• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مارکیٹنگ پہلی قسط

شمولیت
جنوری 31، 2015
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
58
پوائنٹ
71
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرّٰحَیْمَ
مارکیٹنگ ہماری زندگی کا حصہ ہے اور روزانہ ہمارا کسی نہ کسی طرح اس سے سروکار رہتا ہے ۔ کسی بھی کاروبار کی کامیابی کے پیچھے مارکیٹنگ کا بنیادی ہاتھ ہوتا ہے ۔ مارکیٹنگ صرف اشتہار بازی یا کوئی چیزبیچنا نہیں بلکہ خریدار کو جو شے آپ دے رہے ہیں اس سے مطمئن کرنا بھی ہے ۔لہذا مارکیٹنگ کی تعریف اس طرح بھی کی جا سکتی ہے کہ : " منصوبہ بندی کا ایسا انداز جس سے گاہک کی تسکین کے لیے اچھی چیز صحیح آدمی کو مناسب قیمت ، مناسب مقام اور ٹھیک وقت پر مہیا کی جا سکے" ۔ کسٹمر کو کسی آفر سے ترغیب دینا بھی مارکیٹنگ کا حصہ ہے ۔آپکی چیز یا سہولت کو استعمال کرنے والے کی رائے بھی اہمیت کی حامل ہے ۔

ایسا طریقہ جس سے انفرادی اور مجموعی لوگوں کے متعلق یہ معلومات حاصل کی جائے کہ : " ان کی ضرورت کیا ہے اور وہ کیا چاہتے ہیں کونسی چیز بنوانا یا خریدنا چاہتے ہیں اور اس کی قیمت کیا ہو ، تو ایسے عمل کو مارکیٹنگ پروسیس کہتے ہیں " ۔ مارکیٹنگ پروسیس چار مراحل پر مشتعمل ہے : " مارکیٹ میں بہترین مواقع کا تجزیہ کرنا ، مارکیٹنگ کی تراکیب تیار کرنا ، مارکیٹنگ کے پروگرام کی منصوبہ بندی کرنا اور مارکیٹ میں ہونے والی کوششوں کو کنٹرول کرنا " ۔ آپ کو کامیاب کاروباری آدمی بننے کے لیے اپنے حریف (Competitors) اور ماحولیاتی عوامل کے متعلق معلومات رکھنی چاہیے، اگر آپ ان چیزوں سے غافل رہیں گے تو زیادہ دیر مارکیٹ میں نہیں ٹھہر سکیں گے ۔ جب بھی کوئی نئی چیز یا سہولت مارکیٹ میں لائیں تو اس کی قیمت کے متعلق محتاط رہیں کہ اس جیسی شے کا مارکیٹ میں کیا ریٹ ہے اور میں کتنے میں بیچوں تو بہتر ہے ۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ : " کیا آپ سہولت وقت پر مہیا کررہیں ہیں " ۔ کامیاب کمپنیوں ، اداروں اور کاروباری شخصیات کا سب سے بڑا مقصد کسٹمر کا اطمینان ہے جس کے لیے وہ گائک کو اچھی اور وعدہ سے بڑھ کر چیزیں فراہم کرتے ہیں جس وجہ سے کسٹمر سے اچھا تعلق بن جاتا ہے ۔ کسٹمرز ، ڈسٹریبیوٹرز ، ڈیلرز اور سپلائرز سے تبادلہ خیال کریں اور اچھے تعلقات بھی بنائیں جس سے مارکیٹ میں آپکا نیٹ ورک بن جائے گا ۔ چیز بناتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ کیا اس کو استعمال کرنے والا اسے آسانی سے خرید سکے گا ۔

