• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

متعہ کب حرام ہوا ؟

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
اس کتاب کے مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ متعہ خیبر کے موقع پر حرام ہوا اور فتح مکہ کے موقع پر تین دن کے لئیے مباح ہو پھر ہمیشہ کے لئیے حرام ہوا
مذکورہ بالا ویب سائٹ کے اعتراض کے مطابق باقي موقعوں پر متعہ کی حرمت کا حکم کیوں نازل ہوا
وہاں یہ روایت موجود ہیں۔
عن الزهري قال: كنا عند عمر بن عبد العزيز ، فتذاكرنا متعة النساء. فقال له رجل يُقال له ربيع بن سبرة: أشهد على أبي أنه حدث أن الرسول نهى عنها في حجة الوداع - سنن أبي داود
اس ویب سائٹ پر سوال ہے کہ اگر متعہ فتح مکہ پر قیامت تک لیئے حرام ہوا تو حجہ الوداع کے موقع پر حرام قرار دینے کا کیا مطلب تھا ؟

عن جابر بن عبد الله قال: كنا نتمتع على عهد رسول الله وأبي بكر وعمر رضي الله عنهم حتى نهانا عمر عنه أخيراً يعني متعة النساء ۔۔مُسنَد ابن حنبل
کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟

قال عبد الرزاق في مصنفه عن معمر عن عمرو عن الحسن قال ما حلت المتعة قط إلا ثلاثا في عمرة القضاء ما حلت قبلها ولا بعدها وشاهده ما روا بن حبان في صحيحه من حديث سبرة بن معبد قال خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فيا قضينا عمرتنا قال لنا ألا تستمتعوا من هذه النساء
کیا قضاء عمرہ کے موقع پر بھی حرمت نازل ہوئی تھی۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
اہل تشیع کی ایس ویب سایٹ پر متعہ کی حرمت پر کئی سوال اٹھائے گے ہیں۔ ان میں سے ایک اعتراض یہ کہ حرمت معتہ کے موقع کے حوالے یہ روایت کیوں آپس میں ٹکرا رہی ہیں
 
Top