میرے سوال میں غلطی ہے جو میں ٹھیک کئے دیتا ہوں ،
ایک شخص نے اپنے ایک عزیز کو خواب میں دیکھا اور اگلے روز اس نے اپنے عزیز کو ایصال کے طور پر کھانا مستحق کو دیا تو اسکی شریعت میں کوئی گنجائش ہے ؟رہنمائی فرما دیں
کسی فوت شدہ آدمی کو خواب میں دیکھنے کی کئی تعبیریں ہیں ، متوفی کی حیثیت اور حالت کے لحاظ سے تعبیر کی جاتی ہے ،
مثلاً کسی قریبی رشتہ دار کو خواب میں اچھی حالت و ھیئت میں دیکھا تو یہ اشارہ ہے کہ مرنے والا حالت ایمان میں فوت ہوا اور اس کی عاقبت اچھی ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوسری بات یہ کہ میت کی طرف سے یا میت کیلئے صدقہ جاریہ مفید ہے ،
ابن عباس رضي الله عنهما: أن سعد بن عبادة رضي الله عنه توفيت أمه وهو غائب عنها، فقال: يا رسول الله إن أمي توفيت وأنا غائب عنها، أينفعها شيء إن تصدقت به عنها؟ قال: «نعم» ، قال: فإني أشهدك أن حائطي المخراف صدقة عليها
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی ماں عمرہ بنت مسعود کا انتقال ہوا تو وہ ان کی خدمت میں موجود نہیں تھے۔ انہوں نے آ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا یا رسول اللہ! میری والدہ کا جب انتقال ہوا تو میں ان کی خدمت میں حاضر نہیں تھا۔ کیا اگر میں کوئی چیز صدقہ کروں تو اس سے انہیں فائدہ پہنچ سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اثبات میں جواب دیا تو انہوں نے کہا کہ میں آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میرا مخراف نامی باغ ان کی طرف سے صدقہ ہے۔( صحیح البخاری ۲۷۵۶ )
اس حدیث سے واضح ہے کہ میت کیلئے صدقہ دیا جا سکتا ہے ، تاہم صدقہ کے نام پر کھانے کی اجتماعی دعوت کا ثبوت نہیں ،
اس لئے بدعی طریقہ کی بجائے صدقہ جاریہ کرنا چاہیئے ،