عامر عدنان
مشہور رکن
- شمولیت
- جون 22، 2015
- پیغامات
- 921
- ری ایکشن اسکور
- 264
- پوائنٹ
- 142
*محدثِ کبیر علامہ رئیس الاحرار رئیس احمد ندوی رحمہ الله*
*تحریر:---سعیدالرحمٰن عزیز سلفی*
*ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے*
*بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا*
ماضی قریب میں ہم سے جدا ہوئے ایک *بڑے محدث،* (اللہ تعالیٰ اُنھیں غریق رحمت فرمائے)
*جامعہ سلفیہ بنارس* میں انھوں اپنی پوری زندگی لگا دی اور آخری لمحات تک کُلّی طور پر وفاداری کا ثبوت دیا اور انھوں نے جو تصنیف و تالیف کا کام کیا وہ قابلِ تعریف و تحسین ہے اور جس علم کے پودے کی آبیاری کی اُس سے مدتوں لوگ مستفید ہوتے رہیں گے ان شاءالله۔
مئی 2009 میں وفات پانے والے *رئیس الاحرار رحمہ اللہ* نے دنیا کے اندر علمی میدان میں اپنا مقام پیدا کیا لیکن یہ مقام ہمیں کماحقہ بعد از وفات معلوم ہوا حالانکہ الحمدلله ہم نے اُن کی بیش قیمت زندگی کے 13 سال دیکھے اور سیکڑوں ملاقاتیں ہوئیں لیکن مفت کے علم اور مفت کی چیز کی کوئی وقعت نہیں ہوتی اِلّا ماشاءاللہ، وہی مثال ہمارے ساتھ ہوا کہ انتقال کے بعد جب اُن کی کتابیں نظر سے گزریں تو حقیقت آشکارا ہوئی۔
*ابھی حال کے اُبھرتے محدث جناب کفایت اللہ سنابلی حفظہ اللہ* نے اپنی کتاب "چار دن قربانی کی مشروعیت" میں *رئیس الاحرار رئیس ندوی رحمہ الله* کی کتاب "غایة التحقیق فی تضحیة ایام التشریق، ایام قربانی کتنے دن؟" کا حوالہ دیتے ہوئے *رئیس الاحرار رحمه الله* کو *"محدث کبیر"* کہا واقعی *"محدث کبیر"* کے الفاظ معنی خیز اور مبنی برحق ہیں اور جب تحقیقی نظر دوڑائی جاتی ہے تو ہمیں *علّامہ محدث العصر ناصرالدین البانی* رحمہ اللہ کے بعد *رئیس الاحرار رئیس احمد ندوی* رحمہ اللہ نظر آتے ہیں۔
شیخ کی کتاب *"مجموعہ مقالات"* اور *"اللمحات"* دیکھ کر اُن کی دقیق نظری اور وسعتِ علم کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے *"اللمحات"* کتاب کے بارے میں تعارف کرانے والے جو الفاظ لکھے ہیں وہ قابلِ دید و داد ہے انھوں نے لکھا کہ "یہ کتاب ائمہ محدثین اور مسلک اہلحدیث کے دفاع پر مبنی *ایک انسائیکلوپیڈیا ہے* جس میں مخالفین کے اعتراضات کا جواب دینے کے ساتھ ساتھ ان کے اپنے مذہب و مسلک کی حقیقت بھی دلائل و براہین کی روشنی میں خوب واضح کی گئی ہے۔
الحمدلله. شیخ، خواب کی تعبیر کا گہرا علم بھی رکھتے تھے مجھے متعدد بار خوابوں کی تعبیر پوچھنے کا موقع ملا ہے۔
شیخ نے غربت کی زندگی گزاری اور تعلیم و تعلم کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا مزید تصنیفی و تالیفی کاروائیوں میں ہمیشہ لگے رہے آخری دور میں بدن بھاری ہوگیا جس کی وجہ سے چلنا پھرنا مشکل ہوگیا اِسی لیے طلباء جامعہ سلفیہ شیخ کے کمرے ہی میں پڑھنے جایا کرتے تھے۔
وفات سے دو سال پہلے تک یعنی 2006 اور 2007 کی بات ہے جب شیخ کی آواز بھی بہت دھیمی ہوچکی تھی اور اُٹھنا بیٹھنا مشکل ہوگیا بلکہ اگر سو گئے تو اُٹھ کر بیٹھنا مشکل تھا اور بیٹھ جائیں تو واپس لیٹنا مشکل تھا ایسے دور میں دیکھا گیا کہ شیخ کے بستر پر متعدد ضخیم کتابیں موجود رہتی تھیں، اور بستر ہی پر ایک چھوٹے سے ڈیسک پر کاپی اور قلم رکھا رہتا۔
شیخ کی کوشش سے بےشمار لوگ کتاب وسنت کی طرف گامزن ہوئے بلکہ اُن کا پورا گاؤں اہل حدیث ہوگیا۔
شیخ کی بہت سی کتابیں مطبوع ہیں اور اکثر کتابیں رد پر لکھی گئیں اور اُس میں منہجِ سلف اور کتاب و سنت کو اجاگر کیا۔
