- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
مجاہد فی سبیل اللہ
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
(( ثَـلَاثَۃٌ یُحِبُّھُمُ اللّٰہُ: ''اَلرَّجُلُ یَلْقَی الْعَدُوَّ فِيْ فِئَۃٍ فَیَنْصُبُ لَھُمْ نَحْرَہٗ حَتّٰی یُقْتَلَ أَوْ یُفْتَحَ لِأَصْحَابِہٖ۔ ))1
'' اللہ تعالیٰ تین آدمیوں سے پیار کرتا ہے (ایک) وہ جو دشمن کو جماعت میں ملے، ان کے سامنے اپنا سینہ تان لے حتیٰ کہ شہید کردیا جائے یا اپنے ساتھیوں کو فتح دلا دے۔ ''
شرح...: وہ انسان مراد ہے جو اللہ کے راستے میں دشمنوں پر حملہ کرتا ہے جس کے نتیجہ میں یا تو شہید ہوجاتا ہے یا اپنے ساتھیوں کے لیے دشمنوں کی طرف راستے کھولتا جاتا ہے اور یہ کام درج ذیل بشارت کی وجہ سے کرتا ہے۔ فرمان خداوندی ہے:
{إِنَّ اللّٰہَ اشْتَرٰی مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ أَنْفُسَھُمْ وَأَمْوَالَھُمْ بِأَنَّ لَھُمُ الْجَنَّۃَ یُقٰتِلُوْنَ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَیَقْتُلُوْنَ وَیُقْتَلُوْنَ وَعْدًا عَلَیْہِ حَقًّا فِي التَّوْرَاۃِ وَالْاِنْجِیْلِ وَالْقُرْآنِ وَمَنْ أَوْفٰی بِعَھْدِہٖ مِنَ اللّٰہِ فَاسْتَبْشِرُوْا بِبَیْعِکُمُ الَّذِیْ بَایَعْتُمْ بِہٖ وَذٰلِکَ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُo} [التوبہ: ۱۱۱]
'' بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں سے ان کی جانوں اور ان کے مالوں کو اس بات کے عوض خرید لیا ہے کہ ان کو جنت ملے گی۔ وہ لوگ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں جس میں وہ قتل کرتے ہیں اور خود قتل کیے جاتے ہیں، اس پر سچا وعدہ کیا گیا ہے توریت، انجیل اور قرآن میں، اور اللہ سے زیادہ اپنے عہد کو کون پورا کرنے والا ہے، تو تم لوگ اپنی اس سودے پر جس کا تم نے معاملہ ٹھہرایا ہے، خوشی مناؤ اور یہ بڑی کامیابی ہے۔ ''
مال و جان کے بدلے جنت خریدنے والی یہ تجارت اللہ کو بہت پسند ہے۔ چنانچہ فرمایا:
{یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ہَلْ أَدُلُّکُمْ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنْجِیکُمْ مِّنْ عَذَابٍ أَلِیْمٍ o تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَتُجَاہِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِأَمْوَالِکُمْ وَأَنفُسِکُمْ ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ o یَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوبَکُمْ وَیُدْخِلْکُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ وَمَسَاکِنَ طَیِّبَۃً فِیْ جَنّٰتِ عَدْنٍ ط ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ لا وَأُخْرٰی تُحِبُّونَہَا نَصْرٌ مِّنَ اللّٰہِ وَفَتْحٌ قَرِیْبٌ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ o} [الصف: ۱۰ تا ۱۳]
'' اے ایمان والو! کیا میں تمہیں وہ تجارت بتلاؤں جو تمہیں دردناک عذاب سے بچا لے؟ اللہ تعالیٰ پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کرو، یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو۔ اللہ تعالیٰ تمہارے گناہ معاف فرما دے گا اور تمہیں ان جنتوں میں پہنچائے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور صاف ستھرے ٹھکانوں میں جو جنت عدن میں ہوں گے، یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔ اور تمہیں ایک دوسری نعمت بھی دے گا جسے تم چاہتے ہو، وہ اللہ کی مدد اور جلد فتح یابی ہے اور ایمانداروں کو خوشخبری دے دو۔ ''
جہاد چونکہ اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے اور مجاہد تمام لوگوں سے افضل ہوتا ہے اس وجہ سے بھی مجاہد مذکورہ تجارت کرتا ہے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: سب سے افضل انسان کون ہے؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۳۰۷۴۔