• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

متعہ جائز یا ناجائز، پاکستان میں بھی بحث چھڑ گئی

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
متعہ جائز یا ناجائز، پاکستان میں بھی بحث چھڑ گئی

لاہور (خصوصی رپورٹ) برطانوی مسلمان بڑی تعداد میں متعہ کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔ متعہ کی اسلامی اور قانونی حیثیت جاننے کیلئے جب پاکستان کے علماء سے پوچھا گیا تو

مذہبی سکالر علامہ مفتی ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے اس بارے کہا ہے کہ متعہ کی اسلام میں کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی ملکی قانون اس کی اجازت دیتا ہے، متعہ کو حرام سمجھا جاتا ہے اور اس کا کوئی وجود نہیں ہے۔

مذہبی سکالر اور شعیہ رہنما علامہ مشتاق حسین جعفری نے اس بارے کہا ہے کہ متعہ عین اسلام کے مطابق اور جائز ہے۔

مذہبی سکالر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ رسول نے اسے قامت تک حرام قرار دیا ہے۔

علامہ مفتی حافظ سید کاظم رضا نقوی نے کہا کہ متعہ اسلام میں حرام نہیں بلکہ جائز ہے اس میں وہ تمام شرائط ہوتی ہیں جو نکاحِ میں ہوتی ہیں۔

علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ متعہ حرام ہے۔ رسول اکرم نے اسے حرام قرار دیا ہے۔

علامہ سید وقار الحسین نقوی نے کہا ہے کہ کون کہتا ہے کہ متعہ حرام ہے۔ اس پر مناظرہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

متضاد آرائ

روزنامہ خبریں 12 جولائی 2013
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
کیا اتنے "بڑے" اخبار کو اتنی "چھوٹی" سی بات کا علم نہیں ہے کہ "متضاد آراء" کہنے کے بجائے صرف یہ لکھ دیتا کہ متعہ اہل سنت کے نزدیک حرام اور اہل تشیع کے ہاں جائز سمجھا جاتا ہے! بات ختم!!
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
کیا اتنے "بڑے" اخبار کو اتنی "چھوٹی" سی بات کا علم نہیں ہے کہ "متضاد آراء" کہنے کے بجائے صرف یہ لکھ دیتا کہ متعہ اہل سنت کے نزدیک حرام اور اہل تشیع کے ہاں جائز سمجھا جاتا ہے! بات ختم!!
پھر اخبار کی خبر کتنی پھیکی پھیکی سی ہو جاتی۔۔۔۔!!!
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
متعہ جائز یا ناجائز، پاکستان میں بھی بحث چھڑ گئی

لاہور (خصوصی رپورٹ) برطانوی مسلمان بڑی تعداد میں متعہ کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔

متضاد آرائ
السلام علیکم

خبر کے مطابق متعہ جائز یا ناجائز پر پاکستان میں جو بحث چھڑی ہوئی ھے اس پر ایک خبر پہلے نشر ہوئی تھی جسے برطانیہ میں نكاحِ متعہ کا بڑھتا ہوا رواج لنک پر پڑھا جا سکتا ھے، یہ بحث اسی پر ھے۔

متضاد آراء درست استعمال ہوا ھے کیونکہ کالم نہیں خبر ھے اس پر کوئی بھی رپورٹر یا اینکر پرسن کو اس بات کی اجازت نہیں ہوتی کہ وہ اس پر اپنی رائے دے جو ہو رہا ہو اسی پر روشنی ڈالی جاتی ھے۔ موصوف کا جواب پر اگر فارم میں عمل ہو تو ساری بحثیں ختم ہو جاتی ھے۔

کسی بھی کام پر جائز یا ناجائز ہونے پر یہ ضروری نہیں کہ سب اس پر عمل کریں جس نے جو کرنا ہوتا ھے وہ شوق میں یا مجبوری میں کر گزرتا ھے۔

ایسے ہی طلاق کے مسئلہ کو لے لیں آئے دن اس پر متضاد گفتگو ہوتی ھے، جبکہ طلاق پر کبھی کسی نے یہ نہیں لکھا کہ اس نے شریعت کے مطابق فلاں جاننے والے کو طلاق دیتے ہوئے دیکھا ھے ورنہ جہاں بھی طلاق کا کوئی واقعہ سامنے آیا لڑکی والوں کو اذیئتیں ہی پہنچتی دیکھا، ظالم لوگ نان نفقہ تو دور کی بات ھے ان کا دیا ہوا بھی چھوڑتے۔

والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
حیدرآبادی نے بالکل منطقی بات کی ہے۔۔۔
کہ اہل تشیع کے نزدیک جائز ہے اور اہلسنت والجماعت کے نزدیک حرام۔۔۔
اب اس پر کوئی بھی بحث شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہوجاتی ہے۔۔۔
بحث کا ماحول وہاں بنتا ہے جہاں جھول ہو۔۔۔ لیکن متعہ کے حرام ہونے پر تمام مکتبہ فکر کا اتفاق ہے۔۔۔
احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں۔۔۔ شیعہ رافضی کا اسلام سے میں کوئی حصہ ہے؟؟؟۔۔۔
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
السلام علیکم

خبر کے مطابق متعہ جائز یا ناجائز پر پاکستان میں جو بحث چھڑی ہوئی ھے اس پر ایک خبر پہلے نشر ہوئی تھی جسے برطانیہ میں نكاحِ متعہ کا بڑھتا ہوا رواج لنک پر پڑھا جا سکتا ھے، یہ بحث اسی پر ھے۔

متضاد آراء درست استعمال ہوا ھے کیونکہ کالم نہیں خبر ھے اس پر کوئی بھی رپورٹر یا اینکر پرسن کو اس بات کی اجازت نہیں ہوتی کہ وہ اس پر اپنی رائے دے جو ہو رہا ہو اسی پر روشنی ڈالی جاتی ھے۔ موصوف کا جواب پر اگر فارم میں عمل ہو تو ساری بحثیں ختم ہو جاتی ھے۔

کسی بھی کام پر جائز یا ناجائز ہونے پر یہ ضروری نہیں کہ سب اس پر عمل کریں جس نے جو کرنا ہوتا ھے وہ شوق میں یا مجبوری میں کر گزرتا ھے۔

ایسے ہی طلاق کے مسئلہ کو لے لیں آئے دن اس پر متضاد گفتگو ہوتی ھے، جبکہ طلاق پر کبھی کسی نے یہ نہیں لکھا کہ اس نے شریعت کے مطابق فلاں جاننے والے کو طلاق دیتے ہوئے دیکھا ھے ورنہ جہاں بھی طلاق کا کوئی واقعہ سامنے آیا لڑکی والوں کو اذیئتیں ہی پہنچتی دیکھا، ظالم لوگ نان نفقہ تو دور کی بات ھے ان کا دیا ہوا بھی چھوڑتے۔

والسلام
وعلیکم السلام۔ بھائی جان آپ کی ساری باتیں بجا، آپ سے بھلا ہمیں کیا اختلاف ہو سکتا ہے۔
ہاں آپ خواہ مخواہ اخبار والوں کا دفاع نہ کریں کیونکہ صحافت کی دنیا سے ہم خود بھی وابستہ ہیں لہذا ایسے "ٹوٹکے" خوب جانتے ہیں۔ btw سب سے بہترین تبصرہ شاکر بھائی نے کر دیا ہے ۔۔۔ اب مزید کیا کہا جائے ;)
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

برطانیہ میں ںکاح متعہ کا بڑھتا ہوا رواج پر بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس وقت جو بحث چھڑی ہوئی ھے اس پر "سر عام" پروگرام میں

علامہ ابتسام الٰہی (اھلحدیث)
مفتی عبدالقوی (فقہ حنفیہ)

اس گفتگو کا حصہ ہونگے اور باقی سب آپ یہاں اس 35 منٹ کے پروگرام سے دیکھیں، معلومات کے لئے بہتر ھے۔

19 جولائی 2013​
والسلام​
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ویسے رافضیوں نے پوری کوشش کی بےغیرتی کو عام کیا جائے۔۔۔

