• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث فورم کی عصر حاضر کے علماء کرام تک رسائی

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !
کچھ عرصے سے محدث فورم پر علماء کرام کی کمی بڑی شدت سے محسوس ہوتی ہے۔پاکستان انڈیا اور سعودی عرب سمیت ایسے علماء اکرام کثرت سے موجود ہیں ، جو بذریعہ انٹرنیٹ دعوت و تبلیغ سے منسلک ہیں۔ان کے فیس بک پیجز ، ویب سائٹس ہیں۔کیا ہی اچھا ہو جائے کہ علماء کرام کو محدث فورم پر بھی مدعو کیا جائے، محدث انتظامیہ کا بیک گراؤنڈ دینی وعلمی ہے ، یہ ایک بہترین کوشش ہو سکتی ہے۔
اس ضمن میں میرے پاس کچھ تجاویز بھی ہیں کہ چونکہ علماء کرام کے پاس وقت محدود اور مصروف رہتا ہے ، اس لیے ان کے دروس ، اور دینی محافل میں شرکت کرنے والے حضرات یا ان کے شاگرد یہاں پر عوام الناس کے مسائل ان تک پہنچا سکتے ہیں ، اس کا اہم فائدہ یہ ہو گا کہ علماء اکرام کو یہاں کے بحث و مباحثہ میں الجھنا نہیں پڑے گا۔فورم پر ایسے اراکین بھی موجود ہیں ، جو پاکستان ، انڈیا اور سعودی عرب کے علما کرام سے ملاقات میں رہتے ہیں ، وہ اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
سعودی عرب میں شیوخ ، معراج ربانی ، محمد عاقل ، شیخ توصیف الرحمن ، شیخ مقصود الحسن فیضی ، منیر قمر وغیرھم شامل ہیں، جن سے رابطہ کے ذریعے یہ پلیٹ فورم مزید علمی سفر پر گامزن ہو سکتا ہے کیونکہ دینی علم و مسائل علماء کرام سے سمجھنا بے حد ضروری ہے ۔ان شاء اللہ!

