• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مرز ا ملعون کی گالیوں کے چند نمونے

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
مرزا ملعون کی گالیوں کے چند نمونے


مرزا کی تہذیب و شرافت
مرزا کی گالیوں کے مطالعہ سے پہلے گالیوں سے متعلق اس کے اپنے چند فتاویٰ لکھے جاتے ہیں جن میں اس نے گالی دینے کی سخت مذمت کی ہے۔
۱) ’’ اور کسی کو گالی مت دو گو وہ گالی دیتا ہو۔ ‘‘ (کشتی نوح ج۱۹ ص ۱۱)
۲) ’’ خدا وہ خدا ہے جس نے اپنے رسو ل کو یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اور تہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا۔‘‘ (اربعین ۳ص۳۶ ،روحانی خزائن ج۱۷ص۴۲۶)
۳) ’’ گالیاں اور بد زبانی کرنا طریق شرافت نہیں ہے ۔‘‘
(اربعین ۴ص۵،روحانی خزائن ج۱۷ص۴۷۱)
۴) ’’ گالیاں سن کردعا دو ، پا کے دکھ آرام دو
کبر کی عادت جو دیکھو ،تم دیکھاؤ انکسار ‘‘
(براہین احمدیہ ج۵ص۱۱۴، روحانی خزائن ج۲۱ص۱۴۴)
اب مرز اصاحب کی گالیوں کے چند نمونے ملاحظہ فرمالیں ۔
۱) ’’ تلک کتب ینظر الیہا کل مسلم بعین المحبۃ والمودۃ ویتنفع من معارفہا ویقبلنی ویصدق دعوتی الا ذریۃ البغایا الذین ختم اﷲعلی قلوبہم فہم لا یقبلون ۔ ‘‘
(ترجمہ:میری ان کتابوں کو ہر مسلمان محبت کی نظر سے دیکھتا ہے اور ان کے علوم سے فائدہ اٹھاتا ہے اور مجھے قبول کرتا ہے اور میرے دعویٰ کی تصدیق کرتا ہے مگر کنجریوں کی اولاد ،جن کے دلوں پر اﷲ نے مہر لگادی ہے پس وہ قبول نہیں کرتے ۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص ۵۴۷، ۵۴۸،روحانی خزائن ج۵ص۵۴۷،۵۴۸)
۲) مولوی سعداﷲ لدھیانوی کے متعلق چند اشعارملاحظہ فرمائیں
ومن اللئام اری رجیلا فاسقا غولا لعینا نطفۃ السفھاء
ترجمہ: اور لئیموں میں سے ایک فاسق معمولی آدمی کو دیکھتاہوں کہ ایک شیطان ملعون ہے ، سفیہوں کا نطفہ ہے ۔
شکس خبیث مفسد و مزور
نحس یسمی السعد فی الجہلاء
ترجمہ : یہ بدگو اور خبیث اور مفسد اور جھوٹ کو ملمع کرکے دکھانے والا منحوس ہے جس کا نام جاہلوں نے سعداﷲ رکھا ہے ۔
آذیتنی خبثا فلست بصادق ان لم تمت بالخزی یا ابن بغاء
ترجمہ : تو نے اپنی خباثت سے مجھے د کھ دیا ہے پس میں سچا نہیں ہوں گا اگر ذلت کے ساتھ تیری موت نہ ہو اے نسل بدکاراں ۔
(تتمہ حقیقت الوحی ص ۱۴،۱۵، روحانی خزائن ص۴۴۵،۴۴۶ج۲۲)(انجام آتھم ص۲۸۱،۲۸۲ روحانی خزائن ص۲۸۱،۲۸۲ ج ۱۱)
نوٹ: بغایا ،بغیہ کی جمع ہے جس کا معنی ہے بدکار عورت جیسا کہ قرآن کریم میں ہے :’ ’وماکانت امک بغیا‘‘ او رباغی جس کا معنی سرکش ہے اس کی جمع بغاۃ ہے ۔
فائدہ: ذریۃ البغایا کا ترجمہ خود مرزا نے خراب عورتوں کی نسل ، بازاری عورتیں اورکنجریوں کا بیٹا کیا ہے ۔ ( نورالحق حصہ اول ص۱۲۲، روحانی خزائن ص ۱۶۳ ج ۸، انجام آتھمج۱۱ ۲۸۲روحانی خزائن ص۲۸۲ ج۱۱ ، خطبہ الہامیہ ص ۱۶ روحانی خزائن ص۴۹ ج۱۶)
مرزا قادیانی کے اپنے بیٹے نے اس کو نہیں مانا اور مرزا قادیانی کی حیات میں مرا۔ قادیانی بتائیں گے کہ کیا ان کی پہلی ام المومنین بھی "فاخشہ" تھی؟
’’ اے بدذات فرقہ مولویان تم کب تک حق چھپاؤ گے ، کب وہ وقت آئے گا کہ تم یہودیا نہ خصلت چھوڑ و گے اے ظالم مولویو تم پر افسوس کہ تم نے جس بے ایمانی کا پیالہ پیا وہی عوام کا لانعام کو بھی پلایا۔‘‘(انجام آتھم ص۱۹ برحاشیہ روحانی خزائن حاشیہ ص۲۱ ج۱۱)
۴) ’’ مگر کیا یہ لوگ قسم کھا لیں گے ہر گز نہیں کیونکہ یہ جھوٹے ہیں اور کتوں کی طرح جھوٹ کا مردار کھا رہے ہیں ۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص ۰ ۲۵ ، روحانی خزائن ص۳۰۹ج۱۱)
۵) ’’ بعض جاہل اور فقیری سجادہ نشین اور مولیت کے شتر مرغ‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص ۱۸۰، روحانی خزائن ص۳۰۲ج۱۱)
۶) ان العدا صاروا خنازیر الفلا
ونسائھم من دونھن الا کلب
ترجمہ : دشمن ہمارے بیابانوں کے خنزیر ہوگئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئی ہیں (نجم الہدیٰ ص ۵۳، روحانی خزائن ج ۱۴ ص۵۳)
یعنی میرے مخالف جنگلوں کے سؤر ہیں اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ کر ہیں ۔
 
Top