• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسئلہ شفاعت

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مسئلہ شفاعت

اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں فرشتوں کی جو صفات بیان فرمائی ہیں۔ وہ بھی ان لوگوں کے قول کے بالکل برعکس ہیں۔ مثلاً اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمَـٰنُ وَلَدًا ۗ سُبْحَانَهُ ۚ بَلْ عِبَادٌ مُّكْرَمُونَ ﴿٢٦﴾ لَا يَسْبِقُونَهُ بِالْقَوْلِ وَهُم بِأَمْرِهِ يَعْمَلُونَ ﴿٢٧﴾ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يَشْفَعُونَ إِلَّا لِمَنِ ارْتَضَىٰ وَهُم مِّنْ خَشْيَتِهِ مُشْفِقُونَ ﴿٢٨﴾
سورہ الانبیاء
''کہتے ہیں کہ اللہ کی اولاد بھی ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ اس سے پاک ہے جن کو وہ اولاد سمجھتے ہیں، وہ اولاد نہیں بلکہ باعزت بندے ہیں، اللہ تعالیٰ کے فرمان سے تجاوز نہیں کرتے اور اسی کے حکم کے تحت کام کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ وہ سب کچھ جانتا ہے جو ان کے روبرو ہے اور جو ان سے پہلے ہوا ہے اور اسی کی سفارش کرتے ہیں، جس کے لیے سفارش اللہ تعالیٰ کو منظور ہو اور وہ اس کے ڈر سے دبکے رہتے ہیں۔''
پھر فرمایا:
وَمَنْ يَّقُلْ مِنْہُمْ اِنِّىْٓ اِلٰہٌ مِّنْ دُوْنِہ فَذٰلِكَ نَجْزِيْہِ جَہَنَّمَ ۭ كَذٰلِكَ نَجْزِي الظّٰلِــمِيْنَ
انبیاء
''اور ان میں سے جو یہ کہہ دے کہ میں اس کے علاوہ معبود ہوں، اسے ہم جہنم کی سزا دیتے ہیں اور اسی طرح ہم ظالموں کو ان کے اعمال کا بدلہ دیا کرتے ہیں۔''
نیز فرمایا:
وَكَمْ مِّنْ مَّلَكٍ فِي السَّمٰوٰتِ لَا تُغْنِيْ شَفَاعَتُہُمْ شَيْــــًٔــا اِلَّا مِن بَعْدِ اَنْ يَّاْذَنَ اللہُ لِمَنْ يَّشاءُ وَيَرْضٰى
النجم
''آسمانوں میں کتنے فرشتے ہیں جن میں سے کسی کی سفارش اس وقت تک کارگر نہیں ہوسکتی جب تک اللہ تعالیٰ جس کے لیے چاہے اور پسند کرے سفارش کی اجازت نہ دے۔''
اور فرمایا:
قُلِ ادْعُوا الَّذِينَ زَعَمْتُم مِّن دُونِ اللَّـهِ ۖ لَا يَمْلِكُونَ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ وَمَا لَهُمْ فِيهِمَا مِن شِرْكٍ وَمَا لَهُ مِنْهُم مِّن ظَهِيرٍ ﴿٢٢﴾وَلَا تَنفَعُ الشَّفَاعَةُ عِندَهُ إِلَّا لِمَنْ أَذِنَ لَهُ ۚ ﴿٢٣﴾
سبا
''کہو کہ جن لوگوں کو تم اللہ کے سوا کچھ سمجھتے ہو، ان کو بلائو ان کو آسمانوں اور زمینوں میں ذرہ بھر اختیار حاصل نہیں ہے، نہ تو ان دونوں میں ان کا کچھ ساجھا ہے اور نہ ان کی تخلیق میں وہ اللہ کے مددگار ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں کوئی سفارش سودمند نہیں ہوگی مگر جس کے لیے وہ خود اجازت دے۔''
''الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان''
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069

10488119_521177658009524_1154131628716171568_n.jpg

قیامت کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے سب سے زیادہ سعادت کسے ملے گی؟

حدیث نمبر: 99 صحیح بخاری

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ: قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَنْ أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَقَدْ ظَنَنْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، أَنْ لَا يَسْأَلَنِي عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ أَحَدٌ أَوَّلُ مِنْكَ لِمَا رَأَيْتُ مِنْ حِرْصِكَ عَلَى الْحَدِيثِ، أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ، مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ خَالِصًا مِنْ قَلْبِهِ أَوْ نَفْسِهِ".

ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے سلیمان نے عمرو بن ابی عمرو کے واسطے سے بیان کیا۔ وہ سعید بن ابی سعید المقبری کے واسطے سے بیان کرتے ہیں، وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا، یا رسول اللہ! قیامت کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے سب سے زیادہ سعادت کسے ملے گی؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مجھے یقین تھا کہ تم سے پہلے کوئی اس کے بارے میں مجھ سے دریافت نہیں
کرے گا۔ کیونکہ میں نے حدیث کے متعلق تمہاری حرص دیکھ لی تھی۔ سنو! قیامت میں سب سے زیادہ فیض یاب میری شفاعت سے وہ شخص ہو گا، جو سچے دل سے یا سچے جی سے «لا إله إلا الله» کہے گا۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
انشاآللہ اہلحدیث ہی قیامت کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کے مستحق ہوں گے کیونکہ وپی توحید پر قایم ہیں باقی بدعتی و مشرک اور دوسروں کو داتا یا مشکل کشا سمجھنے والے یہ کبھی بھی شفاعت کے مستحق نہیں ہونگے ۔ یا علی ۔ یا حسین کا نعرہ لگانے والے ہی اصل مشرک ہیں ۔ اللہ انہیں ہدایت دے۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
سب سے بڑا مسآلہ یہ ہے کہ دوسروں کو مشکل کشا سمجھنے والے اور یاعلی ۔ یاحسین کانعرہ لگانے والے یہ لوگ حقیقت سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے انکو ان کے ملاوں اورپیروں نے ایسا دھوکے اور فریب میں ڈال رکھا ہے کہ ان کو لاکھ سمجھاو اوران کے سامنے لاکھ قرآن و حدیث کی بات کرو یہ سننے کو تیار نہیں ہوتے ۔ حالانکہ اسلام آسان یے اور سمجھ مین آنیوالا دین ہے ۔ لیکن اس کیلیے جو سمجھنے کی کوشش کرے ،
 
Top