• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث کوئز سیکشن

کیا یہ تھریڈ آپ کے لۓ مفید ھے؟


  • Total voters
    1
  • Poll closed .

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.

محترم قارئین!
اس تھریڈ میں کوئز کا سلسلہ شروع کیا جا رھا ھے. امید ھے کہ خود بھی مستفید ھوں گے اور دوسروں کو بھی اس سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیں گے. ان شاء اللہ

کچھ کوئز کے طریقہ کار کے بارے میں: ان شاء اللہ اوپشنل کوئز پوچھے جائیں گے.
کوئز اور اسکے جواب میں وقفہ رکھا جاۓ گا. اور جواب میری ھی طرف سے ھوگا.

نوٹ: ایک طالب علم ھوں اسلۓ براہ کرم غلطی ھونے پر نشاندہی ضرور فرمائیں.
جزاکم اللہ خیر.
اللہ ھم سب کو نیک اعمال کی توفیق عطا فرماۓ. آمین
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
سوال نمبر ایک:


بنی آدم میں سے ھر انسان کو اللہ سبحانہ تعالی نے کتنے جوڑوں کے ساتھ پیدا فرمایا ھے؟

ا. 60
ب. 160
ج. 180
د. 360
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
بنی آدم میں سے ھر انسان کو اللہ سبحانہ تعالی نے کتنے جوڑوں کے ساتھ پیدا فرمایا ھے؟
صحیح جواب (د) :360

دلیل: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّهُ خُلِقَ كُلُّ إِنْسَانٍ مِنْ بَنِى آدَمَ عَلَى سِتِّينَ وَثَلاَثِمَائَةِ مَفْصِلٍ فَمَنْ كَبَّرَ اللَّهَ وَحَمِدَ اللَّهَ وَهَلَّلَ اللَّهَ وَسَبَّحَ اللَّهَ وَاسْتَغْفَرَ اللَّهَ وَعَزَلَ حَجَرًا عَنْ طَرِيقِ النَّاسِ أَوْ شَوْكَةً أَوْ عَظْمًا عَنْ طَرِيقِ النَّاسِ وَأَمَرَ بِمَعْرُوفٍ أَوْ نَهَى عَنْ مُنْكَرٍ عَدَدَ تِلْكَ السِّتِّينَ وَالثَّلاَثِمِائَةِ السُّلاَمَى فَإِنَّهُ يَمْشِى يَوْمَئِذٍ وَقَدْ زَحْزَحَ نَفْسَهُ عَنِ النَّارِ ». قَالَ أَبُو تَوْبَةَ وَرُبَّمَا قَالَ « يُمْسِى.
ترجمہ: رسول اللہ ﷺنے فرمایا بنی آدم میں سے ہر انسان تین سو ساٹھ جوڑوں کے ساتھ پیدا کیا گیا ہے، جس نے اللہ اکبر کہا ،الحمد للہ کہا، لا الہ الا اللہ کہا، سبحان اللہ کہا ، استغفراللہ کہا اور لوگوں کے راستہ سے پتھریا کانٹے یا ہڈی کو ہٹا دیا، اور نیکی کا حکم کیا اور برائی سے منع کیا تو یہ تین سو ساٹھ جوڑوں کی تعداد (کے برابرشکر)ہے۔اور اس دن وہ اس حال میں چل رہا ہوگا کہ جہنم سے آزاد ہوگا۔ ابوتوبہ کی روایت ہے کہ وہ شام کو سب گناہوں سے پاک و صاف ہوگا۔
(صحیح مسلم: ١۰۰٧)
اللہ ھمیں عمل کی توفیق بخشے. آمین
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
سوال نمبر دو:


یہودیوں نے کس کو اللہ کا بیٹا قرار دیا؟

ا. موسی علیہ السلام
ب. ھارون علیہ السلام
ج. عزیر علیہ السلام
د. عیسی علیہ السلام
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
یہودیوں نے کس کو اللہ کا بیٹا قرار دیا؟
صحیح جواب (ج) : عزیر علیہ الصلاۃ والسلام


دلیل: وَقَالَتِ ٱلْيَهُودُ عُزَيْرٌ ٱبْنُ ٱللَّهِ وَقَالَتِ ٱلنَّصَٰرَى ٱلْمَسِيحُ ٱبْنُ ٱللَّهِ ۖ ذَٰلِكَ قَوْلُهُم بِأَفْوَٰهِهِمْ ۖ يُضَٰهِـُٔونَ قَوْلَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ مِن قَبْلُ ۚ قَٰتَلَهُمُ ٱللَّهُ ۚ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ

ترجمہ: یہود کہتے ہیں عزیر اللہ کا بیٹا ہے اور نصرانی کہتے ہیں مسیح اللہ کا بیٹا ہے یہ قول صرف ان کے منھ کی بات ہے۔ اگلے منکروں کی بات کی یہ بھی نقل کرنے لگے اللہ انہیں غارت کرے وه کیسے پلٹائے جاتے ہیں.
(سورۃ التوبۃ: ٣۰)
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
سوال نمبر تین:
بچوں کو نماز کا حکم کتنے سال کی عمر میں دینے کا حکم ہے؟؟؟

ا. سترہ سال کی عمر میں
ب. پندرہ سال کی عمر میں
ج. پانچ سال کی عمر میں
د. دس سال کی عمر میں
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
بچوں کو نماز کا حکم کتنے سال کی عمر میں دینے کا حکم ہے؟؟؟
صحیح جواب: سات سال کی عمر میں
دلیل: عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَدِّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مُرُوا أَوْلَادَكُمْ بِالصَّلَاةِ وَهُمْ أَبْنَاءُ سَبْعِ سِنِينَ، ‏‏‏‏‏‏وَاضْرِبُوهُمْ عَلَيْهَا وَهُمْ أَبْنَاءُ عَشْرٍ سِنِينَ، ‏‏‏‏‏‏وَفَرِّقُوا بَيْنَهُمْ فِي الْمَضَاجِعِ .
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تمہاری اولاد سات سال کی ہو جائے تو تم ان کو نماز پڑھنے کا حکم دو، اور جب وہ دس سال کے ہو جائیں تو انہیں اس پر (یعنی نماز نہ پڑھنے پر) مارو، اور ان کے سونے کے بستر الگ کر دو ۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
سوال نمبر تین:
بچوں کو نماز کا حکم کتنے سال کی عمر میں دینے کا حکم ہے؟؟؟

ا. سترہ سال کی عمر میں
ب. پندرہ سال کی عمر میں
ج. پانچ سال کی عمر میں
د. دس سال کی عمر میں
درست جواب ”سات سال“ کا تو آپشن ہی نہیں ہے ۔۔۔ غالباً سات کی جگہ غلطی سے سترہ کمپوز ہوگیا ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
درست جواب ”سات سال“ کا تو آپشن ہی نہیں ہے ۔۔۔ غالباً سات کی جگہ غلطی سے سترہ کمپوز ہوگیا ہے۔
متفق.. جب جواب لکھ رہا تھا تب غور کیا. لیکن کیا کر سکتا تھا. اس لۓ بس جواب پر اکتفا کیا.
 
Top