وَقَالَ ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، حَدَّثَنِي إِيَاسُ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ،عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏"أَيُّمَا رَجُلٍ وَامْرَأَةٍ تَوَافَقَا، فَعِشْرَةُ مَا بَيْنَهُمَا ثَلَاثُ لَيَالٍ، فَإِنْ أَحَبَّا أَنْ يَتَزَايَدَا أَوْ يَتَتَارَكَا تَتَارَكَا"، فَمَا أَدْرِي أَشَيْءٌ كَانَ لَنَا خَاصَّةً أَمْ لِلنَّاسِ عَامَّةً، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَبَيَّنَهُ عَلِيٌّ:‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ.
اور ابن ابی ذئب نے بیان کیا کہ مجھ سے ایاس بن سلمہ بن الاکوع نے بیان کیا اور ان سے ان کے والد نے اور ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو مرد اور عورت متعہ کر لیں اور کوئی مدت متعین نہ کریں تو (کم سے کم)تین دن، تین رات مل کر رہیں، پھر اگر وہ تین دن سے زیادہ اس متعہ کو رکھنا چاہیں یا ختم کرنا چاہیں تو انہیں اس کی اجازت ہے (سلمہ بن الاکوع کہتے ہیں کہ) مجھے معلوم نہیں یہ حکم صرف ہمارے (صحابہ) ہی کے لیے تھا یا تمام لوگوں کے لیے ہے ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) کہتے ہیں کہ خود علی رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی روایت کی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ متعہ کی حلت منسوخ ہے۔

عن أبيهما أن عليا رضي الله عنه قال لابن عباس إن النبي صلی الله عليه وسلم نهی عن المتعة وعن لحوم الحمر الأهلية زمن خيبر
حضرت علی نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زمانہ جنگ میں نکاح متعہ اور گدھے کے گوشت سے منع فرمایا۔(صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 105)

حدثنا محمد بن المثنی وابن بشار قال ابن المثنی حدثنا محمد بن جعفر حدثنا شعبة قال سمعت قتادة يحدث عن أبي نضرة قال کان ابن عباس يأمر بالمتعة وکان ابن الزبير ينهی عنها قال فذکرت ذلک لجابر بن عبد الله فقال علی يدي دار الحديث تمتعنا مع رسول الله صلی الله عليه وسلم فلما قام عمر قال إن الله کان يحل لرسوله ما شا بما شا وإن القرآن قد نزل منازله ف أتموا الحج والعمرة لله کما أمرکم الله وأبتوا نکاح هذه النسا فلن أوتی برجل نکح امرأة إلی أجل إلا رجمته بالحجارة
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، حضرت ابونضرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمیں حج تمتع کرنے کا حکم فرماتے تھے اور حضرت ابن زیبر حج تمتع سے منع فرماتے تھے راوی کہتے ہیں کہ میں نے اس کا ذکر حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کیا تو انہوں نے فرمایا کہ یہ حدیث تو میرے ہی ہاتھوں سے لوگوں میں پھیلی ہے ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا ہے تو جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کھڑے ہوئے خلیفہ بنے تو فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے رسول کے لئے جو چاہتا ہے جس طرح چاہتا ہے حلال کرتا ہے اور قرآن مجید نے اس کے احکام نازل فرمائے ہیں کہ تم حج اور عمرہ پورا کرو جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے اور ان عورتوں سے نکاح کرو تو کوئی آدمی ایسا نہ لایا جائے جس نے ایک عورت سے مقررہ مدت تک نکاح کیا ہو متعہ ورنہ میں پتھروں کے ساتھ مار مار کر اس کو رجم کر دوں گا۔(صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 453)
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
یہ متعوں سے پیدا ہوئے،سارے مسلمانوں کا ایمان خراب کرنا چاہتے ہیں،مجھے ایک دوست نے بتایا کہ ایرانی صدر سے دوران انٹریو متعہ کے بارے میں پوچھا گیا ،تو اسنے بڑے فوائد گنوائے ،اس نے اچانک سوال کر دیا کہ اگر متعہ آپکی بیٹی کیساتھ کیا جائے تو؟
صدر کے تیور بدل گئے،انکھیں سرخ ہوگئی۔
یہ سیدھا سیدھا زنا ہے،اور عام فہم آدمی بھی سمھ سکتا ہے کہ زنا کو خود ساختہ شرعیت میں متعہ کا نام دیا گیا ہے۔ایک دن ایک شعیہ متعہ کے جائز ہونے پر بات کر رہا تھا،میرے ساتھ کھڑے ایک آدمی نے کہا۔جو مذہب سے اور ان باریکیوں سے نابلد تھا،فورا کہنے لگا ،یار تم زنا کو جائز کہہ رہے ہو ،علماء اہلسنت کو چاہئے کہ کھل کر اسکی مخالفت کریں ورنہ ہیاں بھی متعہ خانے کھل جائے گے،میں نے سنا ہے کہ چکلے کی رنڈیوں کے پاس یہی متعہ کا لائسنس ہوتا ہے۔
اللہ مسلمانوں کے ایمان محفوظ رکھے ۔
 
Top