بسم اللہ الرحمن الرحیم
حديث نمبر :62
خلاصہء درس : شیخ ابوکلیم فیضی الغاط الخیریة
بتاریخ : 01 / 02 صفر 1430ھ م 27/26جنوری 2009
ماہ صفر منحوس نہیں ہے
(عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال النبي صلى الله عليه وسلم : لا عدوى ولا طيرة ولا صفر ولا هامة ، فقال أعرابي : يا رسول الله ! فما بال الإبل تكون في الرمل كأنها الظباء فيخالطها البعير الأجرب فيجربها ؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : فمن أعدى الأول) .
( صحيح البخاري : 5770 ، الطب / صحيح مسلم : 2220، الطب )
ترجمہ : "ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : بیماری کا کسی دوسرے کو لگ جانا ، بدشگونی لینا ، ماہ صفر کا منحوس ہونا اور الو کا منحوس ہونا کوئی چیز نہیں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کو سن کر ایک صحرا نشین نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اگر بیماری کا کسی دوسرے کو لگ جانا کوئی چیز نہیں ہے تو کیا وجہ ہے کہ اونٹ کے ریوڑ صحرا میں رہتے ہیں وہ اس طرح صاف ستھرے اور نشیط ہوتے ہیں گویا کہ ہرن ہیں ، لیکن ان میں ایک ایسا اونٹ شامل ہوجاتا ہے جو جرب) خارش( کی بیماری میں مبتلا ہوتا تو پورے ریوڑ کو خارش زدہ کردیتا ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تو یہ بتلاو کہ پہلے اونٹ کو کس نے خارش زدہ کیا ہے ؟"( بخاری و مسلم )