۔۔۔۔ شیخ ابن بشیر الحسینوی صاحب سے معذرت کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جس انداز سے اس مسئلہ پر بحث شروع ہوئی اس طرح تو زبیر علی زئی صاحب کا موقف کبھی بھی درست قرار نہیں دیا جا سکتا ۔
یہی حال عرب اور دیگر علماء کا ہے کہ بہت کم لوگ ہیں جو زبیر صاحب والا موقف رکھتے ہیں ۔
ہمارے استاد تھے مصطلح الحدیث کے انہیں کسی پاکستانی طالب علم نے بتایا تھا کہ پاکستان میں ایک شیخ ہیں جو تدلیس کے بارے میں یہ موقف رکھتے ہیں ۔
تو انہوں نے اس بات پر بڑا تعجب کا اظہار کیا تھا بلکہ بعض دفعہ پھر کبھی ان سے تدلیس کے بارے میں گفتگو چلتی تو صحیح موقف بیان کرنے کے ساتھ ساتھ ازراہ تعجب اس موقف کا بھی ذکر کردیا کرتے تھے ۔
اس سے بھی اندازا لگایا جا سکتا ہے کہ عرب علماء میں یہ موقف کتنا شہرت یافتہ ہے ؟
میرے خیال سے اس مسئلے پر بحث کی بنیادیں علمی ہونی چاہیں ۔
یہ ایسا مسئلہ نہیں کہ جس کی تائید میں مبشر احمد ربانی یا داؤد ارشد حفظہما للہ کی بات کی کوئی اہمیت ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔
واللہ أعلم
محمد وقاص بھائی ماشاء اللہ جرائد و رسائل سے کافی واقف معلوم ہوتے ہیں اگر کچھ کرنا چاہتے ہیں تو کم ازکم اس سلسلےمیں ہونے والےمناقشات کو اکٹھا کر کے پیش کردیں اور اگر چاہیں تو دلائل کا محاکمہ کرکے راجح موقف بھی بیان کریں تاکہ کوئی نہ کوئی فائد ہ ہو جائے ۔