
صوبہ سندھ کے ضلع جامشورو اور دادو ان اضلاع میں شامل ہیں جہاں درجہ حرارت آج کل 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔ صبح دس بجے سے گرمی بڑھتی جاتی ہے جو مغرب تک برقرار رہتی ہے۔
ایدھی مرکز حیدرآباد کے انچارج محمد معراج عرس کے موقع پر سہون میں ایدھی کیمپ کی نگرانی کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عرس کے آغاز سے ایک روز قبل 14 افراد جان بحق ہو ئے تھے۔ ان میں چار ایسے جوان افراد بھی شامل تھے جو نہر میں نہاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے بعد 17 اور 18 جون کو شدید گرمی اور لو کے نتیجے میں لوگ ہلاک ہوئے جس کی وجہ سے مرنے والوں کی کل تعداد بدھ کی سہ پہر رتک 47 ہو گئی۔
ڈپٹی کمشنر اور عرس کمیٹی کے سربراہ ادیب سہیل بچانی نے تصدیق کی کہ گرمی کی شدت کی وجہ سے اموات ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نہاتے ہوئے ڈوبنے سے صرف ایک شخص ہلاک ہوا۔
محمد معراج نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں کراچی اور ٹنڈو آدم کے چار افراد کے علاوہ اکثریت کا تعلق پنجاب سے ہے، ایسے تمام افراد جن کی شناخت ہو گئی، ان کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں۔
پوری خبر یہاں پڑھیں -
اب اسے بدنصیبی کہہ لیں یا انکی بے عقلی موت نے انکو اس مقام پر دھر دبوچا ہے جہاں سے نجات کے سارے دروازے بند نظر آتے ہیں -
عبادات میں کوتاہی تو قابل معافی ہے لیکن ''شرک'' تو معافی کے قابل نہیں -
حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔اللہ تعالی کے ہاں تین دفترہیں ایک دفترکی خدا کوئی پرواہ نہیں کرتا۔ ایک دفترسے خدا کچھ نہیں چھوڑےگا۔ اور ایک دفترخدا معاف نہیں کریگاجس کومعاف نہیں کریگا وہ شرک کا دفترہے ارشاد ہے جوشرک کرے خدا نے اس پرجنت حرام کردی ہے۔جس دفترکی خدا پرواہ نہیں کرتا وہ ان گناہوں کا دفترہےجوخدااوربندوں کے درمیان ہیں۔جیسے کسی نے روزہ چھوڑ دیا یا کوئی نمازچھوڑدی۔اگرخدا چاہے تومعاف کردےگا۔اورجس دفترسے خدا کچھ نہیں چھوڑے گا وہ حق العباد کا دفترہے۔بندوں نے جو ایک دوسرے پرظلم کیا ہےا س کا بدلہ دلایا جائے گا کسی صورت اس کی معافی نہیں ہوسکتی ۔( (مسند احمد )
الله تعالى ہمیں موت دے تو اس حال میں دے کہ وہ ہم سے راضی ہو - آمين