• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مردوں کے لۓ حوریں تو عورتوں کے لۓ کیا؟؟؟؟

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

محترم ومعزز علماء کرام!
ایک مسئلہ درپیش ہے. مسئلہ یہ ہیکہ مردوں کو جنت میں حوریں ملیں گیں۔ لیکن عورتوں کے لیے کیا ہوگا؟؟؟
کیا ان کے لۓ بھی کسی انعام کا علان ہے قرآن و احادیث میں ؟؟؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
Kiran Shaikh
June 26 at 4:13am

(فیس بُک سے)·
ایک دلچسپ اور اہم سوال ----
میرا اس سوال سےبہت سابقہ پڑتا ہے.
اگر تو آپ یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ مرد کو بہت سی عورتیں اور حوریں ملیں گی.اور عورتوں کو کتنے مرد ؟؟؟؟؟؟
تو یہ انتہائی واہیات بات ہے اور میں جانتی ہوں کہ آپ مین سے کسی کا یہ مطلب نہیں ہو گا...لیکن اس بات کی بھی وضاحت کرتی چلوں..
کیا دنیا میں کسی بھی مہذب معاشرے میں یہ قابل قبول ہے کہ ایک عورت کے متعدد شوہر ہوں .اگرچہ یہ عادت یعنی پولی گیمی افریقہ کے بہت پرانے معاشروں میں اور ہندو مت میں بھی کسی صورت میں موجود رہی ہے.
مگر ایک زرا سا بھی سمجھ دار اور غیرت مند شخص اس کے جواز کے لیئے کوئی رائے قائم کر سکتا ہے کیا.؟؟؟.......ہرگز نہیں ہرگز نہیں...
پھر اللہ سے بڑا غیرت مند کون ہے .اللہ سے بڑا عزت دار کون ہے ...کیا اللہ کے ہاں ایسی بات کو گوارا کیا جا سکتا ہے .....یہ ایک لوجکلی جواب ہے ...جو میں بہت سی شوخ اور شریر عورتوں کے سوال پر ان کو دیتی ہوں......
آپ یہ پوچھنا چاہتی ہیں کہ دنیا میں دو یا تین یا زیادہ نکاح والی عورت کا کیا معاملہ ہو گا.تو مائی ڈیئرز عورت کو انشاءاللہ اختیار ہو گا کہ ان میں سے( اگر وہ سب مرد جنتی ہیں تو) کس کا ساتھ چاہتی ہے......اگر مرد جہنمی ہوا تو اللہ اپنے نیک بندوں میں سے کسی سے اس کا نکاح فرما دے گا ...وہاں زور زبردستی والا کوئی معاملہ نہ ہو گا .دنیاوی خصائل رزیلہ نہ ہوں گے .عورتیں مردوں کی محتاج نہ ہوں گی جیسے کہ دنیا میں ہوتی ہیں ..وہ اپنے نیک اعمال اور سب سے بڑھ کر اللہ کے فضل سے اپنی جنت کی مالک ہونگی اپنے محلات میں ہونگی.زن و شو کا تعلق ہو گا مگر تیرا میرا والی دنیاوی باتیں نہ ہونگی ...یہ وہ سب ہے جو انسانی عقل سمجھ سکتی ہے ...اور اللہ کا ارشاد ہے کہ
ہم نے جنت میں ایسی ایسی نمتیں تیار کر رکھی ہین نیک لوگوں کے واسطے ،جو نہ کسی آنکھ نے دیکھی نہ کسی کان نے سنی.....
واللہ اعلم بالصواب.
ام عبیداللہ
انسانی ذہن تجسس وہ سوالات کی آماجگاہ ہے سوالات پیدا ہوتے رہتے ہیں اگر انکے جوابات نہ دیے جائیں تو شکوک وشبہات اپنی جگہ لینے لگتے ہیں
یہ سوال بہت سے لوگ پوچھ چکے ہیں کہ
جنت میں مردوں کو تو حوریں ملیں گی تو جو عورتیں ہوں گی انکو کیا ملے گا ؟ یہ ناانصافی نہ ہوگی کہ انکے لیے کوئی نہیں تو اس سوال کا مختصر پیرائے میں جواب قرآن و حدیث کے مطابق دینے کی کوشش کر رہی ہوں کمی بیشی پر اللہ سے معافی کی طلبگار ہوں
اسلام ایک مکمل دین ہے اس قدر مکمل کہ انسانوں کے حقوق سے لے کر جانوروں کے حقوق بھی اس دین نے ہمارے سامنے رکھ دیے ہیں عورت کو جو مقام و مرتبہ اسلام نے دیا ہے وہ کوئی مذہب نہ دے سکا !
اب سوال کی جانب آتے ہیں جنت میں مرودوں کو تو حوریں ملیں گی مگر عورتوں کو کیا؟ اسکا جواب اس قدر مکمل اور خوبصورت کہ پھر کسی سوال کی ضرورت نہ رہے گی مردوں کو جہاں حوریں ملیں گی وہیں عورتوں کے لیے بھی انعامات کا ذکر ہے
*جنت میں داخل ہونے والی خواتین کو اللہ تعالی نئے سرے سے پیدا فرمائیں گے اور وہ کنواری حالت میں جنت میں داخل ہوں گی
* جنتی خواتین اپنے شوہروں کی ہم عمر ہوں گی
