ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
متفق علیہ حدیث کے مطابق جب دو مسلمان اللہ کی رضا کے لئے ملتے ہیں تو قیامت کے دن دونوں اللہ تعالیٰ کے عرش کے سایے میں ہوں گے جہاں کوئی دوسرا سایہ نہیں ہو گا۔
اس پیرائے میں لکھوں یا
للہیت (یعنی ہر کام صرف اللہ کے لئے کرنا)
یا اسے اس طرح لکھوں
محبت بھی صرف اللہ کے لئے اور دشمنی بھی صرف اللہ کے لئے۔
دو دن سے یہی سوچ رہا تھا۔
آج اپنے کی بورڈ کو حرکت دے رہا ہوں
ہوا کچھ یوں کہ لاہور اور قرب و جوار میں رہنے والے ’’مجلسی‘‘ دوستوں کی ایک ملاقات جناب جاسم بھائی نے کروائی۔ یہ خالص اللہ کے دین کے لئے تھی۔ اللہ تعالیٰ انہیں دین دنیا اور آخرت میں تمام بھلائیوں سے نوازے آمین۔
اس کے بعد
اسی مجلس کے ایک بھائی ’’خاکسار‘‘ کے کام آئے۔ صرف اور صرف اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے۔
کوئی رشتہ داری نہ تھی سوائے دین کے
کوئی جان پہچان نہ تھی سوائے توحید کے
کوئی غرض و غایت نہ تھی سوائے اللہ کی رضا کے
اپنی ذمہ داری پر مجھے کرائے کا مکان لے کر دیا۔
کم و بیش ایک ماہ تک میرے ساتھ دربدر پھرتے رہے۔
مجھے کھانا کھلاتے رہے۔
چائے پلاتے رہے۔
ٹھنڈے مشروبات اور نہ جانے کیا کیا۔
کیا میں ان کا شکریہ ادا کروں؟؟؟
لازم ہے کہ ان کا شکریہ ادا کروں کیونکہ اللہ کا شکر وہی ادا کرتے ہیں جو انسانوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں
لیکن وہ بھائی کہتے ہیں:
اِنَّمَا نُـطْعِمُكُمْ لِوَجْہِ اللہِ لَا نُرِيْدُ مِنْكُمْ جَزَاۗءً وَّلَا شُكُوْرًا
بہرحال
دنیا میں ایسے چند دوست مجھے ’’کراچی‘‘ میں میسر آئے تھے اور
اب الحمد للہ۔ ثم الحمد للہ
لاہور میں بھی اللہ تعالیٰ نے ملا دیئے۔
اے اللہ دنیا و آخرت میں ہمیں صرف اور صرف خالص اپنی رضا حاصل کرنے کے کام مرحمت فرما دے۔ آمین یارب العالمین۔
اس پیرائے میں لکھوں یا
للہیت (یعنی ہر کام صرف اللہ کے لئے کرنا)
یا اسے اس طرح لکھوں
محبت بھی صرف اللہ کے لئے اور دشمنی بھی صرف اللہ کے لئے۔
دو دن سے یہی سوچ رہا تھا۔
آج اپنے کی بورڈ کو حرکت دے رہا ہوں
ہوا کچھ یوں کہ لاہور اور قرب و جوار میں رہنے والے ’’مجلسی‘‘ دوستوں کی ایک ملاقات جناب جاسم بھائی نے کروائی۔ یہ خالص اللہ کے دین کے لئے تھی۔ اللہ تعالیٰ انہیں دین دنیا اور آخرت میں تمام بھلائیوں سے نوازے آمین۔
اس کے بعد
اسی مجلس کے ایک بھائی ’’خاکسار‘‘ کے کام آئے۔ صرف اور صرف اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے۔
کوئی رشتہ داری نہ تھی سوائے دین کے
کوئی جان پہچان نہ تھی سوائے توحید کے
کوئی غرض و غایت نہ تھی سوائے اللہ کی رضا کے
اپنی ذمہ داری پر مجھے کرائے کا مکان لے کر دیا۔
کم و بیش ایک ماہ تک میرے ساتھ دربدر پھرتے رہے۔
مجھے کھانا کھلاتے رہے۔
چائے پلاتے رہے۔
ٹھنڈے مشروبات اور نہ جانے کیا کیا۔
کیا میں ان کا شکریہ ادا کروں؟؟؟
لازم ہے کہ ان کا شکریہ ادا کروں کیونکہ اللہ کا شکر وہی ادا کرتے ہیں جو انسانوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں
لیکن وہ بھائی کہتے ہیں:
اِنَّمَا نُـطْعِمُكُمْ لِوَجْہِ اللہِ لَا نُرِيْدُ مِنْكُمْ جَزَاۗءً وَّلَا شُكُوْرًا
بہرحال
دنیا میں ایسے چند دوست مجھے ’’کراچی‘‘ میں میسر آئے تھے اور
اب الحمد للہ۔ ثم الحمد للہ
لاہور میں بھی اللہ تعالیٰ نے ملا دیئے۔
اے اللہ دنیا و آخرت میں ہمیں صرف اور صرف خالص اپنی رضا حاصل کرنے کے کام مرحمت فرما دے۔ آمین یارب العالمین۔