السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میرے ایک دوست نے اپنے بچے کا نام محمد ولی رکھا ہے
اسے کچھ لوگوں نے کہا ہے کہ اس کا نام محمد ولی کی بجائے ولی محمد رکھو کیونکہ وہ بچہ اکثر بیمار رہنے لگا ہے تو اس دوست نے مجھ سے رابطہ کیا ہے کہ کسی عالم سے پوچھ کے بتاؤ کہ کونسا نام درست ہے۔
میری اہل علم سے گزارش ہے کہ اس کا صحیح جواب عنایت فرمائیں جزاکم اللہ خیرا۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
"محمد ولی " بہت پیارا نام ہے ،
محمد نام کا معنی ہے (بہت تعریف کیا جانے والا ) یعنیوہ ہستی جس کی بہت تعریف و ثناء کی گئی ہو ،اور اللہ کے آخری سچے نبی و رسول کا اسم گرامی ہے،
عربی ڈکشنری میں اس اسم کا مطلب ہے :
المحمود الخصال،(قابل تعریف خصال والا ،
المثني عليه،(جس کی مدح و ثنا کی گئی ہو ) ۔۔اور ۔۔ المشكور، المرضيُّ الأفعال، المفضَّل
اور " مَحْمَدَةُ ": قابل تعریف کام ، کارنامہ ، تعریف " کو کہا جاتا ہے ،اس کی جمع : محامد ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور "ولی " کثیر معانی کیلئے استعمال ہوتا ہے ،
اپنا ،قریبی ،دوست ،غم خوار ،متولی ،رشتہ دار ،محبوب ،مددگار، حمایتی ۔۔ اور بہت سارے دیگر معانی کیلئے استعمال ہوتا ہے
قرآن کریم میں اہل ایمان کو یہود و نصاریٰ سے دوستی اور تعلق سے منع کرتے ہوئے فرمایا :
لَا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى أَوْلِيَاءَ (یعنی یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست ،ہمدرد ،حمایتی نہ بناؤ )
بلکہ :
1۔
إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ ٭(سورۃ المائدۃ 55 )
(اے ایمان والو!) تمہارے دوست صرف اللہ، اس کا رسول اور ایمان لانے والے ہیں جو نماز قائم کرتے، زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ کے حضور جھکنے والے ہیں "
یعنی یہ کفارتمہارے "اولیاء " نہیں ،یعنی ہمدرد ،خیر خواہ ،دوست نہیں بلکہ تمہارے اولیاء تو اللہ تعالی اور اس کا رسول اور اہل ایمان ہیں ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
تو اس طرح واضح ہے کہ :
محمد ولی " نام رکھنا درست ہے ، اور بچہ کی بیماری کا اس نام سے کوئی تعلق نہیں ،
بیماری اور صحت تو اللہ تعالی کے حکم و اذن سے آتی ،جاتی ہے ، ہوالشافی
ہاں اگر یہ نام تبدیل کرنا چاہیں ،تو "محمد عبداللہ " نام رکھ لیں ۔