*جنتی خواتین اپنے شوہروں سے ٹوٹ کر پیار کرنے والی ہوں گی
قرآن مجید میں ان تمام باتوں کو سورہ واقعہ میں اس طرح بیان کیا ہے
إنا أنشأھن إنشاء 0 فجعلنھن ابکارا 0 عربا اترابا 0 لاصحاب الیمین 0 ( 56: 38-35 )
اہل جنت کی بیویوں کو ہم نئے سرے سے پیدا کریں گے اور انہیں باکرہ بنا دیں گے اپنے شوہروں سے محبت کرنے والیاں اور انکی ہم ،یہ سب کچھ داہنے ہاتھ والوں کے لیے ہوگا (سورہ واقعہ)
اہل ایمان میں مردوں کے ساتھ کوئی خاص معاملہ نہ ہوگا بلکہ ہر نفس کو اسکے اعمال کے بدولت نعمتیں عطا کی جائیں گی اور ان میں مرد و عورت کی کوئی تخصیص نہ ہوگی اور جنت کی خوشیوں کی تکمیل خواتین کی رفاقت میں ہوگی
قرآن مجید میں فرمان الہی ہے
أدخلو ا الجنة أنتم و ازواجکم تحبرون 0 (43 70 )
ترجمہ داخل ہو جاؤ جنت میں تم اور تمہاری بیویاں تمہیں خوش کر دیا جائے گا " (سورہ زخرف )
جنت میں داخل ہونے والی خواتین اپنی مرضی اور پسند کے مطابق اپنے دنیاوی شوہروں کی بیویاں بنیں گی (بشرطیکہ وہ شوہر بھی جنتی ہوں) ورنہ اللہ تعالی انہیں کسی دوسرے جنتی سے بیاہ دیں گے جن خواتین کے دنیا میں (فوت ہونے کی صورت میں ) دو یا تین یا اس سے زائد شوہر رہے ہوں ان خواتین کو اپنی مرضی اور پسند کے مطابق کسی ایک کے ساتھ بیوی بن کر رہنے کا اختیار دیا جائے گا جسے وہ خود پسند کرے گی اس کے ساتھ رہے گی _
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم ہم میں سے بعض عورتیں (دنیا میں) دو ،تین یا چار شوہروں سے یکے بعد دیگرے نکاح کرتی ہے اور مرنے کے بعد جنت میں داخل ہو جاتی ہے وہ سارے مرد بھی جنت میں چلے جاتے ہیں تو ان میں سے کون اسکا شوہر ہو گا ؟ آپ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اے ام سلمہ ! وہ عورت ان مردوں میں کسی ایک گا انتخاب کرے گی اور وہ اچھے اخلاق والے مرد کو پسند کرے گی _ اللہ تعالی سے گزارش کرے گی "اے میرے رب ! یہ مرد دنیا میں میرے ساتھ سب سے زیادہ اخلاق سے پیش آیا لہذا اسے میریے ساتھ بیاہ دیں
(طبرانی النھایہ لابن کثیرفی الفتن والملاحم الجز الثانی رقم الصفحہ 387 )
جنت میں حوروں سے افضل مقام نیک صالح عورت کو حاصل ہوگا مرد کو حوریں ملیں گی تو نیک مرد کی نیک بیوی ان حوروں کی سردار ہوگی
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے میں نے عرض کیا " اے اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم ! یہ فرمائیے کہ دنیا کی خاتوں افضل ہے یا جنت کی حور ؟ "
آپ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " دنیا کی خاتون کو جنت کی حور پر وہی فضیلت حاصل ہو گی جو ابرے (باہر والا کپڑا) کو استر (اندر والا کپڑا ) پر حاصل ہوتی ہے (طبرانی مجمع الزوائد الجز ء العاشر ،رقم الصفحہ (418-417 )
یہ ان انعامات کو مختصر سے بھی مختصر حصہ ہے جو جنت میں عورتوں کو عطا کیے جائیں گے جنتی عورت بیک وقت ستر جوڑے پہنے گی جو بہت عمدہ اور نفیس ہوں گے جنتی عورتیں حسن وجمال اور حسن سیرت کے اعتبار سے بے مثال ہوں گی _
عورت کے اندر فطری طور پر حیا کا مادہ مرد کی نسبت زیادہ ہے اور وفاداری و محبت بھی خالص ایک کے لیے رکھتی ہے اور حسن و جمال اور زینت کو پسند کرتی ہے ان تمام باتوں کی مناسبت سے جنت میں یہ عیش کریں گی اور نیک عورتیں حوروں پر افضل ہوں گی
سورہ الرحمن میں اللہ رب العزت کا یہ فرمان پھر دلوں کو سحر زدہ کر دیتا ہے
فبای آلاء ربکما تکذبان 0
"پس تم اپنے رب کی کونسی کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے "
تمت باخیر..وما علینا الاالبلاغ المبین.​
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

