• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر اصطلاحات حدیث

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
بہت اچھی معلومات ہے۔
برائے مہربانی فائل کا سائز مناسب رکھا کریں۔
سائز کی سیٹنگ اور اردو تحریروں کو خوبصورت بنانے کے لیے میرا یہ ٹیوٹوریل ملاحظہ فرمائیں۔
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
غالبا صحاح ستہ کی اصطلاح غلط زد عوام ھے
کیونکے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے علاوہ باقی چاروں کتب سے صحیح اور ضعیف کو الگ کر کے دوبارہ درجہ بندی کی گئی ھے
ڈاکٹر سعید عابدی نے اس پر ایک مضمون بھی لکھا ھوا ھے جو غالبا اردو نیوز یا اردو میگزین میں چپھا تھا ۔جو فی الوقت مجھے مل نھیں رھا اگر مل گیا تو اسے یھاں چسپاں کر دوں گا باقی واللہ اعلم۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
غالبا صحاح ستہ کی اصطلاح غلط زد عوام ھے
کیونکے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے علاوہ باقی چاروں کتب سے صحیح اور ضعیف کو الگ کر کے دوبارہ درجہ بندی کی گئی ھے
ڈاکٹر سعید عابدی نے اس پر ایک مضمون بھی لکھا ھوا ھے جو غالبا اردو نیوز یا اردو میگزین میں چپھا تھا ۔جو فی الوقت مجھے مل نھیں رھا اگر مل گیا تو اسے یھاں چسپاں کر دوں گا باقی واللہ اعلم۔
اگر کوئی چھ معروف کتابوں کو ’کتبِ ستہ‘ کہے پھر بھی ٹھیک ہے اور ان کتابوں میں صحیح احادیث کی اغلبیّت کی بناء پر اگر صحاح ستہ کہہ دے تو بھی ٹھیک ہے۔
واللہ اعلم!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اگر کوئی چھ معروف کتابوں کو ’کتبِ ستہ‘ کہے پھر بھی ٹھیک ہے اور ان کتابوں میں صحیح احادیث کی اغلبیّت کی بناء پر اگر صحاح ستہ کہہ دے تو بھی ٹھیک ہے۔
واللہ اعلم!
اگر تو کوئی عالم خبیر اس طرح کی بات کہے پھر تو صحیح ہے کہ اس نے اگرچہ اغلبیت کی بنا پر صحاح کہا ہے لیکن اس کا مطلب اس کے نزدیک یہ نہیں کہ ان میں ساری احادیث صحیح ہیں ۔
علماء اس اصطلاح پر اس لیے رد کرتے ہیں کیونکہ بعض حضرات ’’ صحاح ستہ ‘‘ کا نام لے کر حدیث ضعیف کو بھی ’’ صحیح ‘‘ منوانے پر تل جاتے ہیں ۔ کہ بھئی تم کون ہوتے ہو اس کو ’’ ضعیف ‘‘کہنے والے یہ تو صحاح ستہ میں ہے ۔ اور اگر علماء کےاس طبقے کی تحریرات کا تتبع کیا جائے تو آپ کو ایسی مثالیں مل جائیں گی جہاں ’’ صحت حدیث ‘‘ کی دلیل اس کا ان ’’ کتب ستہ ‘‘ میں ہونا ہے ۔
جب معاملہ یہأں تک ہے تو پھر میرے خیال سے عافیت اس کو حقیقت پر محمول کرنے میں ہی ہے ۔ خصوصا جب ایسے حضرات کا خطرہ ہو جو ’’ موضوعات ‘‘ کے ساتھ لفظ ’’ شریف ‘‘ لگا کر حدیث بنا لیتے ہیں اور بعض اساتذہ کی زبانی بطور دلیل کے فتوی میں استعمال بھی کر لیتے ہیں ۔ اللہ المستعان ۔
 
Top