مارکیٹنگ فنکشنز میں : " خریدنا ، بیچنا ، ٹرانسپورٹنگ ، سٹورنگ، سٹینڈڈزنگ اینڈ گریڈنگ، فنانسنگ ، رسک لینا ، مارکیٹنگ کے متعلق معلومات کو محفوظ کرنا وغیرہ ہیں " ۔ سٹورنگ سے مراد ہے کہ : " گوداموں میں مصنوعات کو ذخیرہ کر کے مزید ڈسٹریبیوٹ کرنا " ۔ چیز کے وزن ، سائز ، حالت ، معیار اور مقدار کو کنٹرول کرنا سٹینڈڈزنگ اینڈ گریڈنگ کہلاتا ہے ۔ مارکیٹر کو کئی دفعہ رسک بھی لینا پڑتا ہے خاص طور جب وہ کوئی نئی چیز متعارف کرواتا ہے کیونکہ اس وقت شے کے کامیاب اور ناکام ہونے کے برابر امکانات ہوتے ہیں ۔ کسی بھی ادارے یا کاروباری شخص کو ڈیمانڈ مینجمنٹ پر بھی توجہ دینی چاہیے کیونکہ مارکیٹنگ مینجمنٹ صرف اس بات پر غور نہیں کرتی کہ ڈیمانڈ کس طرح بڑھائی جا سکے بلکہ اس کی بھی فکر کرتی ہے کے اس کو تبدیل یا کم کس طرح کیا جا سکے ، مثلاََ : " لیسکو والے اشتہار شائع کرتے ہیں کہ بجلی کی بچت ہماری قومی ذمہ داری ہے " ، حالانکہ جتنی زیادہ بجلی استعمال ہوگی انہیں اتنا زیادہ فائدہ ہو گا ۔ ڈیمانڈ کو کم یا مستقل طور پر ختم کرنے کے عمل کو ڈی مارکیٹنگ کہتے ہیں ۔ ایسی حکمت عملی تیار کریں کہ نئے کمسٹرز متوجہ ہوں اور جو موجودہ صارفین ہیں وہ بھی بر قرار رہیں ۔ گائک کے ساتھ اس طرح کے تعلقات بنائیں کہ وہ طویل عرصہ آپ کے ساتھ چل سکے اور ہاں !اگر کوئی کسٹمر لین دین کرتے ہوئے خراب ہوتا ہے تو وہ صرف اس خاص معاملے کی خرابی نہیں بلکہ ممکن ہے کہ وہ زندگی بھر آپ سے کوئی لین دین نہ کرے ۔ "

اکسویں صدی میں مارکیٹنگ مختلف چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے ۔ کسی بھی کاروبار میں داخل ہونے سے پہلے ماحول کا تجزیہ کر لیں۔ اب نئے کاروباربھی نسبتاََ زیادہ ہو رہے ہیں جس سے مقابلہ بازی بڑھتی ہے ۔ بازار میں چیزیں بنانے یا بیچنے والے زیادہ ہیں جس وجہ سے خریدار کے اختیارات بھی بڑھ گئے ہیں ۔ ٹیکنالوجیز اور ترقی کی وجہ سے دینا ایک گاؤں کی مانند بن چکی ہے ۔ کمپیوٹر ، ٹیلی کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجیز کے ذریعے اپنے کاروبار میں تبدلی لائیں اور ان ٹیکنالوجیز کو مارکیٹنگ کے لیے زیادہ سے زیادہ استعمال کریں ۔ اپنے مارکیٹنگ کے ساتھیوں سے بات چیت کریں اور اس بات پر بھی غور کریں کہ آپکے حریف اس خاص ضرورت کے لیے کسٹمر کو کیا سہولت مہیا کر رہے ہیں ۔ مثال کے طور پر : " ٹیلی نار نے ایزی پیسہ کی سہولت متعارف کروائی تو دوسری کمپنیز نے بھی یہ سہولت مہیا کردی جیسے یوفون نے یو پیسہ اور جاز نے موبی کیس وغیرہ " ۔ ٹیکنالوجی کا استعمال کسی بھی کاروبار کی ترقی کے لیے بنیادی کردار ادا کرتا ہے ۔