محترم ومعزز علماء کرام!
ایک مسئلہ درپیش ہے. مسئلہ یہ ہیکہ مردوں کو جنت میں حوریں ملیں گیں۔ لیکن عورتوں کے لیے کیا ہوگا؟؟؟
کیا ان کے لۓ بھی کسی انعام کا علان ہے قرآن و احادیث میں ؟؟؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہی سوال علامہ محمد بن صالح العثیمین سے کیا گیا ،اس کا جواب انہوں درج ذیل دیا "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وسئل فضيلة الشيخ: ذكر للرجال الحور العين في الجنة فما للنساء؟ .
فضیلۃ الشیخ سے سوال ہوا کہ : بتایا جاتا ہے کہ جنت میں مرَدوں کیلئے حور عین کا انعام ہے ، تو بتائیں وہاں عورتوں کیلئے کیا ہوگا ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فأجاب بقوله:
يقول الله - تبارك وتعالى - في نعيم أهل الجنة: {وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنْفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ نُزُلًا مِنْ غَفُورٍ رَحِيمٍ} ، ويقول - تعالى -: {وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْأَعْيُنُ وَأَنْتُمْ فِيهَا خَالِدُونَ}

ومن المعلوم أن الزواج من أبلغ ما تشتهيه النفوس، فهو حاصل في الجنة لأهل الجنة ذكورا كانوا أم إناثا، فالمرأة يزوجها الله - تبارك وتعالى - في الجنة بزوجها الذي كان زوجا لها في الدنيا، كما قال الله - تبارك وتعالى -: {رَبَّنَا وَأَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدْتَهُمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ إِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ}

جواب :۔اللہ تبارک وتعالیٰ جنتیوں کو ملنے والی نعمتوں کے بارے فرماتا ہے :
" ہم دنیا کی زندگی میں بھی تمہارے دوست ہیں اور آخرت میں بھی۔ وہاں تمہارا جو جی چاہے گا تمہیں ملے گا اور جو کچھ مانگو گے تمہارا ہوگا۔(سورہ فصلت 31 )
اور دوسری جگہ فرمایا : اور وہاں وہ سب کچھ موجود ہوگا جو دلوں کو بھائے اور آنکھوں کو لذت [٦٨] بخشے اور تم وہاں ہمیشہ رہو گے "
اور یہ حقیقت تو سب کو معلوم ہی ہے کہ جوڑا (زواج ) تو سب نفوس کی سب سے زیادہ خواہش اور طلب ہوتی ہے
اور عمدہ تر خواہش جنت میں مرَد و عورت دونوں کی پوری ہوگی ،
عورت کو جنت میں اس کا جوڑا وہی دنیاوی خاوند ملے گا ، جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ فرماتا ہے :

