حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,100
- ری ایکشن اسکور
- 1,460
- پوائنٹ
- 344
امام ابن تيمیہ رح نے کیا خوب لکھا ہے:
قال هؤلاء والعشق مذموم مطلقا لا يمدح في محبة الخالق ولا المخلوق لأنه المحبة المفرطة الزائدة على الحد المحدود وأيضا فإن لفظ العشق إنما يستعمل في العرف في محبة الإنسان لامرأة أو صبي لا يستعمل في محبة كمحبة الأهل والمال والجاه ومحبة الأنبياء والصالحين وهو مقرون كثيرا بالفعل المحرم إما بمحبة امرأة أجنبية أو صبي يقترن به النظر المحرم و اللمس
لوگ کہتے ہیں کہ لفظ عشق مطلق طور پر ایک مذموم لفظ ہے اس کو خالق و مخلوق کی محبت بیان کرنے کے لیے اچھا نہیں سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہ لفظ اس محبت کے لیے مستعمل ہے جو محبت کی مقررہ حدود سے تجاوز کر جائے۔ اور اس لیے بھی کہ عرف عام میں یہ لفظ صرف (اجنبی )عورت یا بے ریش اجنبی بچے کی محبت بیان کرنے کے لیے بولا جاتا ہے لفظ عشق کو اہل و عیال ، مال و دولت اور جاہ و جلال اور انبیا اور نیک لوگوں کی محبت بیان کرنےکے لیے استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ اس لفظ کے ساتھ ایک حرام کام جڑا ہوا ہے اور وہ ہے کسی اجنبی عورت محبت یا کسی بچے کو غلط نظر سے دیکھنا اور چھونا پایا جاتا ہے۔
قال هؤلاء والعشق مذموم مطلقا لا يمدح في محبة الخالق ولا المخلوق لأنه المحبة المفرطة الزائدة على الحد المحدود وأيضا فإن لفظ العشق إنما يستعمل في العرف في محبة الإنسان لامرأة أو صبي لا يستعمل في محبة كمحبة الأهل والمال والجاه ومحبة الأنبياء والصالحين وهو مقرون كثيرا بالفعل المحرم إما بمحبة امرأة أجنبية أو صبي يقترن به النظر المحرم و اللمس
لوگ کہتے ہیں کہ لفظ عشق مطلق طور پر ایک مذموم لفظ ہے اس کو خالق و مخلوق کی محبت بیان کرنے کے لیے اچھا نہیں سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہ لفظ اس محبت کے لیے مستعمل ہے جو محبت کی مقررہ حدود سے تجاوز کر جائے۔ اور اس لیے بھی کہ عرف عام میں یہ لفظ صرف (اجنبی )عورت یا بے ریش اجنبی بچے کی محبت بیان کرنے کے لیے بولا جاتا ہے لفظ عشق کو اہل و عیال ، مال و دولت اور جاہ و جلال اور انبیا اور نیک لوگوں کی محبت بیان کرنےکے لیے استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ اس لفظ کے ساتھ ایک حرام کام جڑا ہوا ہے اور وہ ہے کسی اجنبی عورت محبت یا کسی بچے کو غلط نظر سے دیکھنا اور چھونا پایا جاتا ہے۔
Last edited: