اسلام ڈیفینڈر
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 18، 2012
- پیغامات
- 368
- ری ایکشن اسکور
- 1,006
- پوائنٹ
- 97
ہمارے معاشرے میں جہاں اور بے شمار قسم کی بدعت و خرافات پائی جاتی ہیں۔انہی بدعت میں سے ایک بدعت ماہِ رجب کے کونڈوں کی ہے ، جسے امام جعفر رحمۃاللہ کے کونڈوں سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔
۲۲ رجب کو "کونڈے " بھر نابطورِ رسم رواج پاچکا۔ اس رسم میں میں کسی منت کے پورا ہونے پر تکیاں ،حلوہ پوری اور کھیر وغیرہ پکائی جاتی ہے۔اس رسم کی ابتداء غالباً ۱۹۰۶ میں امیر مینائی کے خاندان سے ہوئی ۔جو ہندوستان کے شہر سے تعلق رکھتا تھا ۔ اور کہا جاتا ہے کہ اس رسم کا مقصد امام جعفر رحمۃاللہ کی روح کو ایصال ثواب پہنچانا ہے ۔یہ بات بالکل غلط اور جھوٹ پر مبنی ہے کیونکہ امام جعفر رحمۃاللہ کی پیدائش اور رصال کے بارے میں میں ۲۲ رجب سے کوئی روایت یا سند نہیں ملتی۔
اس رسم و بدعت کا اصل منظر ہے امیر المومنین مکرم وحی رسول صلی اللہ علیہ وسلم ،سیدنا معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہا نے اسلام کی پچاس سال تک خدمت کرنے کے بعد وفات پائی تو رافض {شیعہ}حضرات سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہا کی رحلت کی خوشی میں رجب کے مہینے کی خوشی میں رجب کے مہینے میں تقریب مناتے ہیں ۔ لیکن پردہ پوشی کے لیے ایک روایت گھڑ کر حضرت جعفر صادق کی طرف منسوب کردی ہے تاکہ راز فاش نہ ہوجا ئے اور دشمن ِ اسلام و دشمنِ معاویہ چپکے چپکے ایک دوسرے کے یہاں بیٹھ کر یہ شیرنی کھا کر خوشیاں مناتے ہیں۔ ان کی اس فری سازی سے کوئی سادہ لوح ،توہم پرست اور ضعیف الاعتقاد مسلمان بھی لاعلمی کی وجہ سے شریک ہوجاتے ہیں۔
بہر حال یہ کونڈے بھرنا زمانہ حال ہی کہ ہندوستانی ایجاد ہے۔سلف میں اس کا کوئی وجود نہیں ملتا ۔لہذا اس گمراہی سے بچنا ہر مسلمان پر فرض ہے کیونکہ یہ ایک صحابی رسول اور کاتب وحی کے دشمنوں کی تقریب ہے