مولانا *مفتی جمیل نذیری صاحب* نے جب نماز کے موضوع پر کتاب لکھی جس میں مسلک کو ترجیحی بنیاد بنایا اور کتاب و سنت کو ترک کیا تو اُس کتاب کا رد کرتے ہوئے *رئیس الاحرار رحمہ الله* نے کتاب بنام *"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا صحیح طریقۂ نماز"* لکھی۔
https://kitabosunnat.com/kutub-library/rasool-akram-ka-saheeh-tareeqa-namaz
اِس کتاب کو ڈاؤنلوڈ کرکے مطالعہ کرسکتے ہیں۔
اِس کتاب کے لِنک پر جاکر شیخ کی دیگر کتابیں بھی ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔
شیخ کی تمام کتابوں کو دیکھ کر اور شیخ کی علمی میدان میں مشغولیت کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ اگر شیخ کی زندگی میں اُن کی حوصلہ افزائی کی گئی ہوتی اور اُن کے علم اور محدثانہ اسلوب کی قدردانی کی گئی ہوتی تو اِس سے کہیں زیادہ طالبانِ علومِ نبوت کی تشنگی کا سامان میسر آجاتا۔
*والدِ محترم جناب عزیزالرحمٰن سلفی حفظہ اللہ* بار بار انتظامیہ کو تنبیہ کرتے کہ *ندوی صاحب* سے کماحقہ علمی خدمات لیں اور "اللمحات" جو کئی جلدوں پر مشتمل ہے اُسے پورا کروانے اور نشر کروانے میں اُن کی مدد کریں لیکن *…مالِ مفت دلِ بے رحم…* والی مثال صادق آئی، ویسے الحمدلله *"اللمحات"* نشر ہوچکی ہے آپ ڈاؤنلوڈ کرکے استفاده کرسکتے ہیں۔
خیر! *محدث کبیر رئیس الاحرار رحمہ اللہ* نے جو علمی خدمات انجام دیں ان شاءالله اُن کی نجاتِ اُخروی اور ہماری علمی تشنگی کے لئے بہت حد تک کافی ہیں۔
*یہ علم کا سودا یہ رسالے یہ کتابیں*
*اک شخص کی یادوں کو بھلانے کیلیے ہیں*
جاں نثار اختر
*جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک*
*ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل سکتے ہیں*
اللہ تعالیٰ شیخ کی برزخی زندگی میں سکون و راحت نصیب فرمائے اور مع اول السابقین جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ *اور ہمیں اُن کا نعم البدل عطا فرمائے۔*
*تحریر:---سعیدالرحمٰن عزیز سلفی*
*واٹساپ:---9670752787*
*تحریر:---سعیدالرحمٰن عزیز سلفی*
*ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے*
*بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا*
ماضی قریب میں ہم سے جدا ہوئے ایک *بڑے محدث،* (اللہ تعالیٰ اُنھیں غریق رحمت فرمائے)
*جامعہ سلفیہ بنارس* میں انھوں اپنی پوری زندگی لگا دی اور آخری لمحات تک کُلّی طور پر وفاداری کا ثبوت دیا اور انھوں نے جو تصنیف و تالیف کا کام کیا وہ قابلِ تعریف و تحسین ہے اور جس علم کے پودے کی آبیاری کی اُس سے مدتوں لوگ مستفید ہوتے رہیں گے ان شاءالله۔
مئی 2009 میں وفات پانے والے *رئیس الاحرار رحمہ اللہ* نے دنیا کے اندر علمی میدان میں اپنا مقام پیدا کیا لیکن یہ مقام ہمیں کماحقہ بعد از وفات معلوم ہوا حالانکہ الحمدلله ہم نے اُن کی بیش قیمت زندگی کے 13 سال دیکھے اور سیکڑوں ملاقاتیں ہوئیں لیکن مفت کے علم اور مفت کی چیز کی کوئی وقعت نہیں ہوتی اِلّا ماشاءاللہ، وہی مثال ہمارے ساتھ ہوا کہ انتقال کے بعد جب اُن کی کتابیں نظر سے گزریں تو حقیقت آشکارا ہوئی۔
*ابھی حال کے اُبھرتے محدث جناب کفایت اللہ سنابلی حفظہ اللہ* نے اپنی کتاب "چار دن قربانی کی مشروعیت" میں *رئیس الاحرار رئیس ندوی رحمہ الله* کی کتاب "غایة التحقیق فی تضحیة ایام التشریق، ایام قربانی کتنے دن؟" کا حوالہ دیتے ہوئے *رئیس الاحرار رحمه الله* کو *"محدث کبیر"* کہا واقعی *"محدث کبیر"* کے الفاظ معنی خیز اور مبنی برحق ہیں اور جب تحقیقی نظر دوڑائی جاتی ہے تو ہمیں *علّامہ محدث العصر ناصرالدین البانی* رحمہ اللہ کے بعد *رئیس الاحرار رئیس احمد ندوی* رحمہ اللہ نظر آتے ہیں۔
