• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محبت اور عشق میں فرق

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
امام ابن تيمیہ رح نے کیا خوب لکھا ہے:
قال هؤلاء والعشق مذموم مطلقا لا يمدح في محبة الخالق ولا المخلوق لأنه المحبة المفرطة الزائدة على الحد المحدود وأيضا فإن لفظ العشق إنما يستعمل في العرف في محبة الإنسان لامرأة أو صبي لا يستعمل في محبة كمحبة الأهل والمال والجاه ومحبة الأنبياء والصالحين وهو مقرون كثيرا بالفعل المحرم إما بمحبة امرأة أجنبية أو صبي يقترن به النظر المحرم و اللمس
لوگ کہتے ہیں کہ لفظ عشق مطلق طور پر ایک مذموم لفظ ہے اس کو خالق و مخلوق کی محبت بیان کرنے کے لیے اچھا نہیں سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہ لفظ اس محبت کے لیے مستعمل ہے جو محبت کی مقررہ حدود سے تجاوز کر جائے۔ اور اس لیے بھی کہ عرف عام میں یہ لفظ صرف (اجنبی )عورت یا بے ریش اجنبی بچے کی محبت بیان کرنے کے لیے بولا جاتا ہے لفظ عشق کو اہل و عیال ، مال و دولت اور جاہ و جلال اور انبیا اور نیک لوگوں کی محبت بیان کرنےکے لیے استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ اس لفظ کے ساتھ ایک حرام کام جڑا ہوا ہے اور وہ ہے کسی اجنبی عورت محبت یا کسی بچے کو غلط نظر سے دیکھنا اور چھونا پایا جاتا ہے۔
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,592
پوائنٹ
791
عشق خلل ہے دما غ کا

شاعر نے جو کہا ہے کہ :
“ کہتے ہیں جس کو عشق خلل ہے دما غ کا “
تو اس کی لغت اورمعاشرت کی روشنی میں کیا حیثیت ہے اور کیا شعرا کرام نے اس لفظ کو درست طور پر استعمال کیا ہے۔
عربی لغت میں عشق ایک ایسے لیس دار پودے کے لئے استعمال کیا گیا ہے جو کسی چیز میں چمٹ جائے تو اسے اتارنا اتنا ہی مشکل امر ہوتا ہے۔
اور المعجم الوسیط میں ہے :.( عَشَّقَ ) الشيءَ بآخر۔ایک شیء کو دوسری میں داخل کرنا ؛
شاید شعرا کرام نے اس لفظ کو عربی لغت کی حقیقت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ابتدا میں ایک استعار ے کے طور پر استعمال کیا ہوگا-
خود اردو شاعری کے امام مرزا غالب نے بھی ایک شعر میں تسلیم کیا ہے کہ “عشق“ کا لفظ انتہائی مضر رساں اثرات کا حامل ہے جب ہی تو وہ کہتے ہیں کہ :-
عشق نے غالب نکما کر دیا
ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے

یہ غالب کی شاعری پر ہی منحصر نہیں اکثر و بیشتر شعرا نے اپنے کلام میں متنبہ کیاہے کہ جس کو بھی عشق نامی ییماری لگ گئی وہ اس کے لئے جان لیوا ثابت ہوتی ہے- حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق خودکشی اور اقدام خودکشی اور کسی مخصوص کام میں ناکامی کے ٥٠ فیصد سے زائد کیس میں وجہ متحرکہ یہی بیماری ہوتی ہے جو کہ سب سے زیادہ نوجوانوں کو لگ جاتی ہے ؛
اسی لئے کئی دوسرے شعرا نے بھی اپنے کلام میں کہا ہے کہ :-
عا شقی کا ہو برا ،اس نے بگاڑے سارے کام
ہم تو اے بی میں رہے اغیار بی اے ہوگئے

-----------------
قہر ہے ،موت ہے، قضا ہے عشق
شچ تو یہ ہے بری بلا ہے عشق


نفسیاتی اور جسمانی بیماریوں کی تحقیق کے لئے سائنس نے ایک اہم کردار ادا کیا ہے- اس کی ایک شاخ انسانی رویوں سے تعلق کا سائنس ہے -جس میں تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری میں مبتلا لوگوں کے دماغ جینیات بھی تبدیل ہوجاتے ہیں۔- یہی وجہ ہے کہ دماغی امراض کے ماہرین نے
’‘ اس مرض کو جنون کی ایک قسم قرار دے دیا ہے ’‘
یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں مبتلا شخص خود کو بیمار تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتا- شروع میں اس مرض میں
عموما دل کی رفتار تیز اور فشار خون بلند ہوجاتا ہے لیکن جب عشق میں ناکامی ہوجائے ایسے مریض کے فشار خون کی شرح گر جاتی ہے،
اور پھر دل اور نبض کی دھڑکن سست پڑجاتی ہے اور مریض خفقا ن میں مبتلا ہوجاتا ہے- شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ:-
ہو کے عاشق وہ پری رو اور نازک بن گیا
رنگ کھلتا جائے ہے جتنا کہ اڑتا جائے ہے
 
Top