• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لم اور لمّا میں فرق

شمولیت
فروری 21، 2019
پیغامات
53
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
56
لم اور لمّا میں فرق

1۔ لم کی نفی میں زمانہ ماضی کا استغراق نہیں ہوتا ہے اور "لماّ" کی نفی میں استغراق ہوتا ہے یعنی لم زمانہ گذشتہ میں فعل کی نفی کرتا ہے۔پر یہ نہیں بتاتا کہ وہ نفی اب تک ہے یا ختم ہوگئی۔ اور لماّ اس بات کو بتاتا ہے کہ جس وقت سے فعل کی نفی ہوئی تھی وہ نفی اب تک باقی ہے ختم نہیں ہوئی ہے مثلا اگر کہیں "لم یضرب" تو مطلب ہوگا کہ ماضی میں نہیں مارا،، یہ پتہ نہیں چلے گا کہ نہ مارنا اب تک باقی ہے یا نہیں اور اگر کہیں " لماّ یضرب" تو اس کا مطلب ہوگا کہ اس نے اب تک نہیں مارا یعنی وقت تکلم تک نفی موجود ہے ۔

2۔ لم۔ کے بعد والے فعل کو حذف کرنا جائز نہیں اور لماّ کے بعد والے فعل کو حذف کرنا قرینہ کی موجودگی میں جائز ہے مثلا اگر کہیں " قاربت المدینہ ولماّ" تو اس سے سامنے والا سمجھ جائے گا کہ مدینہ کے قریب تو ہوا ہے پر اب تک اس میں داخل نہیں ہوا ہے ۔۔
لہذا لماّ کے بعد ادخلھا کو یہاں حذف کرنا جائز ہوگا کیوں کہ حذف کی صورت میں بھی بات سمجھ میں آجاتی ہے۔
لیکن اسی موقع پر اگر یہ کہیں " قاربت المدینہ ولم۔
تو یہ جائز نہیں کیوں کہ اس سے بات واضح نہیں ہوتی ہے ۔۔

3۔ لم پر کلمہ شرط داخل ہوسکتا ہے لیکن لماّ پر نہیں۔ إن لم تضرب۔ تو بولا جاسکتا ہے لیکن إن لما تضرب وغیرہ بولنا صحیح نہیں ہے
قرآن مجید میں ہے " وإن لم تفعل فما بلغت رسالته......، قالا ربنا ظلمنا انفسنا وان لم تغفر لنا .......وغیرہ لیکن لما۔ کے ساتھ حروف شرط داخل نہیں ہوسکتا۔
4۔ لمّا سے جس فعل کی نفی کی جاتی ہے بعد میں اس فعل کے ہونے کی امید ہوتی ہے برخلاف لم۔ کے کہ اس کے نفی کردہ فعل کے ہونے کی بعد میں امید نہیں ہوتی ہے جب کہا جائے " قام الرجل ولما يركب" (آدمی کھڑا تو ہوگیا لیکن اب تک سوار نہیں ہوا) تو اس کا مطلب ہوگا کہ اگر چہ وہ اب تک سوار نہیں ہوا ہے لیکن اس کے سوار ہونے کی امید ہے ۔

5۔ لمّا کا منفی( نفی کیا ہوا فعل) حال کے قریب ہوتا ہے اور لم۔ کے منفی میں یہ بات نہیں ہوتی ، " ولما یرکب " کا مطلب ہے کہ عدم رکوب حال کے قریب ہے یعنی وہ تھوڑی دیر پہلے سوار نہیں ہوا، اور " لم یرکب" کا مطلب ہے کہ وہ سوار نہیں ہوا یہ پتہ نہیں کہ وہ تھوڑی دیر پہلے نہیں ہوا یا بہت دیر پہلے نہیں ہوا ۔۔۔۔

(ہدایت اللہ فارس)
 
Top