شیخ کی کتاب *"مجموعہ مقالات"* اور *"اللمحات"* دیکھ کر اُن کی دقیق نظری اور وسعتِ علم کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے *"اللمحات"* کتاب کے بارے میں تعارف کرانے والے جو الفاظ لکھے ہیں وہ قابلِ دید و داد ہے انھوں نے لکھا کہ "یہ کتاب ائمہ محدثین اور مسلک اہلحدیث کے دفاع پر مبنی *ایک انسائیکلوپیڈیا ہے* جس میں مخالفین کے اعتراضات کا جواب دینے کے ساتھ ساتھ ان کے اپنے مذہب و مسلک کی حقیقت بھی دلائل و براہین کی روشنی میں خوب واضح کی گئی ہے۔
الحمدلله. شیخ، خواب کی تعبیر کا گہرا علم بھی رکھتے تھے مجھے متعدد بار خوابوں کی تعبیر پوچھنے کا موقع ملا ہے۔
شیخ نے غربت کی زندگی گزاری اور تعلیم و تعلم کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا مزید تصنیفی و تالیفی کاروائیوں میں ہمیشہ لگے رہے آخری دور میں بدن بھاری ہوگیا جس کی وجہ سے چلنا پھرنا مشکل ہوگیا اِسی لیے طلباء جامعہ سلفیہ شیخ کے کمرے ہی میں پڑھنے جایا کرتے تھے۔
وفات سے دو سال پہلے تک یعنی 2006 اور 2007 کی بات ہے جب شیخ کی آواز بھی بہت دھیمی ہوچکی تھی اور اُٹھنا بیٹھنا مشکل ہوگیا بلکہ اگر سو گئے تو اُٹھ کر بیٹھنا مشکل تھا اور بیٹھ جائیں تو واپس لیٹنا مشکل تھا ایسے دور میں دیکھا گیا کہ شیخ کے بستر پر متعدد ضخیم کتابیں موجود رہتی تھیں، اور بستر ہی پر ایک چھوٹے سے ڈیسک پر کاپی اور قلم رکھا رہتا۔
شیخ کی کوشش سے بےشمار لوگ کتاب وسنت کی طرف گامزن ہوئے بلکہ اُن کا پورا گاؤں اہل حدیث ہوگیا۔
شیخ کی بہت سی کتابیں مطبوع ہیں اور اکثر کتابیں رد پر لکھی گئیں اور اُس میں منہجِ سلف اور کتاب و سنت کو اجاگر کیا۔
مولانا *مفتی جمیل نذیری صاحب* نے جب نماز کے موضوع پر کتاب لکھی جس میں مسلک کو ترجیحی بنیاد بنایا اور کتاب و سنت کو ترک کیا تو اُس کتاب کا رد کرتے ہوئے *رئیس الاحرار رحمہ الله* نے کتاب بنام *"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا صحیح طریقۂ نماز"* لکھی۔
https://kitabosunnat.com/kutub-library/rasool-akram-ka-saheeh-tareeqa-namaz
اِس کتاب کو ڈاؤنلوڈ کرکے مطالعہ کرسکتے ہیں۔
اِس کتاب کے لِنک پر جاکر شیخ کی دیگر کتابیں بھی ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔
شیخ کی تمام کتابوں کو دیکھ کر اور شیخ کی علمی میدان میں مشغولیت کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ اگر شیخ کی زندگی میں اُن کی حوصلہ افزائی کی گئی ہوتی اور اُن کے علم اور محدثانہ اسلوب کی قدردانی کی گئی ہوتی تو اِس سے کہیں زیادہ طالبانِ علومِ نبوت کی تشنگی کا سامان میسر آجاتا۔
*والدِ محترم جناب عزیزالرحمٰن سلفی حفظہ اللہ* بار بار انتظامیہ کو تنبیہ کرتے کہ *ندوی صاحب* سے کماحقہ علمی خدمات لیں اور "اللمحات" جو کئی جلدوں پر مشتمل ہے اُسے پورا کروانے اور نشر کروانے میں اُن کی مدد کریں لیکن *…مالِ مفت دلِ بے رحم…* والی مثال صادق آئی، ویسے الحمدلله *"اللمحات"* نشر ہوچکی ہے آپ ڈاؤنلوڈ کرکے استفاده کرسکتے ہیں۔
خیر! *محدث کبیر رئیس الاحرار رحمہ اللہ* نے جو علمی خدمات انجام دیں ان شاءالله اُن کی نجاتِ اُخروی اور ہماری علمی تشنگی کے لئے بہت حد تک کافی ہیں۔
*یہ علم کا سودا یہ رسالے یہ کتابیں*
*اک شخص کی یادوں کو بھلانے کیلیے ہیں*
جاں نثار اختر
*جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک*
*ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل سکتے ہیں*
اللہ تعالیٰ شیخ کی برزخی زندگی میں سکون و راحت نصیب فرمائے اور مع اول السابقین جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ *اور ہمیں اُن کا نعم البدل عطا فرمائے۔*
*تحریر:---سعیدالرحمٰن عزیز سلفی*
*واٹساپ:---9670752787*