(وَاصْبِرْ عَلى ما يَقُولُونَ وَاهْجُرْهُمْ هَجْراً جَمِيلًا) عطف على ما تقدم واصبر فعل أمر وفاعله مستتر تقديره هو وعلى ما متعلقان باصبر
جزاک اللہ خیرا تقدیرہ انت کی جگہ غلطی سے جلدی میں تقدیرہ ھو لکھا گیا
فاضل بھائیوں سے سوال یہ ہے کہ ’ما‘ مصدریہ ظرفیہ اور غیر ظرفیہ میں فرق کس طرح کیا جاسکتا ہے یعنی کیسے پتا چلے گا کہ یہ ’ما مصدریہ‘ ظرفیت پر دلالت کر رہا اور یہ نہیں؟
محترم بھائی اگرچہ ہمارے فاضل بھائی ٓپکو زیادہ بہتر گائیڈ کر سکتے ہیں مگر میں اس بارے اپنی رائے دے دیتا ہوں کوئی فاضل بھائی اصلاح کر دے گا
ما موصولہ ہو یا ما مصدریہ ہو اسنے اپنے مابعد سے ملکر پیچھے جملہ کا ایک جز بننا ہوتا ہے اب ما موصولہ تو اسم ہوتا ہے جواپنے صلہ کے ساتھ ملکر جملہ کا جزو بن سکتا ہے چاہے خبر بنے یا مفعول یا کچھ اور- لیکن ما مصدریہ کو زیادہ تر حرف مصدر سمجھا جاتا ہے اور اسکا کام صرف ما بعد فعل کے اندر زمانہ نکال کر اسکو مصدر کی تاویل میں کر دینا ہوتا ہے جس سے ما بعد فعل چونکہ مصدر کی تاویل میں یعنی اسم ہو جاتا ہے اسلئے وہ پھر ما موصولہ کی طرح جملہ کا جزو بن سکتا ہے اسکو سمجھنے کے لئے انگلش کی مثال لیتے ہیں
اردو اور انگلش میں فعل دو چیزوں پر مشتمل ہوتا ہے یعنی مصدری معنی(حدث) اور زمانہ البتہ عربی میں فعل میں ایک تیسری چیز بھی شامل ہوتی ہے اب جب آپ انگلش میں کسی فعل کے شروع میں to لگا دیں تو وہ اس فعل میں سے زمانہ کو نکال لیتا ہے پس باقی مصدری معنی رہ جاتا ہے پس to go کا معنی جانا بن جاتا ہے اور جانا مصدر یعنی اسم ہے اسکو انگلش میں جملہ کہا جاتا ہے یعنی غیر محدود جملہ یعنی وہ کسی ایک زمانہ ماضی حال مستقبل میں محدود نہیں رہتا بلکہ اسکو دوام حاصل
ہو جاتا ہے اب اس infinite جملہ کو آپ ما موصولہ کی طرح جملہ کا کوئی سا بھی جز بنا سکتے ہیں
اس کو سمجھنے کے بعد اب آتے ہیں ما مصدریہ ظرفیہ اور غیر ظرفیہ کی طرف
اس میں یاد رکھیں کہ ما کے بعد جو فعل ہے اگر وہ مدت کے معنی میں آ رہا ہو تو پھر ما مصدریہ ظرفیہ بن جائے گا اور اگر ایسا نہ ہو تو وہ ما مصدریہ غیر ظرفیہ بن جائے گا اسکو سمجھانے کے لئے بھی میں انگلش کی ایک مثال لیتا ہوں کہ انگلش میں کسی فعل کو مصدر کے معنی میں کرنے کے لئے جس طرح to کا استعمال ہوتا ہے اسی طرح کبھی ایک جملہ یا کلاز کو مین جملہ سے لنک کرنے کے لئے بھی کچھ الفاظ استعمال ہوتے ہیں جیسے when, what وغیرہ یہ conjunction کہلاتے ہیں اور یہ اپنے ما بعد سے ملکر جملے کا جز بنتے ہیں پس آپ خود دیکھ سکتے ہیں جو when کے بعد آئے گا وہ ما قبل کا ظرف ہی بن سکتا ہے کیونکہ اسکا ترجمہ 'جب' ہے جو مدت کو ظاہر کرتا ہے مگر دوسرا لفظ مدت کو ظاہر نہیں کرتا
I will come when you call
میں آوں گا جس وقت تم بلاو
یعنی یہاں conjunction چونکہ when تھا جو ظرفیہ ہوتا ہے اس نے ما بعد کو ظرف بنا دیا
I agree what you said
میں متفق ہو جو تم نے کہا
یہاں conjunction چونکہ what تھا جو ظرفیہ نہیں ہے پس اسنے ما بعد کو ظرف کی بجائے مفعول بنا دیا
لیکن عربی میں علیحدہ علیحدہ الفاظ کی بجائے ما سے دونوں معنی لئے جاتے ہیں اور ہم نے خود دیکھنا ہوتا ہے کہ ما اپنے مابعد فعل سے ملکر مدت کو ظاہر کر رہا ہے یا پھر غیر مدت کو ظاہر کر رہا ہے پس جب ما مصدریہ کا ما بعد فعل مدت کو ظاہر کر رہا ہو تو ما مصدریہ ظرفیہ ہو گا ورنہ نہیں
مثلا
ما دمت حیا میں ما کے بعد والا فعل دام مدت کو ظاہر کر رہا ہے پس ما ظرفیہ ہو گا
اسی طرح
کلما اضاء لھم مشوا فیہ
جبکہ غیر ظرفیہ میں
ودو ما عنتم وغیرہ شامل ہوں گے
سورت مزمل کی اس آیت میں ’ما‘ کی دلالت کیا ہے؟
واصبر علي ما يقولون واهجرهم هجرا جميلا
جزاكم الله خيرا!
اس میں ما کو آپ مصدریہ غیر ظرفیہ بھی بنا سکتے ہیں البتہ یہ ما موصولہ ہے