سورۃ المزمل میں ،، واصبرعلی ما یقولون۔۔میں ۔ما موصولہ ہے اور۔یقولون۔ اس کا صلہ۔اصل عبارت یوں ہوگی ۔ما یقولونہ۔۔ ہ ضمیر محذوف ما کیطرف لوٹے گی۔ اور معنی ہوگا ۔ اور تم صبر کرو ان باتوں پر جسکو وہ لوگ کہتے ہیں۔ اب یہاں آپ ما کو مصدریہ بھی مان سکتے ہیں۔ پہر عبارت یوں ہوگی۔۔واصبر علی قولھم۔،،،کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ مصدریہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں وقت ملحوظ ہوتا ہےاس وقت اسے مصدریہ ظرفیہ کہتے ہیں جیسے۔اوصانی بالصلوۃ والزکوۃما دمت حیا۔یعنی مدۃ دوامی حیا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب۔