اشماریہ
سینئر رکن
- شمولیت
- دسمبر 15، 2013
- پیغامات
- 2,682
- ری ایکشن اسکور
- 752
- پوائنٹ
- 290
اسی لیے تو کہا تھا کہ میرے پاس کوئی صریح دلیل نہیں ہے۔ (ابتسامہ)جزاک اللہ خیرا محترم بھائی!
احادیث میں تو علی الاطلاق بات کہی گئی ہے. تو کیسے کہ سکتے ہیں کہ اسکی حرمت کی حکمت جوا ہے. یہ بعید معلوم ہوتا ہے.
لیکن جو حضرات احادیث اور فقہ سے ممارست رکھتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ ابتداء اسلام کے ایسے بہت سے احکام ہیں جن کی حکمتیں اس قسم کی تھیں اور الفاظ مطلق تھے مثلاً قبرستان جانے کی ممانعت، شراب کے برتنوں کی ممانعت، کتوں کے قتل کا حکم وغیرہ۔ بعد میں جب حکم تبدیل ہوا تب ان کی حکمتیں ظاہر ہوئیں۔
احادیث میں علی الاطلاق منع تو ہے لیکن آخر کوئی تو حکمت اس کے پیچھے ہوگی۔ ہم اگر ان کھیلوں کو دیکھیں تو ان میں اس دور میں جو خرابیاں تھیں وہ جوا، نمازوں کے اوقات سے غفلت، کفار کی مشابہت اور لڑائیوں کا سبب بننا تھیں۔ ان میں سب سے سخت جوا ہے جس سے روکا گیا ہے۔
پتا نہیں میں اپنی بات سمجھا سکا یا نہیں۔ بہرحال یہ کوئی یقینی حکمت نہیں ہے کیوں کہ منصوص نہیں ہے۔ فقط میرا خیال ہے۔ صحیح ہو تو اللہ کی جانب سے ہوگا اور غلط ہو تو میری اور شیطان کی جانب سے۔
البتہ اگر نردشیر اور شطرنج کی حرمت کی علت کو مبہم مانا جائے تو اس صورت میں یہ خلاف قیاس ہوں گے اور اصول فقہ کے قواعد کے مطابق خلاف قیاس چیز پر قیاس نہیں کیا جا سکتا (ھذا عند الاحناف و لا اعلم اصل غیرہم)۔ تو اس لحاظ سے بھی لوڈو کو جائز ہونا چاہیے۔