اگر معزز اراکین نیکی کے اس کام میں شامل ہونا چاہتے ہیں ، تو ضرور ساتھ دیں یا کم از کم بحیثیت رکن اپنا کردار ادا کریں۔ جزاکم اللہ خیرا!!
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
بہترین تجویز ہے ۔
ویسے میں نے بھی ذاتی طور پر اس سلسلے میں غور و فکر کیا ہے ، لیکن کوئی عملی صورت نظر نہیں آرہی ۔
کیونکہ علماء کی ایک کثیر تعداد انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے مثلا فیس بک ، واٹس ایپ وغیرہ لیکن ان میں سے اکثریت ’’ فورمز کی دنیا ‘‘ سے ناواقف ہے ۔
جب آپ ان کو فورم پر آنے کی دعوت دیں گے تو فورم میں رجسٹریشن ، موضوعات کامطالعہ کیسے کرناہے ؟ موضوعات شروع کیسے کرنے ہیں ؟ ریٹنگ کیا بیماری ہے ؟ وغیرہ وغیرہ یہ سب چیزیں علماء کی ’’ سادہ طبیعت ‘‘ پر گراں گزرتی ہیں ۔
اور پھر علماء کے ادب و احترام ، رکھ رکھاؤ کے مسائل بھی ہیں ، کیونکہ بہت سارے نا عاقبت اندیش گستاخی کا ارتکاب کرنا باعث فخر سمجھتے ہیں ۔
خیر ذرا دیر ہے اندھیر نہیں ، چند سالوں بعد ’’ علماء ‘‘ فورمز پر نظر آیا کریں گے ، ان شاءاللہ ۔ کیونکہ چند سال بعد جو علماء کی فہرست میں آنے والے ہیں وہ آج سے ہی انٹرنیٹ کی باریکیوں اور اتار چڑھاؤ سے واقفیت رکھتے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ویسے میرے ذہن میں ایک عملی صورت یہ آرہی ہے کہ کسی خاص عالم دین سے ہفتے میں یا مہینے میں ایک بار کچھ وقت لیا جائے ، اور ان سے موضوع بھی پوچھ لیا جائے ، اور اراکین فورم کو بتادیا جائے کہ اس موضوع پر جتنے سوالات ہیں پیش کردیے جائیں ، پھر ان سوالات کو عالم دین کے سامنے پیش کیا جائے ، اور ان کے جوابات لکھ کر یا لکھوا کر یا ریکارڈنگ کے ذریعے فورم پر لگادیے جائیں ۔
اور ہر ہفتے یا مہینے ایک نئے عالم دین کا انتخاب کیا جائے ، اس سے علماء فورمز سے واقف بھی ہوں گے اور اہل فورمز کو اپنے سوالات کے قابل اطمینان جوابات بھی ملیں گے ۔
سوالات پہنچانا ، ان کے جوابات وصول کرنا اس کے لیے
1۔ فورم کا کوئی رکن براہ راست ملاقات کرکے بھی یہ کام سر انجام دے سکتا ہے ۔
2۔ عالم دین سے ای میل کے ذریعے بھی رابطہ رکھا جاسکتا ہے ۔
3۔ فیس بک یا واٹس ایپ وغیرہ سے بھی یہ کام لیا جاسکتا ہے ۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
نظریہ بہت اچھا ہے ۔میرے خیال میں عالم تحریکی ذہن کا ہو اور بات مختصر مگر مدلل کرتا ہو
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
ویسے میرے ذہن میں ایک عملی صورت یہ آرہی ہے کہ کسی خاص عالم دین سے ہفتے میں یا مہینے میں ایک بار کچھ وقت لیا جائے ، اور ان سے موضوع بھی پوچھ لیا جائے ، اور اراکین فورم کو بتادیا جائے کہ اس موضوع پر جتنے سوالات ہیں پیش کردیے جائیں ، پھر ان سوالات کو عالم دین کے سامنے پیش کیا جائے ، اور ان کے جوابات لکھ کر یا لکھوا کر یا ریکارڈنگ کے ذریعے فورم پر لگادیے جائیں ۔
اور ہر ہفتے یا مہینے ایک نئے عالم دین کا انتخاب کیا جائے ، اس سے علماء فورمز سے واقف بھی ہوں گے اور اہل فورمز کو اپنے سوالات کے قابل اطمینان جوابات بھی ملیں گے ۔
سوالات پہنچانا ، ان کے جوابات وصول کرنا اس کے لیے
1۔ فورم کا کوئی رکن براہ راست ملاقات کرکے بھی یہ کام سر انجام دے سکتا ہے ۔
2۔ عالم دین سے ای میل کے ذریعے بھی رابطہ رکھا جاسکتا ہے ۔
3۔ فیس بک یا واٹس ایپ وغیرہ سے بھی یہ کام لیا جاسکتا ہے ۔
ماشاء اللہ۔۔۔براہ راست ملاقات مفید ہے، عالم دین بذریعہ ای میل جوابات کی مفصل ٹائپنگ نہیں کر سکیں گے ، اس کے لیے وقت درکار ہو گا۔
فیس بک اور واٹس اپ سے ممکن ہے۔
لیکن خضر بھائی اس سلسلے میں آپ شروعات کر سکتے ہیں۔جامعہ اسلامیہ میں سعودی عرب کے علماء و شیوخ کے دروس ہوتے ہیں ، اس کے علاوہ مسجد نبوی میں لغہ اردو اور لغہ عربی میں بھی شیوخ موجود ہیں۔جن کے وعظ میں نے خود بھی سنے ہیں۔اگر آپ ان سے اس سلسلے میں ایک گفتگو کر لیں تو ہو سکتا ہے کوئی صورت نکل آئے۔
شیخ ارشاد الحق اثری کے قریبی لوگ اس فورم پر آ جائیں تو ان سے میرے بڑے سوالات ہیں۔
اگر آپ کے علماء وقت سے فیس بک وغیرہ پر روابط ہیں تو اراکین کے سوالات اور موضوعات پر ان سے بات کر سکتے ہیں۔اس کے لیے خضر بھائی کے بتائے طریقے پر عمل کیا جائے گا ، ہفتہ بھر یا مہینہ متعلقہ موضوع پر سوالات جمع کیئے جائیں گے۔ان شاء اللہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
یہ تھریڈ آج سے دو سال پہلے شروع ہوا تھا ۔ اس وقت حال یہ ہے کہ کئی ایک کبار و صغار اہل علم واٹس ایپ پر دستیاب ہیں ، کئی گروپس میں بحث و مباحثے بھی ہوتے ہیں ، لیکن ان ہونے والے مباحثوں اور علمی نکات کو مرتب کرنے کی ابھی تک کوئی سنجیدہ و متواتر کوشش نہیں ہوسکی ۔
واٹس ایپ کی بند مجالس میں ہونے والی علمی گفتگوئیں ، منظر عام پر لانا ایک اہم کام ہے ، اللہ تعالی کسی کو توفیق دے ۔
 
Top