محمد عاصم حفیظ
مبتدی
- شمولیت
- اپریل 13، 2011
- پیغامات
- 25
- ری ایکشن اسکور
- 142
- پوائنٹ
- 0
رمضان المبارک کی آمد سے ہر مسلمان کا دل خوشی سے بھر جاتا ہے۔ایک نیکیوں کا احساس جاگ اٹھتا ہے۔ عبادتوں کاسلسلہ شروع ہوتا ہے۔ جو زیادہ تر مسجدوںمیں نہیں جا پاتے وہ مساجد کی آبادی بڑھاتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔ گویا ایک اٹھتی ہے۔۔نیکیاں کرنے کی۔۔دعائیں سمیٹنے کی۔۔عبادتوں میں رب تعالی کوراضی کرنے کی۔۔دوسروں کا خوب خیال رکھا جاتا ہے۔۔افطار کی دعوتوں کے محبت کا اظہار ہوتا ہے۔۔رمضان میں زیادہ تر لوگ بدے ہوئے پائے جاتے ہیں۔۔۔
یہ بہت ہی اچھا منظر ہوتا ہے۔۔مسلمانوں کو یونہی کرنا چاہیے۔۔ دوسروں کا خیال رکھنے کا جذبہ ہمیشہ ایسے ہی برقرار رہنا چاہیے۔ افطار کی دعوتوں میں غریبوں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔۔ اور روٹھے ہووں کو بھی اسی ماہ مبارکہ کی برکت سےمنا لینا چاہیے۔۔ ہم میں سے ہرکوئی ایمانداری کی قسم کھائے۔۔ جو عہدیدار ہیں وہ فرائض پوری تندہی سے سرانجام دینے کا پکا ارادہ کرلیں۔۔ ہم اپنی زندگیوں میں اسلامی طرز زندگی کی زیادہ سے زیادہ آمیزش کرنے عہد کریں۔۔ کوئی جھوٹ سے توبہ کرے تو دوسرا دھوکہ دہی سے بیزاری کا اظہار کرے۔۔
اگر ہم اس ماہ رمضان کو اپنی زندگیوں میں تھوڑی سے تبدیلی کا ذریعہ بنالیں تو یقینا یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔۔آسمانوں کا رب تو راضی ہوگا ہی دنیا والے بھی آپ کی نیک نامی کے قائل ہوں گے۔۔کتنا ہی اچھا ہوکہ یہ ماہ رمضان ہماری زندگیوں پر کچھ ایسے نقوش چھوڑ جائے کہ ہر غریب ، محکوم اور مظلوم شخص اس کے جلد از جلد آنے کی دعا کرے۔ غیر مسلم اور دین سے دور افراد اس قدر متاثر ہوں کہ دین محمدی کی حقانیت اور عملیت کے قائل ہو جائیں۔۔۔
آو! آج سے ہی ہم سب بدلنے کا عہد کریں۔۔پھر تھوڑی سی کوشش بھی۔۔۔اور خلوص دل سےعمل بھی۔۔۔
ماہ رمضان کا یہی پیغام ہے۔۔اور تقوی کے حصول کے لیے اس مہینے کو اتارا گیا ہے۔۔جس کا حصول یقینا خود کو اللہ تعالی کے مزید قریب کرنے سے ہی ممکن ہے۔۔۔
یہ بہت ہی اچھا منظر ہوتا ہے۔۔مسلمانوں کو یونہی کرنا چاہیے۔۔ دوسروں کا خیال رکھنے کا جذبہ ہمیشہ ایسے ہی برقرار رہنا چاہیے۔ افطار کی دعوتوں میں غریبوں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔۔ اور روٹھے ہووں کو بھی اسی ماہ مبارکہ کی برکت سےمنا لینا چاہیے۔۔ ہم میں سے ہرکوئی ایمانداری کی قسم کھائے۔۔ جو عہدیدار ہیں وہ فرائض پوری تندہی سے سرانجام دینے کا پکا ارادہ کرلیں۔۔ ہم اپنی زندگیوں میں اسلامی طرز زندگی کی زیادہ سے زیادہ آمیزش کرنے عہد کریں۔۔ کوئی جھوٹ سے توبہ کرے تو دوسرا دھوکہ دہی سے بیزاری کا اظہار کرے۔۔
اگر ہم اس ماہ رمضان کو اپنی زندگیوں میں تھوڑی سے تبدیلی کا ذریعہ بنالیں تو یقینا یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔۔آسمانوں کا رب تو راضی ہوگا ہی دنیا والے بھی آپ کی نیک نامی کے قائل ہوں گے۔۔کتنا ہی اچھا ہوکہ یہ ماہ رمضان ہماری زندگیوں پر کچھ ایسے نقوش چھوڑ جائے کہ ہر غریب ، محکوم اور مظلوم شخص اس کے جلد از جلد آنے کی دعا کرے۔ غیر مسلم اور دین سے دور افراد اس قدر متاثر ہوں کہ دین محمدی کی حقانیت اور عملیت کے قائل ہو جائیں۔۔۔
آو! آج سے ہی ہم سب بدلنے کا عہد کریں۔۔پھر تھوڑی سی کوشش بھی۔۔۔اور خلوص دل سےعمل بھی۔۔۔
ماہ رمضان کا یہی پیغام ہے۔۔اور تقوی کے حصول کے لیے اس مہینے کو اتارا گیا ہے۔۔جس کا حصول یقینا خود کو اللہ تعالی کے مزید قریب کرنے سے ہی ممکن ہے۔۔۔