• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محترم کمانڈر ذکی الرحمن لکھوی کی رہائی مبارک ہو

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
کیسی آزادی اور کیسی رہائی ۔۔۔ وہ اور ان کے قائدین اب بھی قید ہی ہیں کیا آزادنہ گھونے پھرنے کو آپ آزادی سمجھتے ہیں وہ تو ان کو جیل میں بھی بہترین سہولتیں میسر تھیں یہ جو ظاہری آزادی ان کو دی گئی ہے دراصل پشاورمیں ہونے والی دہشت گردی کا جواب ہے بھارت کو لیکن کیا جماعۃ الدعوہ آزاد ہے ؟ کیا زکی کی رہائی سے وہ اپنے منہج پر کھل کر چل سکتے ہیں کبھی نہیں
محترم بھائی آئیڈیل چیز کی آرزو رکھنا بہت اچھا ہے اللہ تعالی اس پر آپ کو جزائے خیر دے البتہ آئیڈیل چیز سے کم نعمت کا ملنا بھی بہت بڑی خوشی ہے پس ہم تو الحمد للہ جماعۃ الدعوہ کے کچھ پابندیوں میں ہونے کے باوجود اسکے کاموں کو نفع بخش ہی سمجھتے ہیں بھلا آپ بتائیں کہ کون آج پابندیوں میں نہیں ہے کچھ نہ کچھ پابندیاں تو ہر ایک پر ہوتی ہیں چاہے وہ پابندیاں اولو الامر کی طرف سے ہوں یا کچھ اور طرح کی ہوں جیسا کہ آپ نے دیکھا ہو کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فتح مکہ کے بعد بھی مکہ میں کعبۃ اللہ کو اصلی بنیادوں پر بنانا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چاہت تو تھی مگر معاشرے کے رجحان کی وجہ سے عمل نہ کیا
اس کو میں آپ کو سمجھاتا ہو آپ میرے بہت ہی پیارے بھائی ہیں جنہوں نے اپنا نام ہی ضرب توحید رکھا ہوا ہے اور مجھے توحید کی ضرب لگانے سے بہت محبت ہے یقینا آپ کو بھی ہو گی جو آپ نے اپنا نام یہ رکھا ہے اب آپ سے یہ سوال ہے کہ آپ مانتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قبریں (مزار) برابر کرنے کو کہا مگر آپ آزاد نہیں کہ اس پر عمل کر سکیں

بتائیں محترم بھائی آپ آزاد ہیں کہ اس پر عمل کر سکیں

تو پھر بھلا ایک آدمی جب جماعۃ الدعوۃ سے باہر رہ کر بھی آزاد نہیں مگر پھر بھی آئیڈیل دینی کام سے کم لیول کا دینی کام کر رہا ہوتا ہے
تو کیا جماعۃ الدعوہ کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کچھ پابندیوں کے تحت رہ کر دین کا کام کر سکے

اللہ تعالی ہمارا حامی و ناصر ہو اور ہمارے معاشرے کو آئیڈیل معاشرہ بنا دے یہ ہماری شدید خواہش ہے البتہ اس خواہش کی وجہ سے کم آئیڈیل کام کرنا ہم نہیں چھوڑتے واللہ اعلم

محترم @خضر حیات بھائی میرے منہج کی اصلاح کر سکتے ہیں
 
Last edited:

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
یہ تو میں بتانا ہی بھول گیا تھا کہ محترم ذی الرحمن حفظہ اللہ بھائی کو عدالت نے تو ضمانت منظور کر لی تھی مگر بعد میں حکومت کی طرف سے ایک ماہ کے لئے اڈیالہ جیل میں ہی نظر بند ہیں کہتے ہیں عالمی دباؤ ہے ایک ماہ کے بعد دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے اللہ بہتر کرے امین
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

خبروں سے عدالت کے فیصلہ کے مطابق ان کی تمام کیسیز سے رہائی ہو چکی ھے، فیصلہ جس کے خلاف ہو اسے اپیل کا حق حاصل ہوتا ھے، اس اپیل پر سالڈ گراؤنڈ ہونا ضروری ھے، شائد انڈیا نے اپیل سے وقت ضائع کیا ھے عدالت کا جو پہلے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے تو اپیل پر گراؤنڈ کیا ہو گی، 16 ایم پی او کے مطابق دوبارہ گرفتاری عمل میں لائی گئی ھے بیرونی دباؤ سے اب سزا نہیں ہو سکتی کیونکہ فیصلہ سنایا جا چکا ھے ہاں کوئی گیم نہ ہو جائے اس پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

والسلام
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
ذکی الرحمٰن لکھوی کی نظربندی کا حکم معطل

شہزاد ملک
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد


قانونی ماہرین کے مطابق ضمانتی مچلکہ جمع ہونے کے بعد ذکی الرحمٰن لکھوی کی رہائی میں کوئی قانونی رکاوٹ باقی نہیں رہ جائے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبئی حملہ سازش کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمٰن لکھوی کو وفاقی حکومت کی طرف سے تین ماہ کے لیے نظربند کرنے کا حکم معطل کر دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج نورالحق قریشی نے اپنے حکم نامے میں لکھا ہے کہ وفاقی حکومت آج 29 دسمبر کو جواب داخل کروانے کی بجائے مزید مہلت مانگتی رہی، تاہم اس نے ان وجوہات کا ذکر نہیں کیا کہ انھیں کس سلسلے میں مہلت درکار ہے۔

حکومت کی طرف سے جہانگیر جدون نے عدالت میں حاضر ہو کر موقف پیش کیا کہ دیگر اہم ملکی امور میں مصروف ہونے کی وجہ سے حکومت جواب داخل نہیں کروا سکی، اس لیے اسے مزید مہلت کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کی 26 تاریخ کو ذکی الرحمٰن لکھوی کے وکیل نے 16 ایم پی او کے تحت اپنے موکل کی نظربندی کو چیلنج کیا تھا، اور عدالت نے اس ضمن میں حکومت سے 29 دسمبر کو جواب طلب کیا تھا۔

عدالت نے اپنے حکم نامے میں مزید کہا ہے کہ ملزم اب فوری طور پر عدالت میں دس لاکھ کا ضمانتی مچلکہ متعلقہ عدالت میں جمع کروائے، اور اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ ممبئی سازش کیس کی ہر سماعت میں پیش ہو گا۔

قانونی ماہرین کے مطابق ضمانتی مچلکہ جمع ہونے کے بعد ذکی الرحمٰن لکھوی کی رہائی میں کوئی قانونی رکاوٹ باقی نہیں رہ جائے گی۔

وفاقی حکومت نے ذکی الرحمٰن لکھوی کی ضمانت سے متعلق انسدادِ دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو ابھی تک اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج نہیں کیا۔

سرکاری وکیل چوہدری اظہر نے اس ضمن میں کہا کہ انھیں ابھی تک عدالت سے اس فیصلے کی مصدقہ نقل موصول نہیں ہوئی اس لیے وہ اس سلسلے میں کوئی بات نہیں کر سکتے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے گذشتہ ہفتے ذکی الرحمٰن لکھوی کی ضمانت منظور ہونے کے بعد اُنھیں خدشۂ نقضِ امن کے تحت راولپنڈی کی اڈیالہ جیل ہی میں نظر بند کر دیا تھا۔

ادھر بھارتی حکومت نے ذکی الرحمٰن لکھوی کی ضمانت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ اس عدالتی فیصلے کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرے۔

ح
 
Top