رَبَّنَا وَاَدْخِلْهُمْ جَنّٰتِ عَدْنِۨ الَّتِيْ وَعَدْتَّهُمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَاۗىِٕـهِمْ وَاَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيّٰــتِهِمْ ۭ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ Ď۝ۙ
اے ہمارے پروردگار! انہیں ان ہمیشہ رہنے والے باغات میں داخل کر جس کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور ان کے آباء و اجداد، ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے جو صالح ہیں انہیں بھی 'بلاشبہ تو ہر چیز پر غالب، حکمت والا ہے
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
جنت میں مردوں کے لیے حوریں اور عورتوں کے لیے.......؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مردوں کو تو جنت میں حور عین ملیں گی، سوال یہ ہے کہ عورتوں کو کیا ملے گا۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ نے اہل جنت کے لیے نعمتوں کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے:
﴿وَلَكُمۡ فِيهَا مَا تَشۡتَهِيٓ أَنفُسُكُمۡ وَلَكُمۡ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ - نُزُلٗا مِّنۡ غَفُورٖ رَّحِيمٖ﴾--فصلت:31-32

’’اور وہاں جس (نعمت) کو تمہارا جی چاہے گا تم کو ملے گی اور جو چیز طلب کرو گے تمہارے لیے موجود ہوگی (یہ) بخشنے والی مہربان ذات کی طرف سے مہمانی ہے۔‘‘
اور فرمایا:
﴿وَفِيهَا مَا تَشۡتَهِيهِ ٱلۡأَنفُسُ وَتَلَذُّ ٱلۡأَعۡيُنُۖ وَأَنتُمۡ فِيهَا خَٰلِدُونَ﴾--الزخرف:71

’’اور وہاں جو جی چاہے اور آنکھوں کو اچھا لگے (موجود ہوگا) اور (اے اہل جنت!) تم اس میں ہمیشہ رہو گے۔‘‘
معلوم ہے کہ انسانی نفوس سب سے زیادہ جس چیز کی خواہش رکھتے ہیں، وہ شادی ہے، لہٰذا جنت میں مردوں اور عورتوں میں سے سب کے لئے اس خواہش کا انتظام ہوگا۔ جنت میں عورت کی شادی اللہ تعالیٰ اس کے دنیا کے شوہر سے کرے گا، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ رَبَّنَا وَأَدۡخِلۡهُمۡ جَنَّٰتِ عَدۡنٍ ٱلَّتِي وَعَدتَّهُمۡ وَمَن صَلَحَ مِنۡ ءَابَآئِهِمۡ وَأَزۡوَٰجِهِمۡ وَذُرِّيَّٰتِهِمۡۚ إِنَّكَ أَنتَ ٱلۡعَزِيزُ ٱلۡحَكِيمُ﴾--الغافر:8

’’اے ہمارے پروردگار! ان کو ہمیشہ رہنے کی بہشتوں میں داخل کر جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور جو ان کے باپ دادا اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے نیک ہوں ان کو بھی، بے شک تو غالب ،حکمت والا ہے۔‘‘
اور اگر کسی عورت نے دنیا میں شادی نہ کی ہوگی تو اللہ تعالیٰ جنت میں اس کی کسی ایسے مرد سے شادی کا انتظام کرے گا جس سے اسے آنکھوں کی ٹھنڈک نصیب ہوگی۔
وباللہ التوفیق
فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل

 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اس موضوع پر درج ذیل تحریر بھی کافی معلومات افزا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جنت میں مردوں کو حوریں ملیں گی تو عورتوں کیلئے کیا؟

