• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لیس بالقوی اور لیس بقوی میں فرق

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
اس اصول سے ایک محدث مستثناء ہے۔ امام ذہبی فرماتے ہیں: "وبالاستقراء، إذا قال أبو حاتم: "ليس بالقويّ"، يُريد بها: أنَّ هذا الشيخ لم يَبلُغ درَجَة القويِّ الثَّبْت. والبخاريُّ قد يُطلقُ عَلَى الشيخ: "ليس بالقوي"، ويريد أنه: "ضعيف" (الموقظہ)
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
اس سب سے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ ان دو عبارتوں میں فرق ہے۔ لیکن یہ نہیں کہا جا سکتا کہ "لیس بالقوی" صیغہ توثیق ہے بلکہ اس کلمہ سے محض یہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ یہ کلمہ صرف صیغہ تضعیف میں سے نہیں ہے۔ لہٰذا اگر کسی راوی پر "لیس بالقوی" کی جرح ہو اور اس کے مخالف کوئی توثیق نہ ہو تو راوی لین الحدیث رہے گا۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
اس سب سے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ ان دو عبارتوں میں فرق ہے۔ لیکن یہ نہیں کہا جا سکتا کہ "لیس بالقوی" صیغہ توثیق ہے بلکہ اس کلمہ سے محض یہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ یہ کلمہ صرف صیغہ تضعیف میں سے نہیں ہے۔ لہٰذا اگر کسی راوی پر "لیس بالقوی" کی جرح ہو اور اس کے مخالف کوئی توثیق نہ ہو تو راوی لین الحدیث رہے گا۔
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
اور آخری عبارت پر بھی غور کریں نا بھائی کہ اگر توثیق بھی نہ ہو مقابلے میں تب بھی راوی لین الحدیث ہو گا۔۔۔۔
 
Top