• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختلف ذہنی صلاحتیں اور حساب ایک جیسا؟

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جس ذات نے ’ ذہنی صلاحتیں ‘ دی ہیں ، ’ حساب ‘ بھی اسی نے لینا ہے ۔
جس نے ایک ہی سانچے میں مختلف صلاحیتیں رکھ دی ہیں ، اس کے لیے ایک ہی عمل یعنی ’ حساب ‘ میں بھی اس فرق کو ملحوظ خاطر رکھنا کیا مشکل ہے ؟
اعتراض کرنے والا ذرا پیچھے رہ گیا ہے ، سیدھا یہاں آنا چاہیے تھا کہ صلاحتیں مختلف کیوں دی ہیں ؟!
تاکہ کوئی جواب کے چکر میں ہی نہ پڑے ۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
محترم عبدالمنان بھائی
حساب سے مراد میری یہ ہے کہ ہر کسی کو اپنے اعمال پر جوابدہ تو ہونا پڑے گا ۔ چاہے سختی کے ساتھ ہو یا نرمی کے ساتھ جواب دہی توہے۔ اربوں کی امت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سترہزار افراد کی نشاندہی کی ہے ۔ غالب اکثریت کو تو حساب دینا ہے ۔یہ تعداد تو ایک فیصد سے بھی کم بنے گی جسے بغیر حساب کے جنت میں داخل کیا جائے گا۔

پھر آپ کے سوال کا مطلب کیا ہے بھائی، میرا خیال ہے کہ آپ کے سوال سے میں نے جو سمجھا دوسرے بھائیوں نے بھی وہی سمجھا ۔

آپ کی اوپر کی بات سے کہی بھی یہ نہیں معلوم ہو رہا ہے جو آپ نیچے اپنی بات کی وضاحت میں کہہ رہے ہیں۔ والله اعلم
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
محترم! ہر انسان کو اپنے اندر جھانکنا بھی بے حد ضروری ہے۔صحیح مسلم کی ایک حدیث کا مفہوم لکھ رہی ہوں ، کہ بچے کی پیدائش سے قبل اس کا نیک بخت لکھنے کے ساتھ اس کا چالاک یا سست (یا اس سے ملتی جلتی ) صلاحیت بھی لکھ دی جاتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ کچھ انسان پیدائشی "ایکٹو" ہوتے ہیں اور کچھ باوجود کوشش کے ویسا نہیں بن سکتے ، واضح رہے کہ یہ ایسی ذہنی صلاحیتیں ہیں جن کا علم خود انسان کو بھی ہوتا ہے۔یا تو ہم حیلہ کر سکتے ہیں یا اپنے طور پر مکمل کوشش۔اللہ آپ کی سچائی جانتا ہے !!!
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
یقینا سب کا حساب کتاب ہوگا.
اور جو روایت ہے کہ ستر ہزار لوگ بنا حساب کتاب جنت میں جائیں گے تو وہاں حساب سے مراد حساب یسیر ہے.
واللہ اعلم بالصوا
بھائی سب کا حساب نہیں ہوگا، کیونکہ "بغیر حساب" کا مطلب حساب کے بغیر ہی ہوتا ہے۔ بغیر حساب سے مراد حساب یسیر ہرگز نہیں ہے۔
قیامت کے دن تین طرح کے لوگ ہوں گے ایک جن کا حساب ہی نہیں لیا جائے گا جن میں عکاشہ رضی اللّٰہ عنہ بھی ہیں، دوسرا جن کا حساب یسیر (آسان حساب) ہوگا جس سے مراد صرف پیشی ہوگی، تیسرا جن کا سخت حساب لیا جائے گا اور ان کو عذاب ہوگا جیسا کہ صحیح بخاری کی احادیث میں ہے۔

مزید معلومات کے لیے فتح الباری میں درج ذیل باب دیکھیں:



(قَوْلُهُ بَابٌ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابٍ)
فِيهِ إِشَارَةٌ إِلَى أَنَّ وَرَاءَ التَّقْسِيمِ الَّذِي تَضَمَّنَتْهُ الْآيَةُ الْمُشَارُ إِلَيْهَا فِي الْبَابِ الَّذِي قَبْلَهُ أَمْرًا آخَرَ وَأَنَّ مِنَ الْمُكَلَّفِينَ مَنْ لَا يُحَاسَبُ أَصْلًا وَمِنْهُمْ مَنْ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا وَمِنْهُمْ مَنْ يُنَاقَشُ الْحِسَابَ.
 
Last edited:

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!



آپ کی باتوں میں تضاد پیدا ہوگیا ہے!
محترم داؤد بھائی
آپ کی بات صحیح ہے بالکل تضاد آگیاہے ۔ کیوں کہ اس معاملے میں میرا ذہن انتشار کا شکار ہوجاتا ہے ۔ میں جتنا اس مسئلے پر سوچتا ہوں اتنا ہی الجھتا چلا جاتا ہوں۔
اس سے پہلے بھی کسی اور تھریڈ میں ،میں نے کچھ اس سے ملتا جلتا ہی سوال کیا تھا لیکن وہاں بھی تشنہ رہ گیا تھا۔ کیا یہ بھی تقدیر کی طرح کا موضوع تو نہیں ہے جس کے بارے میں بات نہ کرنے کا حکم ہے۔؟
قران کی آیت یہ کہتی ہے جس نے ذرہ برابر بھی نیکی کی ہوگی اس کو دیکھ لے گا اسی طرح ذرہ برابر برائی بھی دیکھ لے گا۔ تو یہ کس طرح دیکھے گا۔ جس کا اعما نامہ ہی نہیں کھلے گا اور وہ بغیر حساب کتا ب جنت میں جائے گا تو اس پر کیا اس آیت کا اطلا ق نہیں ہوگا۔
اور اس بات کی وضاحت تفصیل سے کریں کہ یوم حساب ایک ہی ہے یا مرنے کےفوراً بعد اس کے نامہ اعمال کا حساب شروع ہوجاتا ہے ۔ میرا مقصد ذہنی صلاحیتیوں کو بیچ میں لانے سے یہ تھا کہ ایک کند ذہن شخص کبھی بھی قران مجید حفظ نہیں کر سکتا جب کہ ذہین شخص کو یہ سہولت حاصل ہے کہ وہ اس کو اختیار کر سکتا ہے ۔ اور دین کی تعلیم نہ صرف خود احسن طریقے سے سمجھ سکتا ہے بلکہ دوسروں کو بھی سمجھا سکتا ہے ۔
تو کیا اس کو تقدیر کا معاملہ کہیں گے۔
@ابن داود
 
Top