lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
شارٹ ہسٹری آف سیریسنز --- سید امیرعلی --- معزالدولہ نے ۱۰ محرم کو ماتم حسین کا دن مقرر کیا / محرم کی تمام بدعات اور ہذلیات کا بانی معزالدولہ تھا
معزالدولہ نے اپنے زمانہ اقتدار میں ۱۰ محرم کو "ماتم حسین" کا دن مقرر کیا تھا اور سب سے پہلے اس رسم کی بنیاد ۳۵۲ھ میں یعنی واقعہ سے تقریباً تین سو برس بعد اسی نے ڈالی تھی شیعہ مورّخ سید امیر علی فرماتے ہیں کہ "ماتم حسین" کا بانی معزالدولہ ہی تھا ، وہ اس کے حال میں کہتے ہیں کہ:
ترجمہ : معزالدولہ - یہ شخص شیعہ تھا اور یہی وہ شحص ہے جس نے محرم کی دسویں تاریخ حادثہ کربلا کی یادگار کے طور سے قائم اور مقرر کی تھی -
(Short History of the Saracens, Syed Ameer Ali, p. 303, Macmillan & Co., Limited, ST. Martin's Street London 1916)
ابن کثیر کے بیان سے بھی اس کی مزید تائید ہوتی ہے وہ لکھتے ہیں کہ:
في عاشر المحرم من هذه السنة أمر معز الدولة بن بويه...........ينحن على الحسين بن علي بن أبي طالب
ترجمہ : اور اس سنہ (یعنی ۳۵۲ھجری) میں معزالدولہ بن بویہ نے حسین بن علی بن ابی طالب پر ماتم کرنے کا حکم دیا -
(البدایہ والنہایہ لابن كثير ، جلد ١٥ ، صفحہ ٢٦١ ، بدار ھجر)
حکم تھا کہ جلوس کے ساتھ بازاروں میں عورتیں بال کھولے سر پیٹتی نکلیں اسلام کی تاریخ میں بویہ خاندان کا عروج سیاہ ترین دور تھا - ایک طرف عبیدیوں کا مصر پر تسلط تھا جنھوں نے اسلام اور مسلمانوں کی بیخ کنی کی ہر ممکن کوشش کی اور دوسری طرف یہ بویہ خاندان تھا جو بظاہر خلیفہ کی بیعت میں تھا اور بباطن خلافت کا انتہائی دشمن۔ انھوں نے رفتہ رفتہ خلیفہ کے تمام اختیارِ سلب کر کے انھیں عضو معطل بنا دیا تھا نام کو مسلمانوں کا امام موجود تھا اور ہر جمعہ کو منبروں پر اس کے لیے دعائیں کی جاتیں تھیں۔ مگر معمولی معمولی باتوں میں بھی امام المسلمین کو یارائے دم زدن نہ تھا۔ سب اختیار اور تمام قوت معزالدولہ کی تھی ۳۵١ھجری میں بغداد کی مسجدوں میں لکھوا دیا گیا لعنت ہومعاویہ پر لعنت ہو اس پر جس نے فاطمہ کا حق غصب کیا اور اس پر جس نے ابو ذر کو شہر بدر کیا -
رات میں مسلمانوں نے یہ عبارت ہر جگہ سے مٹا دی تو دوسرے دن معزالدولہ نے اسے دوبارہ لکھوانے کا حکم دیا - لیکن اس کے وزیر المہلّبی کے مشورے سے صرف اتنا لکھوا دیا گیا خدا کی لعنت ہو ان پر جنھوں نے آلِ رسول صلی الله علیہ وسلم پر ظلم کیا اور لعنت ہو معاویہ پر -
یہ ابتداء تھی ۳۵۲ھجری میں یہ حکم لازم کردیا کہ عاشورا کے دن بازار بند رہیں ، نانبائی کھانا نہ پکائیں ، جگہ جگہ قبّے نصب ہوں جن پر سیاہ پردے لٹکائے جائیں اور عورتیں بال کھولے ہوئے بازاروں میں منہ پیٹتی نکلیں اور حسین کا ماتم کریں -
پھر اسی سال ۱۲ ذی الحجہ کو عید غدیر منائی گئی اور ڈھول تاشے پیٹے گئے - یعنی محرم کی تمام بدعات اور ہذلیات کا بانی یہی معزالدولہ تھا - عاشوراء کی اہمیت کے تحت ۱۰ محرم الحرام کا دن اسی طرح مقرر کر دیا گیا ، جس طرح پولوس نے مشرکین مغرب کے سورج دیوتا کی پیدائش کے دن کو یعنی ۲۵ دسمبر کو سیدنا مسیح علیہ السلام کا یوم پیدائش متعین کیا تھا - پولوسیت اور سبائیت قدم بقدم ساتھ ساتھ چلتی ہیں -
(بحوالہ خلافت امیر معاویہ و یزید ، محمود احمد عباسی ، صفحہ ٢٣٩ تا ٢٤١ حاشیہ)