اپنے ادارے کے اہداف و مقاصد کو پلان کرو اور اپنی قابلیت اور مارکیٹنگ کے موقعوں سے حکمت عملی سے فائدہ اٹھا کر مارکیٹ میں اپنا مقام بناؤ ۔ کسی کمپنی کا جب تک مینجمنٹ سسٹم نہیں ہو گا اس وقت تک وہ کوئی بھی کام شائشتہ طریقے سے انجام نہیں دے سکیں گے ۔ اپنے آپ کو سوال کرو کہ : " ہمارا کاروبار کیا ہے ، ہمارا کسٹمر کون ہے اور کسٹمرکی خوبی کیا ہے ۔ اپنی مشن سٹیٹمنٹ بنائیں ۔ بزنس پورٹ فولیو (Portfolio)ڈیزائن کریں ۔ بزنس پورٹ فولیو سے مراد ہے کہ : " آپ اس بات کا تجزیہ کریں کہ میرا کاروبار کہاں کھڑا ہے اور مجھے کتنی انوسٹمنٹ اور کرنی چاہیے یا کونسے اقدامات ہیں جن سے میں اسے بہتر بنا سکتا ہوں " ۔ آپکے کاروبار کی چار صورتیں ہو سکتیں ہیں مثال کے طور پر : " آپ شہد کا کام کرتے ہیں " ۔ نمبر ایک کہ بازار میں شہد کی مانگ بھی کم ہے اور ان خریداروں میں سے آپ کے کسٹمرز بھی کم ہیں ۔ نمبر دو کہ مانگ تو ہے لیکن ان میں سے آپکے گائک کم ہیں ۔نمبر تین مانگ کم ہے لیکن زیادہ تر خریدار آپ سے شہد لیتے ہیں اور نمبر چار کہ مانگ بھی ہے اور اکثر خریدار آپ سے شہد لیتے ہیں ۔ اگر آپکا کاروبار نمبر ایک حالت میں ہے تو آپکو اسے ترک کر دینا چاہیے ۔ اگر نمبر دو صورت میں ہے تو آپ مزیدانوسٹمنٹ کریں ، مارکیٹنگ کریں اور مختلف آفرز سے کسٹمرز بڑھائیں ۔ نمبر تین حالت میں مزید انوسٹمنٹ کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ پہلے ہی زیادہ تر خریدار آپکے کسٹمرز ہیں لہذا ادھر سے جو منافع ہے اسے کسی اور جگہ استعمال کریں ۔ اور نمبر چار صورت میں آپ اپنے کاروبار کی حالت برقرار رکھنے کے لیے مختلف تراکیب استعمال کریں ۔

آپ اپنے کاروبار کی ترقی کے لیے کئی طریقے استعمال کرسکتے ہیں مثلا: " کمسٹمرز کی آسانی کے لیے انٹرنیٹ پیج بنائیں تاکہ وہ گھر بیٹھے آرڈر دے سکیں اور سٹور بنائیں تاکہ مال زیادہ سے زیادہ ڈسٹربیوٹ ہو سکے ۔ اپنے پروڈکٹ کو کسی نئی مارکیٹ میں بھی لے کر جائیں یا نئی چیز کو موجودہ مارکیٹ میں لائیں اور آپ نئے پروڈکٹ کو نئی مارکیٹ میں متعارف کر وا کر بھی اللہ پاک کے حکم سے کاروبار کو ترقی کا منہ دیکھا سکتے ہیں "۔مکمل مارکیٹ کو حصوں میں تقسیم کریں اور جو لوگ آپ سے متعقلہ ہیں انہیں اپنی پروڈکٹ یا سہولت کا تعارف کروائیں ۔ مثال کے طور پر : " اگر کسی کالج نے طالب علم داخل کرنے ہیں تو انہیں چاہیے کہ سب کو کہنے کی بجائے میڑک پاس یا میٹرک کا امتحان دینے والے بچوں کو اپنی طرف مائل کریں "۔ مارکیٹ کو الگ الگ گروپوں میں تقسیم کرنے کے عمل کو مارکیٹ سیگمین ٹیشن کہتے ہیں ۔اگر کوئی کمپنی سیگمین ٹیشن نہیں کرتی تو ایسی مارکیٹنگ کو ماس مارکیٹنگ کہتے ہیں ۔ (جاری ہے )

اس مضمون کو تیار کرنے کے لیے ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان کی کتاب :" Principles of Marketing" ، سے مدد لی گئی ہے ۔
By: Abdullah Amanat Muhammadi
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
جزاک اللہ بھائی جان۔ عمدہ تحریر ہے۔
 
Top