جنت میں مردوں کو حوریں ملیں گی تو عورتوں کے لیے کیا؟
’’قرآن کریم کے مطابق کوئی شخص جنت میں داخل ہوگا تو اسے حور، یعنی خوبصورت دو شیزہ دی جائے گی۔ سوال یہ ہے کہ جب کوئی عورت جنت میں جائے گی تو اسے کیادیا جائے گا؟‘‘
لفظ حور قرآن کریم میں کم از کم چار مختلف مقامات پراستعمال ہواہے۔
" کذلک وزوجناہم بحور عین ’’یوں ہی ہوگا اور ہم ان کا نکاح کردیں گے بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے۔‘‘ (الدخان :54/44)
"وزوجناہم بحور عین ’’اور ہم ان کا نکاح بڑی بڑی اور روشن آنکھوں والی حوروں سے کردیں گے۔‘‘ (الطور : 20/52)
"حور مقصورات فی الخیام ’’خیموں میں ٹھہرائی گئی حوریں۔‘‘(الرحمٰن :72/55)
"وحور عین کامثال اللؤلؤ المکنون ’’اوران کے لیے خوبصورت آنکھوں والی حوریں ہوگی، ایسی حسین جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی۔‘‘ الواقعۃ : 23,22/56
حور کا مطلب قرآن کریم کے بہت سے مترجمین نے لفظ حور کا ترجمہ خصوصاً اردو تراجم میں خوبصورت دوشیزائیں یا لڑکیاں کیاہے۔ اس صورت میں وہ صرف مردوں کے لیے ہوں گی۔ تب جنت میں جانے والی عورتوں کے لیے کیا ہوگا؟ لفظ ’’حُوْر‘‘ فی الواقع اَحْوَرْ (مردوں کے لیے قابل اطلاق) اورحَوْرَاء ( عورتوں کے لیے قابل اطلاق) دونوں کا صیغہ ٔ جمع ہے اور یہ ایک ایسے شخص کی طرف اشارہ کرتا ہے جس کی آنکھیں حَوْرَ سے متصف ہوں، جو جنت میں جانے والے مردوں اورخواتین کی صالح ارواح کو بخشی جانے والی خصوصی صفت ہے اور یہ روحانی آنکھ کے سفید حصے کی انتہائی اجلی رنگت کو ظاہر کرتی ہے۔
دوسری کئی آیات میں قرآن کریم میں فرمایا گیا ہے کہ جنت میں تمھارے ازواج، یعنی جوڑے ہوں گے۔ اور تمھیں تمھارا جوڑا یا پاکیزہ ساتھی عطاکیا جائے گا۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے: و بشر الذین امنوا و عملوا الصلحت ان لھم جنت تجری من تحتہا الانہر کلما رزقوا منھا من ثمرۃ رزقا قالوا ھذا الذی رزقنا من قبل و اتوا بہ متشابھا و لھم فیھا ازواج مطھرۃ و ھم فیھا خلدون ’’
اور (اے پیغمبر!) جو لوگ اس کتاب پر ایمان لائیں اور نیک عمل کریں، انھیں خوشخبری دے دیں کہ ان کے لیے ایسے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ جب بھی ان میں سے کوئی پھل انھیں کھانے کو دیا جائے گا تووہ کہیں گے کہ یہ تو وہی ہے جو اس سے پہلے ہم کو دنیا میں دیا جاتا تھا۔ ان کے لیے وہاں پاکیزہ بیویاں ہوں گی، اور وہ وہاں ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ البقرۃ : 25/2
و الذین امنوا و عملوا الصلحت سندخلھم جنت تجری من تحتھا الانھر خلدین فیھا ابدا لھم فیھا ازواج مطھرۃ و ندخلھم ظلا ظلیلا ’’
اور جن لوگوں نے ہماری آیات کو مان لیا اورنیک عمل کیے، ان کو ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور ان کو پاکیزہ بیویاں ملیں گی اورانھیں ہم گھنی چھائوں میں رکھیں گے۔‘‘ (النساء : 57/4)
لہٰذا لفظ ’’ حُور‘ ‘ کسی خاص جنس یا صنف کے لیے مخصوص نہیں۔ علامہ محمد اسد نے لفظ حور کا ترجمہ خاوند یا بیوی (Spouse)کیا ہے جبکہ علامہ عبداللہ یوسف علی نے اس کا ترجمہ ساتھی (Companion)کیا ہے، چنانچہ بعض علماء کے نزدیک جنت میں کسی مرد کو جو حور ملے گی وہ ایک بڑی بڑی چمکتی ہوئی آنکھوں والی خوبصورت دوشیزہ ہوگی جبکہ جنت میں داخل ہونے والی عورت کو جو ساتھی ملے گا وہ بھی بڑی بڑی روشن آنکھوں والا ہوگا۔
عورتوں کے لیے خصوصی انعام بہت سے علماء کا خیال ہے کہ قرآن میں جو لفظ ’’حور‘‘ استعمال ہوا ہے اس سے مراد صرف خواتین ہیں کیونکہ اس کے بارے میں خطاب مردوں سے کیا گیا ہے۔ اس کا وہ جواب جو سب قسم کے لوگوں کے لیے لازماً قابل قبول ہو،
حدیث مبارک میں دیا گیا ہے۔ صحیح بخاری میں حدیث ہے : قَالَ اللہ تَبَارَکَ وَتَعَالی: اَعْدَدْتُّ لِعِبَادِیَ الصَّالِحِینَ مَا لَا عَیْنٌ رَاَتْ، وَلَا اُذُنٌ سَمِعَتْ، وَلَا خَطَرَ عَلَی قَلْبِ بَشَرٍ ’’
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میں نے اپنے نیک بندوں کے لیے وہ کچھ تیار کر رکھا ہے جسے ان کی آنکھوں نے دیکھا ہے نہ ان کے کانوں نے سنا ہے اور نہ کسی انسان کے دل میں اس کا خیال گزرا ہے ۔‘‘ (صحیح البخاری ، التفسیر ، حدیث: 4779)
حدیث کے لفظ عِبَاد میں مرد اور عورت دونوں شامل ہیں،
اور اس سلسلے میں شیخ ناصر الدین الالبانی aنے سلسلہ ٔ صحیحہ میں ایک حدیث نقل کی ہے :
اَلْمَرْأَ ۃُ لِآخِرِ أَزْوَاجِھَا’’ (جنت میں) عورت (دنیا کے لحاظ سے) آخری خاوند کے ساتھ ہو گی۔‘‘ (الصحیحۃ، حدیث :1281)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں شادی شدہ عورت جنت میں بھی اپنے خاوند ہی کے ساتھ ہوگی، البتہ جن کی شادی نہ ہوئی یا جن کے خاوند کا فر رہے ، ان کو جنت میں مَردوں کے ساتھ بیاہ دیا جائے گا۔ (دیکھیے: تفسیر روح المعانی : 207/14
 
