• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مجھے یہ کتابیں چاہیے

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اتنی اچھی دُعا دینے کا شکریہ! لیکن میرے بھائی! یہ دُعا آپ نے اپنے لئے کیوں نہیں مانگی؟ پہلے دُعا اپنے لئے پھر دوسروں کیلئے مانگنی چاہئے، آپ نے اکثر علمائے کرام ﷭ کا یہ جملہ ضرور پڑھنا ہوگا۔ اعلموا! وفقني الله وإياكم، ائمہ حرم کو خطبہ کے آخر میں یہ کہتے سنا ہوگا: بارك الله لي ولكم في القرآن العظيم، ونفعني وإياكم بما فيه من الآيات والذكر الحكيم، أقول قولي هذا وأستغفر الله لي ولكم ولسائر المسلمين من كل ذنب، فاستغفروه إنه هو الغفور الرحيمتشہد میں بھی ہمیں یہ ادب سکھلایا گیا ہے، دیکھئے: السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين ...ہمیں اسی طرح دُعا کرنا سکھایا گیا ہے، دیکھئے: ربنا اغفرلي ولوالدي وللمؤمنين يوم يقوم الحساب
کہیے کیا اس طرح بہتر نہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو جنت الفردوس میں اکٹھا کر دیں۔ آمين! اللہ تعالیٰ کی شان سے کیا بعید ہے؟!
جزاک اللہ خیرا انس بھائی جان
میں نے علمائے کرام سے کیا بلکہ حدیث مبارکہ پڑھی ہے۔
حضرت ابن ابی کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کا ذکر کرتے اور اس کے لیے دعا کرتے تو پہلے اپنے لیے دعا فرماتے۔(ترمذی)
اس حدیث کی سند کے بارے میں اقبال کیلانی صاحب نے اپنی کتاب "دعا کے مسائل" صفحہ39پر حدیث لکھے کے بعد بریکٹ میں "صحیح" لکھا ہے۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
جزاک اللہ خیرا ارسلان بھائی عادت سی بن گئی ہے۔کافی کنٹرول کرنے کے بعد آج پھر لکھنے میں غلطی ہوگئی۔شکریہ کہ آپ نے تنبیہ کردی۔میں نے اب ٹھیک کردیا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جی انس بھائی آپ نے بہت اچھی بات کی طرف توجہ دلائی ہے۔ہمیں اپنی دعا میں سب مسلمانوں کو شریک کرنا چاہیے۔لیکن ایک بات میں نے کہیں سے سنی یا پڑھی ہے مجھے کنفرم یاد نہیں اور یہ بھی تحقیق نہیں کہ وہ بات کس حد تک درست بھی ہے یا نہیں۔چلیں پیش کردیتا ہوں علماء حضرات مزید وضاحت کردیں گے۔
اس بات کی کہاں تک حقیقت ہے۔؟
اگر حقیقت ہے تو جو دعا ارسلان بھائی نے مانگی ہے فرسٹ میں تو وہ خود اس دعا میں شریک ہیں۔اور پھر وہ جو ارسلان بھائی کی دعا کے الفاظ کی زد میں آئے ہیں۔ہاں ارسلان بھائی اپنی دعاء میں سب مسلمانوں کو شریک کرلیتے تو بہت اچھا ہوتا۔ارسلان بھائی کے الفاظ کو دیکھ اور پڑھ کر میرا دل یہ فیصلہ کرنے پرمجبورہوا ہےکہ یہ دعا ارسلان بھائی کےدل سےنکلی ہوئی ہے۔اللہ تعالی قبول فرمائے۔
میری بھی یہی دعا ہے کہ اللہ تعالی ہم سب کو جنت الفردوس میں اکھٹا کردے۔آمین ثم آمین
آمین
حیدر بھائی جان نےصحیح کہا۔میں نے یہ دعا دل سے دی ہے جب مجھے کسی کا کام اچھا لگے اور دل کو پسند آ جائے تو میں یہی دعا دیتا اور اس طرح کی بہترین دعا دیتا ہوں۔
لہذا اب انس بھائی جان نے سمجھا دیا ہے اب میں یوں دعا کرتا ہوں۔اللہ تعالیٰ مجھے اور میرے تمام سچے موحدین بہن بھائیوں کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے آمین
۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
جزاک اللہ خیرا انس بھائی جان
میں نے علمائے کرام سے کیا بلکہ حدیث مبارکہ پڑھی ہے۔
حضرت ابن ابی کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کا ذکر کرتے اور اس کے لیے دعا کرتے تو پہلے اپنے لیے دعا فرماتے۔(ترمذی)
اس حدیث کی سند کے بارے میں اقبال کیلانی صاحب نے اپنی کتاب "دعا کے مسائل" صفحہ39پر حدیث لکھے کے بعد بریکٹ میں "صحیح" لکھا ہے۔
بہت شکریہ ارسلان بھائی! ہمارے حبیب نبی کریمﷺ کا مبارک عمل یاد کرانے کا، سیدنا ابی بن کعب﷜ سے مروی ہے: « أن رسول اللهﷺ كان إذا ذكر أحدا فدعا له بدأ بنفسه » کہ ’’نبی کریمﷺ جب کسی کا ذکر فرماتے اور اس کیلئے دُعا کرتے تو اپنے آپ سے ابتداء فرماتے۔‘‘
جزاني الله وإياك
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا انس بھائی جان
یہ بتائیں کہ میں نے اور آپ نے ایک ہی حدیث مبارکہ لکھی ہے۔لیکن راوی کے نام میں فرق ہے۔
ابن ابی کعب رضی اللہ عنہ
اور
ابی بن کعب﷜
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
جزاک اللہ خیرا انس بھائی جان
یہ بتائیں کہ میں نے اور آپ نے ایک ہی حدیث مبارکہ لکھی ہے۔لیکن راوی کے نام میں فرق ہے۔
عزیز بھائی! معروف صحابی سیدنا اُبی بن کعب﷜ ہی ہیں جو جلیل القدر صحابی بلکہ أقرأ الصحابة ہیں یعنی صحابہ کرام ﷢ کے سب سے بڑے قاری، جن کا نامِ نامی اللہ تعالیٰ نے خود لیا اور جنہیں نبی کریمﷺ نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے بموجب قرآن (سورۂ بینہ) سنایا، یہ حدیثِ مبارکہ انہی صحابی رضی اللہ عنہ وارضاہ سے مروی ہے، جیسا کہ میں نے اپنی کوٹ کی گئی حدیث مبارکہ میں (الدرر السنية کا) لنک دیا تھا، اس ویب سائٹ میں حدیث مبارکہ کے ساتھ راوی صحابی کا نام بھی لازماً ذکر کیا جاتا ہے، دوبارہ ملاحظہ کیجئے:
« أن رسول اللهﷺ كان إذا ذكر أحدا فدعا له بدأ بنفسه » کہ ’’نبی کریمﷺ جب کسی کا ذکر فرماتے اور اس کیلئے دُعا کرتے تو اپنے آپ سے ابتداء فرماتے۔‘‘
آپ کے ذکر کردہ صحابی ’ابن ابی کعب‘ کا مجھے علم نہیں، غالب گمان یہی ہے کہ وہ ٹائپنگ کی غلطی ہے، واللہ تعالیٰ اعلم!
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
السلام علیکم
بلکہ اقبال کیلانی صاحب کی تو ساری کتابیں ہی چاہیے۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
  • جنازے کے مسائل
  • جہاد کے مسائل
  • نماز کے مسائل
  • طلاق کے مسائل
  • نکاح کے مسائل
  • جنت کا بیان
  • حقوق رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم
  • دعا کے مسائل
  • فضائل قرآن مجید
  • درودشریف کے مسائل
  • عقیدہ توحید اور دین خانقاہی
  • تعلیمات قرآن مجید
  • قیامت کا بیان
  • طہارت کے مسائل
  • زکوٰۃ کے مسائل
  • علامات قیامت کا بیان
  • اتباع سنت کے مسائل
  • شفاعت کابیان
  • حج اورعمرہ کے مسائل
  • روزوں کے مسائل
  • دوستی اور دشمنی --الولاء ولبراء
  • آسان لغات القرآن
ان تمام کتابوں کو ڈاؤنلوڈ کرنے کےلیے یہاں کلک کریں۔
 
Top