Last edited:

Abdul Haseeb

مبتدی
شمولیت
اگست 14، 2016
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
18
11419: The female martyr and the male martyr’s reward of seventy-two hoor al-‘iyn

If a woman is killed as a martyr for the sake of Allaah, how does the hadeeth “The shaheed will be married to seventy-two hoor al-‘iyn” apply to her?
Published Date: 2000-07-08​
Praise be to Allaah.
We put this question to Shaykh ‘Abd-Allaah ibn Jibreen, may Allaah preserve him, who answered as follows:
This number is only for men. A woman will have only one husband in Paradise, and she will be satisfied with him and will not need any more than that
The Muslim woman – who is not influenced by the claims of those who propagate permissiveness and knows that she is not like men in her make-up and nature, because Allaah has made her like that – does not object to the rulings of Allaah or feel angry. Rather she accepts what Allaah has decreed for her. Her sound nature tells her that she cannot live with more than one man at a time. So long as she has entered Paradise, she will have all that she desires, so she should not dispute now about the delights and rewards that her Lord has chosen for her, for your Lord does not treat anyone unjustly. If she is one of the people of Paradise, then she is included, like men, in the words of Allaah (interpretation of the meaning)
“Trays of gold and cups will be passed round them; (there will be) therein all that inner-selves could desire, and all that eyes could delight in and you will abide therein forever”
[al-Zukhruf 43:71]

We ask Allaah for al-Firdaws, the highest part of Paradise. May Allaah bless our Prophet Muhammad

Islam Q&A
Sheikh Muhammed Salih Al-Munajjid
 

Abdul Mussavir

مبتدی
شمولیت
ستمبر 22، 2017
پیغامات
30
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
25
اسلام علیکم

اگر کوئی عورت جنّتی ہے اور اسکا شوہر جہنم میں گیاہے تو کیا عورت کی شادی کسی ہوگی ؟

اور اگر عورت 2 شوہر ہو پہلا فوت ہو گیا دوسری شادی کاری دونوں شوہر جنّتی ہو تو عورت کونسے شوہر ساتھ رہیگی
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
اور اگر عورت 2 شوہر ہو پہلا فوت ہو گیا دوسری شادی کاری دونوں شوہر جنّتی ہو تو عورت کونسے شوہر ساتھ رہیگی
اس سلسلے میں شیخ ناصر الدین الالبانی نے سلسلہ ٔ صحیحہ میں ایک حدیث نقل کی ہے :
اَلْمَرْأَ ۃُ لِآخِرِ أَزْوَاجِھَا’’ (جنت میں) عورت (دنیا کے لحاظ سے) آخری خاوند کے ساتھ ہو گی۔‘‘ (الصحیحۃ، حدیث :1281)
 
Top